زمین گول ہے…!
اسپیشل فیچر
سولہویں صدی تک انسان یہی سمجھتا آیا تھا کہ زمین چپٹی ہے۔ جب گلیلیو نے اعلان کیا کہ دنیا گول ہے تو اس وقت کے مذہبی پیشوا ہل کر رہ گئے۔ وہ ڈیڑھ ہزار سال سے یہ سنتے کہتے چلے آ رہے تھے کہ زمین چپٹی ہے۔ اس انکشاف پر گلیلیو کو قید خانے میں ڈال دیا گیا مگر زمین دوبارہ چپٹی نہ ہو سکی۔ گلیلیو جدید سائنس کے بانی سمجھے جاتے ہیں۔ وہ 1564 ء میں موجودہ اٹلی کے شہر فلورنس میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد باپ نے انہیں علم طب سیکھنے کے لیے پیسا کی یونیورسٹی میں بھیج دیا۔ ان دنوں طب کو سائنس کی سب سے بڑی شاخ سمجھا جاتا تھا اور اس میں کمال کا حصول ہی اچھے مستقبل کی ضمانت تھی۔ گلیلیو نے چار سال میں یہ تعلیم مکمل کر لی مگر خراب مالی حالات کے باعث وہ خواہش کے باوجود مزید تعلیم نہ پا سکے جس کے باعث انہوں نے طب اور ریاضی کی تعلیم دینا شروع کر دی۔ گلیلیو ہر وقت سائنس اور کائناتی مظاہر کے بارے میں سوچتے رہتے تھے۔ ایک مرتبہ اسی سوچ بچار میں انہیں ارسطو کے اس دعوے پر شک گزرا جس میں اس نے کہا تھا کہ دس کلو وزنی پتھر ایک کلو وزن والے جسم کے مقابلے میں دس گنا زیادہ رفتار سے زمین پر گرتا ہے۔ گلیلیو نے اپنے شاگردوں کو بتایا کہ دونوں پتھر ایک ہی رفتار سے زمین پر گریں گے۔ ان کے اس دعوے پر سبھی نے شبے کا اظہار کیا۔ چنانچہ گلیلیو نے پیسا کے مشہور جھکے ہوئے مینار سے دس اور ایک کلو وزنی گولے زمین پر گرائے جو ایک ساتھ زمین سے ٹکرائے۔اس واقعے نے گلیلیو کو راتوں رات مشہور کر دیا۔ بعد ازاں انہوں نے ارسطو کے متعدد دیگر دعوے بھی غلط ثابت کیے۔ اسی دوران انہیں خبر ملی کہ ہالینڈ کے ایک شخص نے یہ دریافت کیا ہے کہ دو عدسوں کو ایک دوسرے سے الگ تھام کر ان میں دیکھنے سے دور کی چیزیں قریب دکھائی دینے لگتی ہیں۔ اسی تحقیق کو آگے بڑھاتے ہوئے گلیلیو نے پہلی جدید دوربین تیار کر لی جس سے اجرام فلکی کا مشاہدہ بھی ممکن تھا۔ انہوں نے اس دوربین سے چاند کا مشاہدہ شروع کیا اور پہلی مرتبہ اس کی سطح پر عظیم پہاڑ دیکھے۔ اس وقت تک یہی خیال کیا جاتا تھا کہ چاند کی سطح پالش کیے ہوئے گیند کی طرح چمکیلی ہے۔ گلیلیو نے دوربین سے سورج کو دیکھا اور اس کی سطح پر دھبے دریافت کیے۔ انہوں نے دیکھا کہ یہ دھبے ایک کنارے سے شروع ہو کر دوسرے کنارے پر غائب ہو جاتے ہیں اور دوبارہ پہلے کنارے پر نمودار ہوتے ہیں۔ اس بات کا ایک ہی مطلب تھا کہ سورج بھی اپنے محور کے گرد گھومتا ہے۔ اسی دوربین کی مدد سے انہوں نے سیارہ مشتری کے چار چاند بھی دریافت کیے۔ گلیلیو نے اس وقت مروج خیال کے برعکس کوپرنیکس کے نظریے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زمین چپٹی ہے اور اس سمیت تمام سیارے سورج کے گرد گردش کرتے ہیں۔ یہ بات عیسائی مذہبی پیشواؤں کو بے حد ناگوار گزری۔ کلیسا نے انہیں اپنے نظریات سے تائب ہونے کا حکم دیا۔ کچھ عرصہ کے بعد گلیلیو نے اپنے نظریات کے حق میں ایک کتاب لکھی جس پر بطور سزا انہیں گھر میں نظربند کر دیا گیا جہاں 1642ء میں ان کا انتقال ہو گیا۔ (بہ شکریہ، سجاگ)