ٹرمپ کیخلاف امریکا سمیت مختلف ممالک میں مظا ہرے

واشنگٹن،لندن ،برلن ،برسلز(اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک )امریکی صدر ٹرمپ اور ان کے اتحادی ایلون مسک کے فیصلوں کیخلاف امریکا سمیت مختلف ممالک میں مظاہرے کئے گئے ۔۔
برطانیہ، جرمنی، پرتگال،فرانس،کینیڈا اور میکسیکو میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں،مظاہرین نے ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کی مذمت کی اور اسے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا،واشنگٹن سمیت امریکا بھر کی ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ،ریلیوں میں انسانی حقوق کی تنظیموں، مزدور یونین اور دیگر اداروں کے ہزاروں افراد نے شرکت کی ،مظاہرین نے کہا ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کیلئے خطرہ ہیں،امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں، ایلون مسک کو ملک بدر کیا جائے ۔ برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق ٹرمپ مخالف مظاہرین واشنگٹن اور دیگر امریکی شہروں میں بڑی تعداد میں جمع ہوئے ۔ہفتے کے روز تمام 50 امریکی ریاستوں کے علاوہ دیگر ممالک میں تقریباً 1200مظاہروں کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔یہ جنوری میں ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اپوزیشن کا پہلا بڑا احتجاج ہے ،مظاہرین حکومتی کٹوتیوں، امیگریشن کریک ڈاؤن، ٹیرف کی مخالفت کر رہے ہیں۔دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ٹیرف پر امریکیوں کو سخت صبر کی ضرورت ہے ،حتمی نتیجہ تاریخی ہو گا،یہ اقتصادی انقلاب ہے اور اسے ہم ہی جیتیں گے ۔
ٹرمپ نے اپنے ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ چین کو امریکا کے مقابلے میں بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے ۔ چین اور دوسری اقوام نے ہمارے ساتھ ناقابل برداشت حد تک برا سلوک کیا ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم گونگے اور بے بس رہے مگر اب نہیں رہیں گے ۔ ہم نوکریاں اور کاروبار واپس لا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ آسان نہیں ہوگالیکن آخری نتیجہ ہمارے لئے تاریخی ہوگا۔ ہم امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے ۔دوسری جانب امریکی ٹیرف کے جواب میں ابھی تک صرف چین نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکی محصولات پر 34فیصد ٹیرف عائد کیا ہے ،یورپی یونین اور دیگر ممالک اب تک کوئی فیصلہ نہیں کر سکے ۔علاوہ ازیں ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کے بعد 2 روز میں سرمایہ کاروں کے 60 کھرب ڈالر سے زائد ڈوب گئے ۔نئے ٹیکسز کے اعلان کے 2 روز کے اندر امریکی سٹاک مارکیٹس شدید مندی سے دوچار ہوگئیں ۔ امریکی ٹیکسز کے بعد چینی مصنوعات یورپی منڈیوں میں جانے کے امکانات بھی بڑھ گئے ۔نئے ٹیرف کے اعلان پر سٹاک مارکیٹس 5 سال کی بدترین مندی کا شکار ہوگئیں۔ادھر برطانوی آٹو موبائل کمپنی جیگوار نے ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکا کو گاڑیوں کی ترسیل روک دی۔کمپنی کا کہنا ہے کہ امریکا کو گاڑیوں کی فراہمی روکنے کا فیصلہ ٹیرف عائد کرنے کے باعث کیا، شراکت داروں کے ساتھ نئی تجارتی شرائط پر بات چیت کررہے ہیں، کینیڈا میں اپنا پلانٹ بند کرنے کے حوالے سے بھی مشاورت کی جارہی ہے ۔کمپنی حکام نے کہا ہے کہ جیگوار لینڈ روور امریکا میں لگژری گاڑیوں کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے ۔