لاہور: آکسفورڈ الیومنائی کمیونٹی پاکستان کی جانب سے خصوصی مکالمے کا اہتمام

لاہور: (عاطف پرویز) ملکی ترقی میں درپیش مسائل اور بحرانوں پر آکسفورڈ الیومنائی کمیونٹی پاکستان کی جانب سے لاہور میں خصوصی مکالمے کا اہتمام کیا گیا۔

پاکستان کے بحرانوں پر قومی مکالمہ کے عنوان سے گورنر ہاؤس لاہور میں مختلف سیشنز کا انعقاد کیا گیا، خصوصی ڈائیلاگ کے چار سیشنز میں ماہرین نے صحت اور انصاف تک رسائی، موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلی اور پاکستان میں انڈسٹری کی صورتحال پر سیر حاصل گفتگو کی۔

نظام انصاف کے ڈائیلاگ پر بات کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا تھا کہ 80 فیصد خواتین کو ہراسگی کا سامنا ہے، پاکستان کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں، ان میں سے 73 فیصد سزا یافتہ نہیں ہیں جو حیران کن ہے، عدالت کا 95 فیصد کام سروس ڈلیوری ہے۔

پاکستان کے ماحولیاتی فنانسنگ کے حوالے سے مکالمے کے آرگنائزر میکائل ملک کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان واضح پالیسی کا نہ ہونا، بین الاقوامی فنڈنگ لانے میں رکاوٹ ہے، روایتی بیوروکریسی کے بجائے اس شعبے میں ٹیکنیکل لوگوں کو ہونا چاہیے۔

چیف انوائرمنٹ محکمہ ماحولیات پنجاب مس صباء نے بتایا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کی پالیسی بنائی جا چکی ہے، اب بین الاقوامی سطح پر ان منصوبوں کیلئے فنڈنگ ملے گی جو ماحول دوست ہوں گے۔

ایونٹ آرگنائزر آصف اللہ نے کہا کہ اس پلیٹ فارم کا مقصد ملک کو عرصہ دراز سے درپیش مسائل کی نشاندہی اور ان کا حل سامنے لانا ہے۔

تقریب کے شرکاء نے باور کرایا کہ ملک کی انڈسٹری میں عالمی سطح پر اپنا آپ منوانے کی بہت گنجائش ہے، منفی خبریں اور پراپیگنڈا آڑے آتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں