گدھے کے کانوں والا شہزادہ

تحریر : کشور ناہید


ایک بادشاہ کے کوئی اولاد نہ تھی۔ اسے بچوں سے بہت پیار تھا، وہ چاہتا تھا کہ اس کے ہاں بھی کوئی بچہ ہو جو سارے محل میں کھیلتا پھرے۔ آخر اس نے پریوں سے مدد چاہی۔ وہ جنگل میں گیا۔ وہاں تین پریاں رہتی تھیں۔ اس نے جب پریوں کو اپنا حال سنایا تو پریوں نے کہا کہ ایک سال کے اندر اندر تمہارے ہاں ایک شہزادہ پیدا ہوگا۔

بادشاہ یہ سن کر بہت خوش ہوا۔ محل میں آکر اس نے ملکہ کو یہ خوش خبری سنائی اور سارے ملک میں خوشیاں منائی گئیں۔ پھر پورے ایک سال اور ایک دن کے بعد بادشاہ کے ہاں بیٹا پیدا ہوا۔ رات کو تینوں پریوں نے آکر شہزادے کو تحفے دیئے۔

پہلی پری نے کہا’’ تم دنیا کے سب سے خوب صورت شہزادے ہو گے‘‘۔

دوسری پری نے کہا’’ تم دنیا کے سب سے عقل مند اور نیک دل شہزادے ہو گے‘‘۔

تیسری پری نے سوچا کہ ان پریوں نے دنیا کی تمام خوبیاں شہزادے کو دے دی ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ یہ مغرور ہو جائے۔ اس نے کہا’’ شہزادے، تمہارے گدھے کے سے کان ہوں گے تاکہ تم مغرور نہ ہو جائو‘‘۔ اس کے بعد تینوں پریشاں غائب ہو گئیں۔

شہزادہ بہت خوب صورت، عقل ند اور نیک دل تھا۔ لیکن اس کے ساتھ ہی اس میں ایک عیب بھی تھا۔ اس کے کان گدھے کے سے تھے، لمبے لمبے اور بھدے، بادشاہ نے اس ڈر سے کہ کہیں لوگوں کو معلوم نہ ہو جائے، بہت دنوں تک شہزادے کی حجامت ہی نہیں کروائیلیکن ایک نہ ایک دن اس کی حجامت تو ہونی ہی تھی۔

آخر بہت سوچ سوچ کے بادشاہ نے ایک نائی کو بلوایا اور اسے محل ہی میں رکھ لیا۔ اس کا کام یہ تھا کہ وہ صرف شہزادے کے بال کاٹے گا اور کسی کو یہ نہیں بتائے گا کہ اس نے کیا دیکھا ہے۔

نائی بہت خوش تھا۔ اس نے وعدہ کیا کہ وہ کسی کو شہزادے کے بارے میں کچھ نہیںبتائے گا۔ لیکن شہزادے کے لمبے کانوں کے راز کا بوجھ اس کے سینے پر پتھر کی طرح رکھا ہوا تھا اور وہ چاہتا تھا کہ یہ راز کسی کو بتا کر اپنے دل کا بوجھ ہلکا کر لے۔

آخر ایک دن تنگ آکر وہ ایک فقیر کے پاس گیا اور اسے ساری بات بتا دی۔ فقیر نے کہا جنگل میں جا کر ایک گڑھا کھودو اور اس گڑھے کو سب کچھ بتا دو۔ اس طرح تمہارے دل کا بوجھ ہلکا ہو جائے گا‘‘۔

نائی نے جنگل میں جا کر گڑھا کھودا اور گڑھے کو سارا راز بتا دیا۔ اس کے بعد اس کے دل کا بوجھ ہلکا ہو گیا اور وہ خوش خوش محل میں واپس آ گیا۔

اب ایک عجیب بات ہوئی، جس جگہ نائی نے گڑھا کھودا تھا وہاں ایک سرکنڈا اُگ آیا اور وہ روز روز لمبا ہوتا گیا۔ ایک دن ایک گڈریا اُدھر سے گزرا اس نے اتنا لمبا سر کنڈا دیکھا تو اسے کاٹ کر بانسری بنا لی۔ جب وہ بانسری بجاتا تو اس میں سے آواز نکلتی:

یہی کہے ہر ایک زبان

شہزادے کے گدھے کے کان

ہوتے ہوتے یہ خبر سارے شہر میں پھیل گئی۔ یہاں تک کہ بادشاہ کو بھی پتا چل گیا۔ اس نے گڈریے کو محل میں بلایا اور اپنے سامنے بانسری بجوائی۔ گڈریے نے جیسے ہی بانسری بجائی اس میں سے آواز آئی:

یہی کہے ہر ایک زبان

شہزادے کے گدھے کے کان

بادشاہ یہ سن ر غصے میں آ گیا۔ اس نے سوچا یہ بات سوائے ائی کے اور کسی کو معلوم نہ تھی۔ ضرور اسی نے گڈریے کو بتائی ہے۔ بادشاہ نے سپاہیوں کو حکم دیا کہ فوراً نائی کی گردن اڑا دی جائے۔ یہ سن کر شہزادہ آ گے بڑھا اور ہاتھ باندھ کر بولا:

حضور، آپ بے چارے نائی کو سزا کیوں دے رہے ہیں؟ اس نے سچی بات کہی ہے۔ آپ نے جو کچھ اتنے دن تک چھپائے رکھا ہے اب اسے لوگوں کو دیکھنے دیجئے۔ خدا نے چاہا تو میں اس عیب کے ہوتے ہوئے بھی اپنی رعایا کا محبوب بادشاہ ہوں گا‘‘۔ یہ کہہ کر شہزادے نے ٹوپی اتار دی۔

بادشاہ کا دل پسیج گیا۔ اس نے نائی کو معاف کر دیا۔ اسی وقت ایک عجیب بات ہوئی۔ شہزادے کے گدھے کے کان غائب ہو گئے اور ان کی جگہ انسانوں کے سے کان آ گئے اصل میں بات یہ ہوئی کہ شہزادے کی سچائی اور نیکی کو دیکھ کر تیسری پری کو معلوم ہو گیا تھا کہ یہ شہزادہ مغرور نہیں ہوگا۔ اس نے اپنی بددعا واپس لے لی تھی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

عدم برداشت: معاشرے کی تباہی کا سبب

(اے پیغمبرؐ) یہ اللہ کی بڑی رحمت ہے کہ آپ اِن لوگوں کیلئے بہت نرم مزاج واقع ہوئے، اگر کہیں تندخو اور سنگدل ہوتے تو یہ سب تمھارے گردوپیش سے چھٹ جاتے(القرآن) قرآن پاک میں تمسخر اڑانے،برے القابات سے پکارنے اور طعنہ زنی سے منع کیا گیا ہے

صلح حدیبیہ،بیعت رضوان

’اے محمد(ﷺ)ہم نے آپ کو کھلی اور واضح فتح عطا فرمائی‘‘(سورۃ الفتح) ماہ ذوالقعدہ میں ہونے والا سبق آموزایک تاریخی معاہدہ صلح حدیبیہ کی وجہ سے جو لوگ اپنا اسلام ظاہر نہیں کر سکتے تھے وہ اعلانیہ طور پر اپنا اسلام ظاہر کرنے اور اس پر عمل کرنے لگے

ماہِ ذی القعدہ کے فضائل و احکام

ذی قعدہ اُن چار عظمت والے مہینوں میں شامل ہے جن کی عظمت و بزرگی اسلام سے پہلے بھی تھی اور اسلام کے بعد بھی ہے

مسائل اور ان کا حل

مکروہ اوقات میں سجدہ تلاوت اداکرنا سوال:کیاسجدہ تلاوت مکروہ اوقات میں ادا کیاجاسکتاہے؟ جواب:جب آیت سجدہ غیر مکروہ وقت میں پڑھی گئی ہو توسجدہ تلاوت کی ادائیگی مکروہ اوقات میں جائز نہیں۔اگر مکروہ اوقات میں ہی آیت سجدہ پڑھی گئی تو پھر مکروہ وقت میں سجدہ تلاوت جائز ہے۔ (وفی الھندیہ)

گرینڈڈائیلاگ کی بازگشت!

ملک میں گرینڈ ڈائیلاگ کی باز گزشت سنائی دے رہی ہے ، جہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کو سیاسی مذاکرات شروع کرنے کی پیشکش کی گئی وہیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ملکی مسائل کے حل کیلئے سیاستدانوں کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔

جماعتی قیادت میں تبدیلی

مسلم لیگ( ن) میں جماعتی قیادت کی تبدیلی کا عمل شروع ہے جس کیلئے 18مئی کو ایگزیکٹو کمیٹی اور 28مئی کو جنرل کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے پارٹی صدارت سے یہ کہتے ہوئے استعفٰی دے دیا ہے کہ 2017ء میں نوازشریف سے غیر قانونی طور پر وزارت عظمیٰ اور ان کی پارٹی صدارت چھینی گئی تھی اور پارٹی صدارت نوازشریف نے امانتاً مجھے سونپی تھی،