الیگزینڈر گراہم بیل
اسپیشل فیچر
گراہم بیل انگلینڈ کے انڈین برگ شہر میں 3 مارچ 1847ء کو پیدا ہوئے۔ بچپن میں ہی گراہم بیل نے اپنے اندر چھپی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنا شروع کر دیا تھا۔ ابتدائی تعلیم بوسٹن شہر میں مکمل ہوئی۔ تعلیم سے فراغت کے بعد گراہم بیل نے گونگے بہرے بچوں کے لیے ایک سکول کی بنیاد رکھی۔اس وقت گراہم بیل کی عمر صرف پچیس سال کی تھی۔ اس کم عمری میں گراہم بیل نے تدریس کا کام شروع کیا۔ گراہم بیل نے گونگے، بہرے بچوں کی تکالیف کو محسوس کیا اور ایسے آلات بنانے میں مصروف ہو گئے جن کی مدد سے ان بچوں کو بآسانی پڑھایا جا سکے۔ ان تجربات کے دوران گراہم بیل نے ٹیلیگراف مشین (Telegraph Machine) کو بہتر بنانے کے لیے بھی کام کیا۔ اسی دوران گراہم بیل کے ذہن میں ٹیلی فون بنانے کا خیال ابھرا۔ اُسی دوران آپ کی ملاقات واٹسن سے بھی ہوئی واٹسن گراہم بیل کے لیے ایک اچھے دوست ثابت ہوئے۔ اور دونوں نے ملکر ٹیلی فون بنانے کے لیے تجربے کرنے شروع کئے۔ ٹیلیگراف سگنل (Telegraph Signal) پر تجربے کرنے کے دوران واٹسن اور گراہم بیل نے الگ الگ کمروں میں کام کرتے وقت یہ محسوس کیا کہ ان کے ریسیور پر دوسرے کمرے کی آواز سنائی دے رہی ہے۔ گراہم بیل نے دوسرے کمرے میں موجود واٹسن سے اس آواز کو دوبارہ نکالنے کے لیے کہا۔ گراہم بیل نے اس آواز کو دوبارہ سنا۔ ان دونوں سائنسدانوں نے مل کر ان آلات میں کچھ تبدیلیاں کیں جن سے کچھ بہتر نتائج سامنے آئے۔ یہ واقعہ 2 جون 1875ء کا تھا۔ اس طرح گراہم بیل نے دنیا کا پہلا ٹیلی فون بنایا۔ اس ایجاد کی گونج دنیا کے بہت سے حصوں میں پہنچی۔ گراہم بیل نے اپنے ان آلات کی مدد سے ٹیلی فون بات چیت کے ڈمانسٹریشن کئے جو بہت کامیاب رہے اور لوگوں نے اس ایجاد کو سراہا اور یہ دونوں سائنسداں دنیا بھر میں مشہور ہو گئے۔گراہم بیل کی اس ایجاد کی عملی صورت نومبر 1887ء کو سامنے آئی جب برلن میں پہلی ٹیلی فون لائن چالو کی گئی، یہ تو ابتدا تھی اس کے بعد دنیا میں کئی ملکوں میں ٹیلی فون لائنوں کا جال بچھایا جانے لگا اور دور دراز علاقوں میں بیٹھے لوگ اپنے رشتہ داروں اور دوستوں سے باتیں کرنے لگے۔ 1915ء کو تقریباً چونتیس سو میل لمبی لائن سمندر میں بچھائی گئی اور اس کے ذریعہ اتنی دوری پر بات چیت ہوئی۔ ان عظیم سائنسدانوں نے دنیا کو ایسی ایجادات کر کے دی ہیں جن کا استعمال تاقیامت ہوتا رہے گا اور گراہم بیل اور واٹسن کی یاد دلوں میں تازہ رہے گی۔ گراہم بیل کا انتقال 2 اگست 1922ء کو ہوا۔ ایک عظیم سائنسداں اس دنیا سے رخصت ہو گیا۔ اس سائنسداں کی کھوج نے دنیا کے دُور دراز علاقوں کو ایک دوسرے قریب تر کر دیا۔ یہ کھوج آج کس قدر کارآمد ہے اس کو ہم اچھی طرح جانتے ہیں۔ گراہم بیل اور واٹسن کی خدمات کو نہ صرف سائنس برادری بلکہ ہر وہ انسان جو اس سے فیض یاب ہو رہا ہے، ہمیشہ سراہتا رہے گا۔(سیرت فاطمہ،ماموں کانجن فیصل آباد)