ذرامسکرائیے
باجی (ننھی سے)’’ تم آنکھیں بند کرکے مٹھائی کیوں کھا رہی ہو؟‘‘ ننھی’’ اس لئے کہ امی نے مٹھائی کی طرف دیکھنے سے منع کیا ہے‘‘۔ ٭٭٭
ڈاکٹر (مریض سے)’’ اب آپ خطرے سے باہر ہیں، پھر بھی آپ اتنا کیوں ڈر رہے ہیں‘‘؟
مریض(بے چارگی سے)’’ جس ٹرک سے میرا ایکسڈنٹ ہوا اس کے پیچھے لکھا ہوا تھا’’ زندگی رہی تو پھر ملیں گے‘‘۔
٭٭٭
ایک بے وقوف( اپنے دوست سے)’’ کسی نے میری بھینس چرا لی ہے، مگر اسے کوئی فائدہ نہیں ہوگا‘‘۔
دوست’’ وہ کیوں‘‘؟
’’ اس لئے کہ آج صبح ہی میں نے اس کا دودھ نکال لیا تھا‘‘۔
٭٭٭
استاد(شاگرد سے): ’’ تم جغرافیہ یاد کرکے آئے ہو‘‘؟
شاگرد: ’’ نہیں جناب‘‘
استاد( غصے سے)’’ کیوں‘‘؟
شاگرد: ’’کل جلسے میں ایک سیاسی رہنما کہہ رہے تھے کہ ہم جلدی ہی دنیا کا نقشہ بدل دیں گے، میں نے سوچا کہ میں نیا جغرافیہ ہی یاد کر لوں گا‘‘۔
٭٭٭
چار چوہے درخت پر بیٹھے گپیں ہانک رہے تھے کہ جنگل کے درختوں میں سے ایک ہاتھی نمودار ہوا اور اس درخت کے نیچے سے گزرا جس پر چوہے بیٹھے تھے۔اچانک ایک چوہے کا پائوں پھسلا اور وہ ہاتھی پر جا بیٹھا ،تینوں چوہے پر جوش ہو کر چلانے لگے''کچل ڈالو،کچل ڈالو اس نے ہمارے بہت سارے ساتھی کچلے ہیں''۔