پاکستان کا دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ:ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل مزید امتحان

تحریر : زاہداعوان


آئی سی سی مینزٹی20 ورلڈ کپ میں صرف 27دن باقی رہ گئے ہیں۔کرکٹ کے ان مقابلوں میں شامل تقریباً تمام اہم ٹیمیں اپنے حتمی سکواڈز کااعلانکرچکی ہیں لیکن گرین شرٹس کے تجربات ابھی تک ختم نہیں ہوسکے۔

 خود کو ٹی 20 کی بہترین سائیڈ سمجھنے والی پاکستان ٹیم حال ہی میں ہوم گرائونڈ اور ہوم کرائوڈ کے باوجود نیوزی لینڈ کی ناتجربہ کار اورکمزور ٹیم کے مقابلے میں بڑی مشکل سے سیریز برابر کرنے میں کامیاب رہی اور اگر مہمان کیویز کے تمام سنیئر کھلاڑی پاکستان آتے تو شاہینوں کیلئے بڑی مشکل پیدا کر دیتے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹی 20 ورلڈکپ کی بجائے فی الحال صرف آئرلینڈ اور انگلینڈ کے خلاف اس ماہ ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے اپنے 18 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا ہے۔ 

آئرلینڈ کے خلاف سیریز 10 سے 14 مئی تک ہے جبکہ انگلینڈ کے خلاف سیریز 22سے 30 مئی تک کھیلی جائے گی،تاہم آئی سی سی مینز ٹی 20ورلڈ کپ کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے حتمی15رکنی سکواڈ کااعلان 22 مئی کو لیڈز میں پہلے ٹی 20انٹرنیشنل کے بعد کیا جائے گا۔ مینز ٹی 20ورلڈ کپ کے لیے ٹیموں کے اعلان کی آخری تاریخ 24 مئی ہے۔حارث رؤف، حسن علی اور سلمان علی آغا کی قومی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ ہوم سیریز کے 17رکنی سکواڈمیں سے سپنر اسامہ میر اور فاسٹ بائولر زمان خان باہر ہو گئے ہیں۔ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے پاکستانی سکواڈ میں بابر اعظم (کپتان)، ابرار احمد، اعظم خان، فخر زمان، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد، عماد وسیم، محمد عباس آفریدی، محمد عامر، محمد رضوان، محمد عرفان خان، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی اور عثمان خان شامل ہیں۔ حارث رؤف اور وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان انجری کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں حصہ نہیں لے پائے تھے جبکہ مڈل آرڈر بیٹر محمد عرفان خان اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کوانجری کی وجہ سے لاہور میں ہونے والے دونوں ٹی 20 میچوں میں آرام دیا گیا تھا۔مذکورہ چاروں کرکٹرز کی فٹنس کا جائزہ منگل کی سہ پہر نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں لیا گیا جس میں نمایاں بہتری دکھائی دی۔ 

سلمان علی آغا نے خود کو ایک ورسٹائل کرکٹر کے طور پر ثابت کیا ہے، وہ جارحانہ مڈل آرڈر بیٹنگ اور آف سپن بائولنگ میں ماہر ہیں۔قومی سکواڈ میں بابر اعظم، فخر زمان، محمد رضوان، صائم ایوب اور عثمان خان کی شکل میں ایک مضبوط ٹاپ آرڈر ، اعظم خان، افتخار احمد اور محمد عرفان خان کے ساتھ ایک موثر مڈل آرڈر موجود ہے جبکہ عماد وسیم، شاداب خان اور سلمان علی آغا ورسٹائل آل راؤنڈرز ہیں۔ پیس بیٹری محمد عباس آفریدی، محمد عامر، نسیم شاہ، حارث رؤف، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی پر مشتمل ہے اور ابرار احمد کی سپن صلاحیت بھی سکواڈ کا حصہ ہے۔

پاکستانی سکواڈ میں شامل دونوں وکٹ کیپرز کی فٹنس سوالیہ نشان ہے، محمدرضوان بھی ابھی مکمل فٹ نہیں ہیں جبکہ اعظم خان کی شمولیت بھی شائقین کرکٹ کی سمجھ سے بالاتر ہے، ماہرین کے مطابق اعظم خان کے مقابلے میں محمدحارث بہتر چوائس تھی۔

 قومی ٹیم لاہور میں 4 سے 6 مئی تک تین روزہ تربیتی کیمپ کے بعد 7 مئی کو ڈبلن کے لیے روانہ ہوگی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے جیسن گلیسپی کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے ریڈ بال ہیڈ کوچ اور گیری کرسٹن کو وائٹ بال ہیڈ کوچ مقرر کردیا ہے۔اظہر محمود کو تینوں فارمیٹس میں اسسٹنٹ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔ یہ تینوں تقرریاں دو سال کی مدت کے لیے کی گئی ہیں۔گیری کرسٹن آئی پی ایل میں اپنی اسائنمنٹ مکمل کرنے کے فوراً بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کی ذمہ داری سنبھالیں گے، جس میں آئندہ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024ء اور دیگر دو طرفہ وائٹ بال سیریز شامل ہیں۔گیری کرسٹن آئندہ سال پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء، اے سی سی ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ 2025ء اور 2026ء میں انڈیا اور سری لنکا میں ہونے والے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ  میں بھی پاکستان ٹیم کے انچارج ہوں گے۔جیسن گلیسپی اگست میں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے سلسلے میں بنگلہ دیش کے خلاف ہوم سیریز میں اپنی ذمہ داری کا آغاز کریں گے، جس کے بعد 2024-25ء کے سیزن میں انگلینڈ کے خلاف اکتوبر میں ہوم سیریز اور دسمبر میں جنوبی افریقہ کے دورے میں وہ ٹیم کے ساتھ ہوں گے۔ 

پاکستان کرکٹ بورڈ کی نے انگلینڈ کے دورے کیلئے پاکستان کی 17 رکنی خواتین کرکٹ ٹیم کا اعلان بھی کردیا ہے، ندا ڈار کو کپتان برقرار رکھا گیا ہے۔11 سے29 مئی تک ہونے والے انگلینڈ کے اس دورے میں پاکستان ویمنز ٹیم آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کے تین ون ڈے میچوں کے ساتھ ساتھ تین ٹی 20 انٹرنیشنل بھی کھیلے گی، اس کے علاوہ ٹیم ای سی بی ڈیولپمنٹ الیون کے خلاف دو وارم اپ میچز بھی کھیلے گی۔ دورے کا آغاز تین ٹی 20 انٹرنیشنل سے ہوگا جو 11، 17 اور 19 مئی کو برمنگھم، نارتھمپٹن اور لیڈز میں کھیلے جائیں گے۔ٹی 20 کے بعد تین ون ڈے انٹرنیشنل ہوں گے جو آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ 2022-25ء کا حصہ ہیں۔ ون ڈے میچز 23، 26 اور 29 مئی کو ڈربی، ٹاؤنٹن اور چیمسفرڈ میں ہوں گے۔ 

پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم نے آخری بار دو طرفہ سیریز کے لئے 2016ء میں انگلینڈ کا دورہ کیا تھا۔پاکستان اس وقت 10ٹیموں پر مشتمل آئی سی سی ویمنز  چیمپئن شپ  میں 16 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں پوزیشن پر ہے۔ چیمپئن شپ سے ٹاپ 5ٹیمیں  میزبان بھارت کے ساتھ براہ راست آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2025ء کے لیے کوالیفائی کریں گی۔انگلینڈ کے خلاف  ون ڈے سیریز موجودہ چیمپئن شپ میں پاکستان کی آٹھویں اور آخری سیریز ہوگی۔پاکستان ویمنز ٹیم آج بروز اتوار 5 مئی کو کراچی سے براستہ دبئی انگلینڈ کے لیے روانہ ہوگی۔گرین شرٹس میں ندا ڈار (کپتان) عالیہ ریاض، عائشہ ظفر، ڈیانا بیگ، فاطمہ ثناء، گل فیروزہ، منیبہ علی (وکٹ کیپر)،نجیہہ علوی (وکٹ کیپر )، نشرہ سندھو، نتالیہ پرویز، رامین شمیم، صدف شمس، سعدیہ اقبال، سدرہ امین، طوبیٰ حسن، ام ہانی اور وحیدہ اخترشامل ہیں۔ پلیئر سپورٹ سٹاف میں ناہیدہ خان (منیجر)، محتشم رشید (عبوری ہیڈ کوچ) ،سلیم جعفر (بائولنگ کوچ)، توفیق عمر (بیٹنگ کوچ)، حنیف ملک (فیلڈنگ کوچ)، سید نذیر احمد (میڈیا منیجر)، رابعہ صدیق (فزیو تھراپسٹ)، زبیر احمد (انالسٹ ) اور حنا منور (چیف سیکورٹی آفیسر) ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کا شیڈول بھی منظر عام پر آچکا ہے۔ قومی ٹیم  دو ٹیسٹ ، تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی 20 انٹرنیشنل کھیلے گی۔دورہ اس سال کے آخر میں ہو گا۔ ڈربن، سنچورین اور جوہانسبرگ 10 سے 14 دسمبر تک ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں کی میزبانی کریں گے۔ ون ڈے انٹرنیشنل میچز 17 سے 22 دسمبر تک پارل، کیپ ٹاؤن اور جوہانسبرگ میں کھیلے جائیں گے جبکہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25ء کے دو ٹیسٹ میچز سنچورین ( 26 تا 30 دسمبر) اور کیپ ٹاؤن (3 تا 7جنوری) میں ہوں گے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 19 نومبر کو آسٹریلیا سے واپسی کے بعد 2 دسمبر کو ڈربن کے لیے روانہ ہوگی۔ آسٹریلیا میں پاکستان ٹیم کو 4 سے 18 نومبر تک تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلنا ہے۔ 8 جنوری کو اپنا افریقن ٹور مکمل کرنے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم ہوم گراؤنڈ پر سہ ملکی ون ڈے سیریز میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کا مقابلہ کرے گی جس کے بعد پاکستان میں آٹھ ٹیموں کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء ہوگی۔

آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے دوروں سے قبل پاکستان ، بنگلہ دیش اور انگلینڈ کی بالترتیب دو اور تین ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کرے گا،یعنی پاکستان اگست 2024ء سے جنوری 2025ء تک چھ ماہ کے عرصے میں سات ٹیسٹ، دس ون ڈے اور چھ ٹی 20 کھیلے گا۔یہ پاکستان کا 1994-95ء کے بعد جنوبی افریقہ کا ساتواں ٹیسٹ ٹور ہوگا۔پاکستان نے وہاں دو ٹیسٹ میچ جیتے ہیں۔ون ڈے میں پاکستان نے آخری 3سیریز میں سے 2جیتی ہیں۔جنوبی افریقہ میں دونوں ٹیموں کے درمیان  کھیلے گئے  12ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کو  5 کے مقابلے میں 6 کی برتری حاصل ہے، ایک میچ بے نتیجہ ختم ہوا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

بہادر گلفام اور مون پری

گلفام کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔وہ بہت ہی رحمدل اور بہادر لڑکا تھا اور ہمہ وقت دوسروں کی مدد کرنے کیلئے تیار رہتا تھا۔

چھپائی کی ایجاد

چھپائی کی ایجاد سے پہلے کتابیں ایک بہت ہی بیش قیمت اور کم نظر آنے والی شے تھیں۔تب کتاب کو ہاتھوں سے لکھا جاتا تھا اور ایک کتاب کو مکمل کرنے میں مہینوں لگ جاتے تھے،لیکن آج چھپائی کی مدد سے ہم صرف چند گھنٹوں میں ہزاروں کتابیں چھاپ سکتے ہیں۔

ذرامسکرائیے

پولیس’’ تمہیں کل صبح پانچ بجے پھانسی دی جائے گی‘‘ سردار: ’’ہا… ہا… ہا… ہا…‘‘ پولیس: ’’ ہنس کیوں رہے ہو‘‘؟سردار : ’’ میں تو اٹھتا ہی صبح نو بجے ہوں‘‘۔٭٭٭

حرف حرف موتی

٭… دوست کو عزت دو، محبت دو، احترام دو لیکن راز نہ دو۔ ٭… عقل مند اپنے دوستوں میں خوبی تلاش کرتا ہے۔ ٭… ہمیں خود کو درخت کے پتوں کی طرح سمجھنا چاہیے، یہ درخت نوع انسانی ہیں۔ ہم دوسرے انسانوں کے بغیر نہیں جی سکتے۔

پہیلیاں

(1)آپ مجھے جانتے نہیں ہیں مگر مجھے تلاش کرتے ہیں، میرے بارے میں دوستوں سے سوال کرتے ہیں، جب مجھے جان لیتے ہیں تو مجھے تلاش کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی، میری اہمیت تب تک ہے، جب تک آپ مجھے تلاش نہ کر لیں، سوچئے میں کون ہوں؟

عدم برداشت: معاشرے کی تباہی کا سبب

(اے پیغمبرؐ) یہ اللہ کی بڑی رحمت ہے کہ آپ اِن لوگوں کیلئے بہت نرم مزاج واقع ہوئے، اگر کہیں تندخو اور سنگدل ہوتے تو یہ سب تمھارے گردوپیش سے چھٹ جاتے(القرآن) قرآن پاک میں تمسخر اڑانے،برے القابات سے پکارنے اور طعنہ زنی سے منع کیا گیا ہے