لیبر قوانین پر موثر عمل درآمد ضروری!

تحریر : خورشید احمد


یکم مئی کو دنیا بھر میں محنت کشوں کا قومی دن منایا جاتا ہے۔ امریکہ کے شہر شکا گو میں کارکنوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے تا کہ سماج میں محنت کش جو اللہ تعالیٰ کے حبیب ہیں ان کی فلاح و بہبود کی جدوجہد کامیاب ہوسکے۔ پاکستان میں بھی یہ دن جو ش و خروش سے جلسے منعقد کر کے اور جلوس نکال کرمنایا جاتا ہے، ملک و ملت کی کامیابی اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود ، عزت نفس اور ان کے حقوق پر عمل درآمد کرانے کا عہد کیا جاتا ہے ۔

پاکستان دنیا کا آبادی کے لحاظ سے پانچواں بڑا ملک ہے جہاں شدید غربت ، عام بے روز گاری ، کمر توڑ مہنگائی اور امیرو غریب کے مابین بے پناہ فرق میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ قوم پر غیر ملکی اور ملکی قرضوں کا بھاری بوجھ بڑھ گیا ہے۔ بجلی ، گیس ، پانی اور دیگر ضروریات زندگی کی بنیادی اشیاء میں بے پناہ اضافہ سے محنت کشوں اورعام شہری کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔ اس روز محنت کش یوم مئی مناتے ہوئے حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں سے پر زور مطالبہ کریں گے کہ وہ ملک میں بے پناہ غربت، عام بے روز گاری کمر توڑمہنگائی ، مہنگی تعلیم اور محنت کشوں کے قوانین پر موثر عمل درآمد کے فقدان اور سماج میں امیر و غریب کے مابین بے پناہ فرق کو دور کرانے اور قوم پر بھاری قرضوں کا بوجھ ختم کرنے کیلئے جلد اقدامات کرنے اور معاشی پالیسیوں میں اصلاحات کا نفاذ کرانے کیلئے اپنی بھر پور آواز اٹھائیںگے اور حکومت سماج میں جاگیرداری اور سرمایہ پرستی ختم کرانے کیلئے اصلاحات کا نفاذ کرے۔ محنت کشوں کے روز گار اجرتوں میں اضافہ کرتے ہوئے کارکنوں کی پنشن میں اضافہ اور محنت کی عزت و احترام اور مروجہ لیبرقوانین پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائے اور قومی ادارے، بجلی گیس اور دیگر اداروں کی نجکاری کرنے کی بجائے ان کی کارکردگی میں اضافہ کرائے۔ 

آئین پاکستان اور حکومت پاکستان کی آئی ایل او کنونشن کے تحت یہ قومی و عالمی ذمہ داری ہے کہ وہ محنت کشوں کو صحت مند حالات کار ، ان کی محنت کی عزت اور ان کی تنظیم سازی کے بنیادی حق پر سختی سے عمل کرائے اورکمسن بچوں کی محنت اور کارکنوں کی جبری محنت پر پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں کانوں میں محنت کشوں کیلئے محفوظ حالات نہ ہونے کی وجہ سے دنیا میں سب سے زیادہ المناک حادثات ہوتے ہیں اور پاکستان دنیا میں ساتواں بڑا ملک ہے جہاں ٹرانسپورٹ کے کام پر سب سے زیادہ کارکنوں اور سفر کرنے والے شہریوں کے آئے دن المناک حادثات ہوتے ہیں۔کروڑوں محنت کشوں کی فلاح و بہبود کیلئے 700 کے قریب لیبر آفیسران ہیں اس کی وجہ سے کارکن اپنے قانونی حق سے محروم رہتے ہیں ان بنیادی پر حق پر یقینی طورپر عمل کرایاجائے تا کہ قوم کو ان مشکلات سے جلد چھٹکارا حاصل ہو اور کنٹریکٹ اور ڈیلی لیبرکے ملازمین کو مستقل کیا جائے اور محنت کشوں کی تنظیم سازی کے بنیادی حقوق پر عمل کراتے ہوئے محنت کشوں کو پالیسی سازاداروں میں عالمی ادارہ محنت کی کنونشنوں کے مطابق نمائندگی دی جائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس جدجہد میں کامیاب فرمائے۔ (آمین)

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

یادرفتگاں: علامہ نیازفتح پوری کی ذہنی و فکری وسعت

وہ ایک جدید صوفی کے روپ میں نظر آتے ہیںجس نے اسلام کی رُوح تلاش کرنے کی دیانتداری کیساتھ کوشش کی ادب کی مختلف اصناف پر طبع آزمائی کرکے انہوں نے ہر پہلو کو سجایا اوراپنے آ پ کو کسی ایک خاص صنف کا پابند نہیں کیا

تنقید اور کہانی کی منطق

کہانی کا خاتمہ یا انجام قابل قبول بھی اور موثر ہونا چاہئے ،بڑی بات یہ ہے کہ وہ دلوں میں اپنے سنج ہونے کا یقین پیدا کر سکے کہانی کی منطق ہر موقع اور محل پر ضرورت اور اہمیت کے پیش نظر نئی صورتیں اختیار کرتی ہے

پاکستان کا مشن ورلڈ کپ!

آئی سی سی مینز ٹی 20ورلڈکپ شروع ہونے میں صرف 13روز باقی رہ گئے ہیں اور اس دوران پاکستان کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف چار میچز پر مشتمل انٹرنیشنل ٹی 20 سیریز بھی کھیلنی ہے۔ امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں مشن ورلڈکپ سے قبل گرین شرٹس کو 3 انٹرنیشنل سیریز کھیلنے کا موقع ملا، ہوم گرائونڈ پر نیوزی لینڈ کیخلاف پانچ میچوں پر مشتمل ٹی 20 سیریز کھیلی۔

بہادر گلفام اور مون پری

گلفام کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔وہ بہت ہی رحمدل اور بہادر لڑکا تھا اور ہمہ وقت دوسروں کی مدد کرنے کیلئے تیار رہتا تھا۔

چھپائی کی ایجاد

چھپائی کی ایجاد سے پہلے کتابیں ایک بہت ہی بیش قیمت اور کم نظر آنے والی شے تھیں۔تب کتاب کو ہاتھوں سے لکھا جاتا تھا اور ایک کتاب کو مکمل کرنے میں مہینوں لگ جاتے تھے،لیکن آج چھپائی کی مدد سے ہم صرف چند گھنٹوں میں ہزاروں کتابیں چھاپ سکتے ہیں۔

ذرامسکرائیے

پولیس’’ تمہیں کل صبح پانچ بجے پھانسی دی جائے گی‘‘ سردار: ’’ہا… ہا… ہا… ہا…‘‘ پولیس: ’’ ہنس کیوں رہے ہو‘‘؟سردار : ’’ میں تو اٹھتا ہی صبح نو بجے ہوں‘‘۔٭٭٭