نمازی کیلئے انعامات ربانی
اسپیشل فیچر
’’ مسجد ہر متقی اور پرہیزگار کا گھر ہے اور اس شخص کیلئے جس کا گھر مسجد ہو اللہ نے راحت ورحمت اور پل صراط پا ر کر کے جنت میں پہنچنے کی ضمانت دی ہے‘‘ فرمان رسول ؐ*************کلمہ طیبہ پڑھنے کے بعد جو فریضہ سب سے پہلے مسلمان پر ہے وہ پانچ وقت نماز کی ادائیگی ہے ۔وہ نماز جو کفر وشرک مومن اور کافر کے درمیان وجہ امتیاز ہے، اسلام اور کفر کے درمیان حد فاصل ہے اور جس کے بارے میں روز محشر سب سے پہلے باز پرس ہوگی جو نبی کریم ؐکی آنکھوں کی ٹھنڈک مبارک ہے اورجو آپؐ کی حیات ظاہری کے آخری لمحات کی وصیت بھی۔ اس کی پابندی اور نگہداشت کرنے والے پر بہت خوشخبری اور انعامات ربانی عظمتیں فضیلتیں بشارتیں ہیں جو ایک مسلمان کو دعوت عمل دے رہی ہیں ۔ حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے اللہ کے محبوب کریم ؐ سے دریافت کیا کہ یارسولؐ اللہ!سب سے افضل عمل کون سا ہے آقا ؐنے ارشاد فرمایا کہ ’’ نماز کو اس کے وقت پر ادا کر دینا‘‘۔ حضور نبی کریم ؐ کا ارشاد گرامی ہے کہ’’ جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھتا ہے تو وہ اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے ‘‘گویا نماز بندے اور رب کے درمیان رابطہ کرنے کا ذریعہ ہے۔ پھر اللہ کے رسول ؐ نے ارشاد فرمایا کہ ’’ نماز دین کا ستون ہے اورا س کی بلندی جہاد ہے‘‘۔ ایک اور مقام پر آپ ؐ کا فرمان ہے کہ ’’ نماز نور ہے‘‘ پھر فرمایا’’ منافق پر فجر اور عشاء کی نماز سے زیادہ کوئی نماز گراں نہیں اور ان کو معلوم ہو جائے کہ ان نمازوں کے اندر کیا فضیلت ہے تو وہ ان دونوں نمازوں کے لئے ضرور آئیں اگرچہ انہیںگھٹنوں کے بل خود کو گھسیٹ کر ہی کیوں نہ آنا پڑے ‘‘۔حضور پاک ؐنے فرمایا کہ ’’ وہ شخص نار آگ میں ہر گز داخل نہ ہو گا جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج غروب ہونے سے پہلے کی نماز پڑھتا رہا ‘‘۔نماز بے حیائی اور منکر ات یعنی بری باتوں سے روکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے’’ جو کتاب تمہاری طرف وحی کی گئی ہے اسے پڑھو اور نماز قائم کرو یقینا نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے‘‘ (سورۃ العنکبوت)اسی طرح نماز اہم کاموں میں مددگار بھی ہے۔ اللہ قرآن مجید میں فرماتا ہے ’’تم لوگ صبر اور نماز کے ذریعے سے مددمانگو‘‘ اسی طرح باجماعت نماز پڑھنے کی بڑی عظمت ہے۔ آقا کریم ؐنے ارشاد فرمایا کہ’’ نماز باجماعت تنہا پڑھی جانے والی نماز سے ستائیس درجے افضل ہے ۔سرکار دوعالم ؐ نے ارشا د فرمایا کہ ’’ جب تم میں سے کوئی شخص اپنی نماز گاہ میں ہوتا ہے جہاں اس نے نماز پڑھی ہے فرشتے اس کیلئے دعائیں کرتے رہتے ہیں ۔وہ کہتے ہیں اے اللہ تو اس کو بخش دے اے اللہ تو اس پر رحم فرما ‘‘۔نبی کریم ؐ نے فرمایا کہ ’’جس نے نماز کیلئے وضو کیا اور کامل وضو کیا پھر فرض نماز کیلئے چلا اور لوگوں کیساتھ باجماعت یا مسجد میں نماز پڑھی تو اللہ اسے گناہوں کو بخش دے گا‘‘۔ رسول خدا ؐ نے فرما یا کہ ’’ تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر تم میں سے کسی شخص کے دروازے پر ایک نہر جس میں وہ ہر روز پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو کیا اس کے جسم پر کچھ میل کچیل باقی رہے گا‘‘ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا اس پر کوئی میل کچیل باقی نہ رہے گا تو آپ ؐنے فرمایا ’’بالکل یہی حال پانچ وقت نمازوں کا ہے کہ ان کے ذریعے اللہ گناہوں کا مٹا دیتا ہے اسی طرح مسجد کی طرف جانے میں ایک قدم پر ایک گناہ معاف ہوتا ہے اور دوسرے قدم پر ایک درجہ بلند ہوتا ہے ‘‘۔نبی کریم ؐ نے ارشاد فرمایا کہ ’’جس نے اپنے گھر پر طہارت کی پھر اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر کا رخ کیا تاکہ اللہ کے فرائض میں سے کسی فرض نماز کی ادائیگی کرے توا س کا ایک قدم گناہ کو مٹا تا ہے اور دوسرا قدم ایک درجہ کو بلند کر دیتا ہے‘‘ پھر آقا کونین ؐ نے ارشاد فرمایا کہ ’’ اگر لوگوں کو پتہ چل جائے کہ اذان کہنے اور پہلی صف میں نماز ادا کرنے کا کیا اجرو ثواب اور کتنی فضیلت ہے پھر وہ اس پر قرعہ اندازی کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ کر پائیں تو وہ ضرور اس پر قرعہ اندازی کر پائیں گے اور اگر ان کو پتہ چل جائے کہ نماز کی طرف جلدی چل کر آنے میں کیا اجرو ثواب ہے تو وہ اس کی طرف ضرور سبقت کریں گے‘‘۔ سرکار دوعالم ؐ نے فرمایا کہ ’’ جب تم میں سے کوئی شخص آمین کہے اور آسمان میں فرشتے بھی آمین کہیں اور ایک کی آمین دوسرے کی آمین کہنے کے موافق ہو جائے تو اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں ‘‘۔ اللہ کے رسول کریم ؐ کا ارشاد گرامی ہے کہ ’’جس نے صبح کی نماز ادا کی وہ اللہ کی ذمہ داری اور پناہ میں ہے لہٰذا ے ابن آدم !دیکھ کہیں اللہ تجھ سے اپنے ذمہ میں کسی چیز کا مطالبہ نہ کرے‘‘۔ (مسلم)حضور پاک ؐ کا یہ بھی ارشا د پاک ہے کہ ’’ تاریکی میں مسجدوں میں جانے والوں کو قیامت کے دن مکمل نور کی خوشخبری دے دو‘‘۔ حضور پاک ؐ نے پھر ارشاد فرمایا کہ ’’ جو شخص دو ٹھنڈی نمازیں (یعنی فجر اور عصر) پڑھتا رہا وہ جنت میں داخل ہو گا ‘‘ ۔ سرور کونین ؐے ایک جگہ ارشاد فرمایا کہ ’’مسجد ہر متقی اور پرہیزگار کا گھر ہے اور اس شخص کے لئے جس کا گھر مسجد ہو اللہ نے راحت ورحمت اور پل صراط پا ر کر کے اللہ کی رضا مندی یعنی جنت میں پہنچنے کی ضمانت دی ہے ‘‘۔پھر فرمایا ’’ جس نے نماز کی حفاظت اور نگہداشت کی اس کے لئے نماز قیامت کے دن نور، دلیل اور نجات کا باعث ہوگی اور جس نے اس کی پابندی نہ کی اس کیلئے نہ کوئی نور ہو گا نہ کوئی دلیل ہو گی اور نہ ہی کوئی نجات کا راستہ ہو گا اور وہ قیامت کے دن قارون ،فرعون ہامان اور ابی بن خلف کے ساتھ ہو گا‘‘۔ اللہ کریم ہمیں انعامات کو پانے والا پکا مسلمان بنا دے۔ نماز پڑھنے اور انعامات ربانی کو حاصل کر نے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ٭…٭…٭