جووینائل جسٹس ایڈووکیسی نیٹ ورک پاکستان کا افتتاح

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں نوجوانوں کے انصاف کے قوانین کے موثر نفاذ کی اہم ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ایک مشترکہ کوشش کے تحت جووینائل جسٹس ایڈووکیسی نیٹ ورک پاکستان کا افتتاح کر دیا گیا۔

جے جے اے این پی کے کنوینر سرمد علی کی قیادت میں تقریب نے ایک باہمی تعاون کے پلیٹ فارم کے قیام کی عجلت پر زور دیا جو تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو متحد کرتا ہے، جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018 کے بامعنی نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے فیصلہ سازوں پر دباؤ ڈالنے میں اس طرح کے نیٹ ورک کے اہم کردار پر زور دیا گیا۔

تقریب سے خطاب کے دوران علی نے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے عملی نفاذ کے لیے قانون سازی کے اقدامات کے درمیان فرق پر افسوس کا اظہار کیا اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے متعدد قوانین بنائے گئے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد اکثر و بیشتر اصول اور روح دونوں میں فقدان رہا ہے۔

جووینائل جسٹس ایکٹ 2018 ایک اہم قانون سازی کے سنگ میل کے طور پر کھڑا ہے جو نابالغ مجرموں کو معاشرے میں بحالی اور دوبارہ انضمام کا موقع فراہم کرتا ہے، اس طرح انہیں عمر قید یا یہاں تک کہ سزائے موت جیسی سخت سزاؤں سے ہٹاتا ہے۔

نیٹ ورک کے بنیادی مقاصد کو اجاگر کرتے ہوئے علی نے ایکٹ 2018 کے موثر نفاذ کی وکالت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

مزید برآں علی نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کہ تفتیشی مرحلے کے دوران 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) دائر کرنے کے بعد بحالی مراکز اور آبزرویشن ہومز میں رکھا جائے۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں