دنیا کے بڑے اور گنجان آباد شہر
اسپیشل فیچر
رواں سال کے لیے اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق سب سے بڑا شہر ٹوکیو ہے، جس کی آبادی 37 ملین ہے۔ ٹوکیو کے بعد نئی دہلی (24.2 ملین)، ممبئی (21.8ملین)، ساؤ پاؤلو (21.3 ملین)، میکسیکو سٹی (20.1 ملین) اور نیویارک (20.0 ملین) کا نمبر آتا ہے۔ جبکہ جرمنی کا سب سے بڑا شہر برلن ہے، جس کی آبادی 3.38 ملین ہے۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں ’میگا سٹیز‘ یعنی لاکھوں کروڑوں کی آبادی والے شہروں میں بسنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ جرمنی میں شہری آبادی میں کمی کا رجحان نظر آ رہا ہے۔آج کل دنیا کی پچاس فیصد سے زیادہ آبادی شہروں میں رہ رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق 2030ء تک دنیا کی دو تہائی آبادی شہروں میں رہ رہی ہو گی۔ مزید یہ کہ تب ساٹھ فیصد شہری آبادی بچوں اور نوعمروں پر مشتمل ہو گی۔وقت کے ساتھ ساتھ شہر زیادہ سے زیادہ بڑے بھی ہوتے جا رہے ہیں۔ 1975ء میں صرف نیویارک، ٹوکیو اور میکسیکو سٹی میں10 ملین سے زیادہ نفوس رہ رہے تھے۔ 2009ء میں ایسے ’میگا سٹیز‘ کی تعداد اکیس تھی جبکہ 2025ء تک ان کی تعداد بڑھ کر29ملین ہو جانے کا قوی امکان ہے۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ انسانوں کی اقتصادی خوشحالی میں شہروں کا حصہ 70فیصد سے بھی زیادہ بنتا ہے۔ دوسری جانب دنیا بھر میں 24فیصد شہری آبادی پسماندہ کچی بستیوں کی مکین ہے۔ 2000ء کے بعد سے شہروں کی آبادی میں پچپن ملین نئے نفوس کا اضافہ ہوا ہے۔دنیا بھر کے شہر کرۂ ارض کے صرف دو فیصد رقبے کو ڈھکے ہوئے ہیں، لیکن نہ صرف 78 فیصد توانائی استعمال کرتے ہیں بلکہ ان شہروں سے فضا کے لیے ضرر رساں گیسوں کے اخراج کا تناسب بھی ساٹھ فیصد ہے۔80 فیصد بڑے شہروں کو زلزلوں کے اثرات کا سامنا ہے جبکہ 60 فیصد کو طوفانوں اور سونامی کے خطرات کا سامنا رہتا ہے۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ترقی پذیر ملکوں میں60 فیصد شہر کم از کم ایک مرتبہ کسی بڑی مجرمانہ کارروائی کا شکار بنے۔٭کچھ جرمن شہروں کے بارے میں: 2012ء میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کی 80.5 ملین آبادی کا 35.3 فیصد ایسے شہروں میں رہ رہا تھا، جن کی آبادی کم از کم 50 ہزار تھی۔ اس کے برعکس 2000ء میں جرمنی کی 82.3 ملین آبادی کا 48.7 فیصد شہروں میں آباد تھا۔2012ء میں بڑے جرمن شہر برلن (3.38 ملین)، ہیمبرگ (1.73ملین)، میونخ (1.39 ملین) اور کولون (1.02 ملین) تھے۔ جرمنی کے سات سب سے بڑے شہروں کی آبادی میں 2007ء کے بعد سے تقریباً تین لاکھ تیس ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔میونخ جرمنی کا مہنگا ترین شہر ہے، جہاں کرایے کی رہائش پر فی مربع میٹر بارہ یورو تک ادا کرنا پڑتے ہیں۔ اس حوالے سے اشٹٹ گارٹ دوسرے اور باڈ ہومبرگ تیسرے نمبر پر ہے۔٭…٭…٭