ہسپتالوں ،لیبارٹریوں کیلئے قیمتوں کے تعین کیخلاف درخواستیں خارج
بروقت اور معیاری علاج تک رسائی ہر شہری کا حق ، ہیلتھ کئیر کمیشن کو نگرانی کاقانو نی اختیار نجی ہسپتال،ادارے ریگولیشن کے بغیر عوامی استحصال کا باعث بن سکتے :ہائیکورٹ ،تحریری فیصلہ
لاہور( کورٹ رپورٹر )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شوکت خانم سمیت دیگر اداروں کی ہیلتھ کئیر کمیشن کو ہسپتالوں ،لیبارٹریوں اور دیگر طبی اداروں کے لیے قیمتیں مقرر کرنے کے اختیار کے خلاف درخواستیں خارج کردیں اورقرار دیاکہ ہیلتھ کئیر کمیشن کو ہسپتالوں ،لیبارٹریوں اور دیگر طبی اداروں کیلئے قیمتیں مقرر کرنے اورنگرانی کاقانو نی اختیار ہے ، جسٹس راحیل کامران شیخ نے شوکت خانم سمیت دیگر ہسپتالوں اور لیبارٹریز کی درخواستوں پر 24 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں لکھا کہ ہیلتھ کیئر سروسز محض تجارتی شے نہیں بلکہ انسانی زندگی کا لازمی جز ہیں، بروقت اور معیاری علاج تک رسائی ہر شہری کا آئینی حق ہے ، ریاست پر لازم ہے کہ صحت کی سہولیات سب کے لیے دستیاب، قابلِ رسائی اور سستی بنائے ، ریاست کی ذمہ داری نجی شعبے میں صحت کی خدمات کے ضابطے اور نگرانی تک بھی پھیلتی ہے ، پرائیوٹ ہسپتال اور ادارے ریگولیشن کے بغیر عوامی استحصال کا باعث بن سکتے ہیں ۔درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کمیشن کو ہیلتھ سروسز کی قیمتیں مقرر کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔عدالت نے تمام درخواستیں ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردیں۔