ناکام مارشل لا:جنوبی کورین صدر برطرف،مواخذے کی توثیق
سیول(اے ایف پی )جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے گزشتہ سال دسمبر میں مارشل لا کے اعلان پر صدر یون سک یول کے مواخذے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
اس حکم کے بعد نئے انتخابات کا انعقاد اگلے 60 دنوں میں ہونا لازم ہے ۔ عدالتی کارروائی کو قومی سطح پر براہ راست نشر کیا گیا۔ متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت کے قائم مقام چیف مون ہیونگ بی نے کہا کہ آٹھ رکنی بینچ نے یون کے مواخذے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ججز نے اپنے فیصلے میں کہایون کے اقدامات سے جمہوری حکومت اور قانون کے اصولوں کی پامالی ہوئی ہے اور اس سے آئین کی اہمیت اور جمہوری ریپبلک کی سالمیت کو ٹھیس پہنچی ۔عدالت کے مطابق مسلح فوجیوں کو پارلیمنٹ میں بھیجنے کا یون کا فیصلہ سیاسی غیر جانبداری اور سپریم کمانڈ کے فرائض کی خلاف ورزی ہے ۔ ججز نے کہا کہ یون نے فوجیوں کی تعیناتی سیاسی وجوہات کے باعث کی۔مدعا علیہ کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات نے عوام کو دھوکہ دیا اور یہ قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔وزیر اعظم ہان ڈک سو نئے صدر کے حلف اٹھانے تک قائم مقام صدر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہیں گے ۔یاد رہے سابق صدر یون کو قانون سازوں نے تین دسمبر کو سویلین حکمرانی کو ختم کرنے کی کوشش پر معطل کر دیا تھا۔