سموگ : لاہور، ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ، آئندہ جمعہ، ہفتہ اوراتوارممکنہ لاک ڈاؤن
لاہور : (دنیانیوز) سموگ کی بگڑتی صورت حال پر پنجاب حکومت نے لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی ، دونوں شہروں میں بدھ کو صورتحال دیکھتے ہوئے آئندہ جمعہ، ہفتہ اور اتوار مکمل لاک ڈاؤن لگائے جانے کا فیصلہ کیا جائےگا۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے سموگ کے حوالے سے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سموگ کی لپیٹ میں ہے،دھند کا سیزن بھی شروع ہوگیا ہے، اے کیو آئی لیولز انٹرنیشنل سٹینڈرز کے مطابق خطرناک ہیں، اس وقت سموگ ایک نیشنل ڈیزاسٹر ہےجو ہیلتھ کرائسز میں تبدیل ہوچکی ہے۔
انہوں نےکہا کہ وزیراعلیٰ نے مارچ میں ہی سموگ کا 10سالہ منصوبہ بنایا تھا، سموگ پر جوڈیشل کمیشن بھی بنایا ہوا ہے، موسمی تبدیلی کا ایک حصہ ہوائی آلودگی بھی ہے، آج اور کل عدالت میں سماعت بھی تھی، خود بھی چاہتی ہوں کہ جج صاحب کو جاکر بریفنگ دوں۔
پنجاب حکومت نے سموگ کی روک تھام کیلئے دس سالہ پالیسی لانچ کردی
مریم اورنگزیب کاکہنا تھا کہ ہمیں ہر طرف سے تجاویز آرہی ہیں، ڈبلیو ڈبلیو ایف نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب کو خط لکھا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سموگ کی 10سالہ پالیسی لانچ کردی ہے، پنجاب میں پہلی بار کسانوں کو 1ہزار سپر سیڈر دیئے ہیں، پنجاب سپر سیڈر کو کرائے پر بھی حاصل کررہے ہیں، فصلوں کی باقیات کے جلاؤ سے بچنے کیلئے سپرسیڈر دیئے ہیں۔
ان کامزیدکہنا تھا کہ اب کیمرہ مانیٹرنگ ہم خود دیکھ رہے ہیں، ہم نے 800سے زائد بھٹے مسمار کیے ہیں، بھٹوں کو زگ زیگ کر تبدیل کرکے چلوائے ہیں، سموگ والا مسئلہ نہ اگلے ماہ ختم ہوگا نہ اگلے سال، سموگ ایک لانگ ٹرم پراسیس ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نےای وہیکل پالیسی متعارف کرائی ہے، یہاں موٹر بائیکس چیک کرنے کا قانون ہی موجود نہیں تھا، ہم جرمانے تو کردیتے ہیں لیکن وہیکل سرٹیفکیشن کا انفراسٹرکچر ہی موجود نہیں تھا، ٹو ویلر اورتھری ویلر وہیکلز کیلئے سرٹیفکیشن کا پراسیس شروع ہوچکا ہے ، وہیکل سرٹیفکیٹ اور اس سے متعلق تمام معاملات پر سیف سٹی سے منسلک کردیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے متعلقہ محکموں کو تین تین ماہ کےٹارگٹ دیئے ہیں ، خدارا میڈیا پر بھی ٹیکنالوجی کو سموگ کے کنٹرول کیلئے استعمال کریں، میں نے اس سیکٹر میں گیارہ بارہ سال کام کیا ہے، میں نے کبھی نہیں کہا کہ ایکسپرٹ ہوں، سموگ کی روک تھام والا کام ہم سب نےمل کر کرنا ہے، این جی اوز،سول سوسائٹی اور چاروں صوبائی حکومتوں نے یہ کام مل کرکرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتے ایبٹ آباد کا اے کیو آئی 290پر رہا ہے، یہ کسی ملک کی بلیم گیم نہیں، نہ بھارت ہوا کا رخ بدل سکتا ہے نہ ہم، دونوں ممالک کو اکٹھا بیٹھنا پڑے گا ، سموگ والا مسئلہ کسی ملک کا ذاتی نہیں بلکہ عوام کی زندگیوں کا ہے، سموگ کے خاتمے کیلئے پلان پر پچھلے 8ماہ سے عملدرآمد جاری ہے، لاہور میں کل اے کیو آئی اوریج 1110تھی اور یہ 2ہزار تک بھی گئی تھی، لاہور کی سڑکوں پر گاڑیوں اوربائیکس کی تعداد کو دیکھ لیں کسی کو کوئی فرق نہیں، کل میں خود لاہور کی سڑکوں پر گئی ،فیملیز گھوم پھر رہی ہیں ،کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔
لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی ڈکلیئر
مریم اورنگزیب نے لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی ڈکلیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا جائے گا ، لاہور اور ملتان میں کنسٹرکشن سائیڈز پر ہر طرح کی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی وزیر نےکہا کہ ڈیٹوکس لاہور کے نام سے کمپین لانچ کر رہے ہیں ، سکولوں کو مزید بند کرنے پلان بن رہا، سکول کالج اور یونیورسٹیز کو آن لائن کیا جا رہا ہے، سکولوں کی چھٹیوں کو دوبارہ ریویو کیا جائےگا، سموگ موت کا سبب بن سکتی ہے، لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی ،شہر میں بمبر ٹو بمبر ٹریفک ہے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ ریسٹورنٹ کو 4 بجے ڈائن ان کی اجازت ہوگی جبکہ 8 بجے تک ٹیک اوے جاری رہے گا، لاہور اور ملتان میں اگلے جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن ہو سکتا ہے، بدھ تک ٹریفک اور اے کیو آئی کی صورتحال دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پنجاب سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سموگ کا راج برقرار ہے جبکہ لاہور آج پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہے۔