نزلہ زکام میں کیا کرنا چاہیے؟
اسپیشل فیچر
اگرآپ نزلے زکام کا شکار ہیں اور بہت تکلیف میں ہیں تو درج ذیل پہلوئوں پر عمل کرکے اس تکلیف دہ بیماری سے نجات کو فوری اور یقینی بنائیں۔ آرام:نزلہ ‘ جسم کا اعلان ہوتا ہے کہ اسے آرام کی ضرورت ہے اس کا نظام مدافعت ‘ چھینکوں اور ناک کے ذریعے یہی بتاتا ہے کہ اب کم از کم ایک دو روز تک آرام کیا جائے اور بھاگ دوڑ سے بچا جائے۔ بڑی بوڑھیاں یہی مشورہ دیتی تھیں کہ ’’بستر میں لیٹ جائو !‘‘ ان کا مشورہ تین روز آرام کا ہوتا تھا۔ ضروری نہیں کہ آپ سارا وقت لیٹے ہی رہیں ‘ بس معمول کی مصروفیات سے بچئے۔ لیٹ کر دیکھئے ‘ نیند آجائے تو سو جایئے کہ جسم کو اسی کی ضرورت تھی۔گٹھڑی بن جایئے:بڑے بوڑھوں کا مشورہ یہ بھی ہوتا تھا کہ خوب اچھی طرح اوڑھ لپیٹ کر گٹھڑی بن کر لیٹ جائیں ‘ اس طرح جسم میں حرارت پیدا ہوتی اور اس کا نظام مدافعت چوکس ہو جاتا ہے دُکھتے عضلات کو آرام ملتا ہے ۔ اوڑھنا ضروری نہیں ہے۔سگریٹ نوشی ترک کریں:تمباکو اور اس کا دھواں ناک اور گلے میں سوجن بڑھا دیتا ہے اس سے جسم میں وٹامن سی کی سطح بھی گر جاتی ہے جس کے معنی قوت مدافعت میں کمی کے ہوتے ہیں ۔ تمباکو کے دھوئیں سے پھیپھڑوں کے اندر واقع باریک روئیں بھی سست ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے بلغم خارج ہونے کی رفتار سست پڑ جاتی ہے اور وہ حلق سے خارج ہونے کے بجائے پھیپھڑوں کے اندر گرنے یا ٹپکنے لگتا ہے۔ اس طرح پیچیدگی میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔پانی کا استعمال بڑھا دیں: نزلے زکام کے دوران یہ ضروری ہے کہ آپ ہر دو گھنٹے بعد آٹھ اونس پانی پئیں اس سلسلے میں یہ ضرور یاد رہے کہ ٹھنڈا پانی نہ پیا جائے اور نہ کولڈ ڈرنکس سے شوق کیا جائے۔ سادہ پانی یا بہتر ہے کہ نیم گرم پانی باقاعدگی سے دو دو گھنٹے بعد پیا جائے۔ پانی کی جگہ دار چینی کی چائے ، سادہ ہلکی چائے ‘ یانیم گرم پانی میں شہد گھول کر بھی پی سکتے ہیں ۔ مرغ کا سوپ یعنی یخنی نزلے کا بہترین علاج ہوتی ہے دن بھر میں اس کی دو تین پیالیاں ہلکے نمک مرچ کے ساتھ استعمال کرنا ایک بڑی مفید تدبیر ثابت ہوتی ہے۔ نزلے کے مضر اثرات اتنے ہی کم ہوتی جائیں گے۔ مرغی کی جگہ کالے چنوں کی یخنی بھی استعمال کی جاسکتی ہے یا پھر مونگ مسور کی پتلی دال بھی بطور شوربا پی جاسکتی ہے۔ ان میں ادرک ‘ لہسن ‘ ہری مرچ ‘ پیس کر ملا لینے سے جسم میں حرارت و توانائی میں اضافے کے ساتھ ساتھ رطوبت کا اخراج اچھی طرح ہوتا ہے۔ رومال استعمال کیجئے:یہ بہت اہم گُر ہے ۔ ہمارے ہاں لوگ اس پر بالکل عمل نہیں کرتے۔ نزلے کی حالت میں بڑی بے تکلفی سے ہر چیز چھوتے رہتے ہیں ۔ گلاس ‘ برتن ‘ پیالی ‘ کٹورے استعمال کر کے دوسروں کو بھی نزلے کا شکار بننے کا موقع فراہم کرتے ہیں ‘ جہاں جی چاہے ناک صاف کر کے فرش ‘ کپڑوں ‘ چادروں کو آلودہ کردیتے ہیں ‘ نزلہ ہو جائے تو صاف ستھرے نیپکن ‘ تولیے اور رومال سے ناک صاف کیجئے۔ اسے کسی کو چھونے نہ دیجئے اور کھولتے گرم پانی اور صابن سے دھو کر دھوپ میں خشک کرتے رہیے۔ آج کل ٹشو پیپر کی وجہ سے یہ کام اور بھی آسان ہوگیا ہے۔ انہیں کسی ڈبے، اگال دان میں رکھیے اور جمع ہو جائیں تو بہادیجئے یا جلا دیجئے ۔ کپڑے کے مقابلے میں ٹشو پیپر زیادہ بہتر ہوتے ہیں ان میں جراثیم جلد ہلاک ہوتے ہیں ہاتھ بھی بار بار دھوتے رہیے۔ غرارے کیجئیـ:ناک کھلی رکھنے اور گلے کی خراش دور کرنے کے لئے نیم گرم نمک ملا پانی بہترین علاج ثابت ہوتا ہے ۔ دن میں پانچ چھ مرتبہ نمکین پانی ناک میں وضو کی طرح چڑھایئے ۔ اس سے ناک کی اندرونی سطح کا ورم کم ہونے کے علاوہ نزلے کے جراثیم بہہ کر خارج ہو جائیں گے۔ سانس آسانی سے لیا جائے گا اور سر کا بھاری پن بھی دور ہو جائے گا۔ اسی طرح نیم گرم نمکین پانی کے غراروں سے گلا صاف ہو گا۔ جراثیم کی یلغار کم ہوگی اور خراش اور درد میں کمی آجائے گی۔اس کے علاوہ اگر گلاخشک ہو تو مصری کی چھوٹی سی ڈلی منہ میں چوستے رہیے یا پھر لونگ یا دار چینی کا ٹکڑا منہ میں رکھ کر چوسیں۔ اس طرح گلا صاف اور تر رہے گا۔ آپ سعالین بھی چوس سکتے ہیں اس سے گلے کے ساتھ نزلے کو بھی آرام ہو گا ۔ ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا چائے کا چمچہ نمک گھول کر غرارے کرنا چاہئے ۔ گلے کی خراش کے ساتھ اگر 101 درجے بخار بھی ہو تو یہ گویا گلے میں چھوت کی علامت ہوتی ہے ایسی صورت میں بھی غرارے مفید ہوتے ہیں ۔بند ناک کھلی رکھیے:اس کے لئے سیال اشیاء کے استعمال کے علاوہ گرم پانی کی بھاپ لینا چاہئے۔ اس میں بام ‘ قلزم یا صرف یوکلپٹس آئل کے ایک دو قطرے ڈال کر بھاپ لینے سے ناک کھل جاتی ہے جو خواتین حاملہ ہوں ‘ بچوں کو دودھ پلا رہی ہوں یاوہ افراد جو قلب کی تکلیف اور ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہوں یا فالج کے مریض رہے ہوں انہیں بند ناک کے سلسلے میں اپنے معالج سے ضرور مشورہ کرنا چاہئے۔کھانسی نہ روکیے:نزلے ‘ گلے کی تکلیف کے ساتھ کھانسی بھی ہو اور بلغم خارج ہو رہا ہو تو اسے روکنے کی کوشش نہ کیجئے بلکہ اس کے اخراج میں مدد دینے کے لئے ‘ گرم بھاپ لیجئے تاکہ گلے کی خراش بھی کم ہو اور بلغم بھی آسانی سے خارج ہو تا رہے۔ لیکن اگر کھانسی بڑھتی جائے ‘ خون آلود بلغم آنے لگے ‘ سینے میں درد ہو اور اس سے آواز آنے لگے تو معالج سے فوراً رجوع کیجئے۔ ممکن ہے آپ نمونیا میں مبتلا ہوں۔بناتی دوائیں استعمال کیجئے:نزلے کے ابتداء میں سپستان ‘ عناب اور بہی دانہ 3‘ 3گرام کو جوش دے کر چھان کر مصری یا شکر سے میٹھا کرکے پیتے رہنے سے پیچیدگیاں پیدا نہیں ہوتیں۔ آپ شکر کی جگہ شہد یا بنفشہ کا شربت بھی شامل کرسکتے ہیں۔شکر مضر ہو تو سادہ استعمال کیجئے۔ اس سے حرارت بھی نہیں ہوگی اور نزلاوی رطوبت بھی آسانی سے خارج ہوتی رہے گی۔ نزلے کو جلد روکنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔ اس سے بظاہر نزلہ خشک ہو جاتا ہے ‘ لیکن کان ‘ آنکھ ‘ گلے ‘ دماغ اور پھیپھڑوں وغیرہ پر اس کے مضر اثرات دیر تک برقرار رہتے ہیں ۔ (انٹرنیٹ سے اخذ شدہ)