دریائی گھوڑا
اسپیشل فیچر
ہم جس طرح وہیل مچھلی کو دیوہیکل سمندری مخلوق کے طورپر جانتے ہیں، بالکل اسی طرح دریائی گھوڑے کو دریا کا قوی الجثّہ جانور کہا جاسکتا ہے۔ اس کا بیلن نما جسم بہت زیادہ بھاری ہوتا ہے، جب کہ ٹانگیں چھوٹی، سر اور تھوتھنی بڑی ہوتی ہے۔ اس کی دُم اور کان چھوٹے اور موٹے ہوتے ہیں، اس کے پاؤں کی انگلیاں چوڑی اور چپٹی ہوتی ہیں، جب کہ کان، آنکھیں اور نتھنے سر کے اوپری حصّے پر ہوتے ہیں۔ یہ نتھنوں کو کھولنے اور بالکل بند کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی گردن چھوٹی، کھوپڑی اور جبڑے بڑے اور بھاری ہوتے ہیں، خصوصاً نیچے کا جبڑا انتہائی طاقت ور دانتوں سے جڑا ہوتا ہے۔ جبڑوں کے دانت اور سامنے کے دانت اپنی جگہ باآسانی تبدیل کرسکتے ہیں اور عموماً لڑائی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔دریائی گھوڑے کا جسم چکنا، یعنیٰ پَتلی کھال والا اور بالوں کے بغیر ہوتا ہے۔ جِلد نیم شفاف، سرخ ،کتھئی یا گلابی ہوتی ہے اور جسم پر موجود ہزاروں مسام دار سوراخوں کی وجہ سے دھبّے دار معلوم ہوتی ہے۔ جِلد پر بے حساب غدود ہوتے ہیں، جو باقاعدگی سے رطوبت خارج کرتے رہتے ہیں، ان میں خون جیسی رطوبت پورے جسم پر ایک تہہ چڑھا دیتی ہے، جو اینٹی سیپٹک کریم کا کام کرتی ہے اور دھوپ کی شدّت سے اس کی کھال کو محفوظ رکھتی ہے۔ اس کے ہونٹ انتہائی موٹے اور سخت ہوتے ہیں اور اسے گھاس چرنے میں مدد دیتے ہیں۔جسم میں آنکھوں کی پوزیشن اور ناک بند کرنے کی صلاحیت سے اسے پانی میں بغیر کسی تکلیف کے حرکت کرنے کی سہولت حاصل رہتی ہے۔ جب یہ تیر تا ہے تو اپنی ٹانگوں کو جسم کی مخالف سمت میں موڑنے کے باعث اس کا پانی سے بہت زیادہ ٹکراؤ نہیں ہوتا اور وہ زیادہ مؤثر انداز میں تیر سکتا ہے۔ اسی طرح پاؤں کی انگلیوں کی جھلّیاں اسے تیرنے میں مدد دیتی ہیں۔نر دریائی گھوڑا مادہ کی نسبت زیادہ بڑا ہوتا ہے۔ نر کا سر اور جسم چار سو بیس سینٹی میٹر سے زیادہ لمبا اور وزن تقریباً چھ سو پچاس سے تین ہزار دو سو کلو تک ہوتا ہے، جب کہ مادہ تین سو ستّر سینٹی میٹر لمبی، اس کا وزن پانچ سو دس سے دو ہزار پانچ سو کلو تک ہوتا ہے۔ اس کی دُم تقریباً پچپن سے پچاس سینٹی میٹر لمبی ہوتی ہے۔دریائی گھوڑا پانی میں بہت اچھی ڈبکی لگا سکتا ہے اور ڈبکی لگانے کے بعد پندرہ بیس منٹ تک پانی کے اندر رہ سکتا ہے۔ عام طور پر سو سے زائد گھوڑوں کے گروپ پانی کے کنارے گھاس والے علاقوں میں رہتے ہیں۔ سب سے بڑے اور سب سے زیادہ طاقت ور نر دریائی گھوڑے آرام کرنے اور گھاس چَرنے کے لیے سب سے بہترین جگہ کا انتخاب کرکے اس پر قبضہ جما لیتے ہیں۔ دریائی گھوڑا رات کے وقت گھاس چَرتا ہے اور دن میں آرام کرتا ہے۔ اس کا زیادہ تر وقت پانی میں گزرتا ہے، حتیّٰ کہ خطرے کی صورت میں بھی وہ خود کو پانی میں محفوظ رکھنے کے لیے دریا کی جانب دوڑ لگا دیتا ہے۔ گھاس چَرنے کے لیے وہ خشکی پر آتا ہے، لیکن پانی سے بھی غذا حاصل کرتا ہے، جب کہ درختوں سے گرے ہوئے پھل کھانا بھی اسے بہت پسند ہے۔ چڑیا گھروں کے دریائی گھوڑے دو کلوگرام گوبھی ایک ہی وقت میں ہڑپ کرجاتے ہیں۔نوزائیدہ بچّے کی پیدائش کے بعد شروع کے دو ہفتے ماں اپنے بچّے کو لے کر اپنے ریوڑ سے دور قیام کرتی ہے، جہاں وہ انتہائی مدافعانہ انداز سے اپنے بچّے کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ پیدائش کے وقت بچّے کا وزن پینتیس سے پچپن کلوگرام تک ہوتا ہے۔ دریائی گھوڑے کی عمر عام طور پرپچاس برس تک ہوتی ہے۔