2025 میں اصلاحات، بھارتی فوج کو بیوروکریسی اور بدعنوانی سمیت متعدد چیلنج درپیش

دہلی: (ویب ڈیسک) 2025 بطور "اصلاحات کے سال" کے لیے ہندوستانی فوج نے خاکہ تیار کر لیا لیکن بھارتی فوج کو بیوروکریسی اور بدعنوانی سمیت مختلف چیلنج بھی درپیش ہیں۔

بھارتی فوج وسائل کی تخصیص کو بہتر بنانے اور بری فوج، بحریہ اور فضائیہ کے درمیان اشتراک کو بڑھانے کے لیے مربوط نظام قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، ہائپرسونک ٹیکنالوجی اور روبوٹکس میں مقامی سلیوشنز کو استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

ہندوستانی فوج کا مقصد خریداری کے طریقہ کار کو آسان کرنا ہے تاکہ ٹائم لائنز کو کم کیا جا سکے اور وہ ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ ہو، جس سے اہم اثاثوں کا تیزی سے حصول ممکن ہو سکے۔

فوج انٹر سروس تعاون اور تربیت کے ذریعے آپریشنل ضروریات اور مشترکہ آپریشنل صلاحیتوں کے بارے میں مشترکہ فہم و ادراک تیار کرنے پر توجہ دے گی۔

بھارتی فوج آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے اور ملٹی ڈومین ماحول میں مشترکہ ہتھیاروں کی کارروائیوں کو آسان بنانے کے لیے روایتی طریقوں اور ڈھانچے کا ایک جامع جائزہ لے گی۔

ان اصلاحات کی کامیابی کا انحصار موثر نفاذ پر ہے، جس میں بیوروکریٹک تاخیر جیسے تیجس گروپ میں بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف) کے سربراہ کا الوداعی بیان، تبدیلی کے خلاف مزاحمت، بدعنوانی اور وسائل کی مشکلات رکاوٹ بن سکتی ہیں۔

ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن پر بڑھتی ہوئی توجہ فوج کو سائبر سکیورٹی کے خطرات سے دوچار کر سکتی ہے، جن کو مضبوط حفاظتی اقدامات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

مختلف خدمات اور ایجنسیوں کے انضمام کے لیے اہم ثقافتی اور آپریشنل تبدیلیوں کی ضرورت ہو سکتی ہے، جو ہندوستان میں فوج کے لیے حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔

فوج کی جدید کاری کے منصوبے بجٹ کی رکاوٹوں کی وجہ سے محدود ہو سکتے ہیں، جو اصلاحات کی رفتار اور دائرہ کار کو متاثر کر سکتے ہیں۔

علاقائی سلامتی کے چیلنجوں کا جواب دینے کی فوج کی صلاحیت، ان اصلاحات کی رفتار اور ثابت قدمی سے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں