کھانے کے آداب
اسپیشل فیچر
کھانا پینا زندگی اور توانائی کے لیے ضروری ہے لیکن کھانے پینے کے آداب سے واقف ہونا بھی کوئی کم ضروری نہیں۔ کھانا چاہے فرش پر دستر خوان بچھا کر کھایا جائے یا میز لگا کر اس کے چند آداب ہوتے ہیں جن کا ہر گھر میں خیال رکھاجانا چاہیے۔ کھانا کھاتے وقت سراسر خاموشی درست نہیں۔ کھانے کے دوران ہلکی پھلکی دلچسپ اور خوش گوار گفتگو کرتے رہنا چاہیے۔ کھانا شروع کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھنا چاہیے اور چھوٹے چھوٹے نوالے توڑ کر کھانا چاہیے۔کھانا چبا کر کھانا چاہیے لیکن ایسے میں خیال رہے کہ منہ سے بے جا طور پر آواز نہ نکلے۔ کھانا کھا چکنے کے بعد چھری اور کانٹا پلیٹ کے ساتھ رکھ دینے چاہئیں۔ جب دستر خوان پر کھانے کے لیے آئیں تو لباس صاف ستھرا ہونا چاہیے اور کھانا شروع کرنے سے پہلے صابن سے ہاتھ اچھی طرح دھو لینے چاہئیں۔ کیونکہ گندے ہاتھوں سے جراثیم جسم کے اندر داخل ہو کر جسم کو کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا کرسکتے ہیں۔ کھانا کھانے کے لیے ہمیشہ وقت پرپہنچنا چاہیے۔ کیونکہ کھانے پر دیر سے پہنچنے سے کھانا ٹھنڈا ہوجائے گا اور دستر خوان پر بیٹھے ہوئے افراد کو بھی انتظار کی زحمت اٹھانا پڑے گی۔ جب تک گھر کے بزرگ کھانے کے لیے نہ بیٹھ جائیں باقی افراد کو کھانے کے لیے نہیں بیٹھنا چاہیے اور جب تک سب لوگ پلیٹوں میں کھانا نہ ڈال لیں کھانا شروع نہیں کرنا چاہیے۔کھانا کھانے کے دوران ایک دوسرے کی طرف متوجہ رہنا چاہیے اور ایک دوسرے کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہیے۔ کھانے کے دوران ناک کان سر کو نہیں کھجانا چاہیے۔ کھانا کھاتے وقت اگر کھانا پسندنہ آئے تو اس میں نقص نہ نکالیںاورنہ ہی دستر خوان پر بیٹھے ہوئے ناک منہ چڑھائیں کیونکہ اس طرح دستر خوان پر بیٹھے ہوئے دوسرے افراد کا جی بھی کھانے کو نہیں چاہے گا۔ دستر خوان پر ارد گرد بیٹھے ہوئے لوگوں کو اپنے قریب رکھی ہوئی چیزیں پیش کرتے رہنا چاہیے جب کوئی چیز آپ کو پیش کی جائے تو شکریہ کے ساتھ قبول کرنی چاہیے یا انکار کرتے ہوئے شکریہ بھی کہیں کھانا ڈالتے وقت احتیاط کرنی چاہیے تاکہ دستر خوان پر سالن وغیرہ نہ گرے اور آپ کو سب کے سامنے شرمندگی نہ اٹھانی پڑے۔ جب تک سب لوگ کھانا ختم نہ کر لیں دستر خوان پر بیٹھے رہنا چاہیے۔ لیکن اگر کسی ضرورت کے تحت اٹھنا ضروری ہو تو معذرت کر کے اٹھنا چاہیے۔کھانا پیش کرنا بھی ایک فن ہے۔ اور کھانا خواہ کتنا ہی اچھا اور خوش ذائقہ کیوں نہ ہو اگر اسے نفاست اور سلیقے سے پیش نہ کیا جائے تو کھانے کا لطف ہی نہیں آتا۔ ایک اچھے اور پرکشش انداز میں پیش کیا گیا سادہ اور معمولی سا کھانا بھی نہ صرف کھانے والوں کو اپنی طرف راغب کر لیتا ہے۔ بلکہ یہ کھانے کی اشتہا بڑھاتا ہے۔ جس سے پیش کرنے والے کو بھی خوشی محسوس ہوتی ہے۔ لہٰذا کھانا پیش کرتے وقت مندرجہ ذیل اقدامات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔گھرانے کے سب افراد کھانے کے وقت اکٹھے مل کر بیٹھتے ہیں۔ اس لیے کھانا ایسی جگہ پیش کرنا چاہیے جہاں سب افراد مطمئن اور سکون کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھا سکیں۔ کھانا صاف ستھری جگہ پر پیش کرنا چاہیے جہاں مکھیاں اور گرد و غبار نہ ہو۔ کھانا سلیقے سے پیش کرنے کے لیے یہ ضروری نہیں کہ آپ کے گھر میں اگر کھانے کا کمرہ ہو تب ہی آپ کھانا صحیح طریقے سے پیش کر سکتے ہیں۔ بلکہ گھر کے کسی بھی کمرے میں یا ایسی جگہ میں جہاں گھر کے افراد آرام و سکون سے بیٹھ سکتے ہیں کھانا پیش کیا جا سکتا ہے۔کھانا پیش کرنے کے لیے قیمتی اور مہنگے برتنوں کا ہونا ضروری نہیں ہے۔ بلکہ سستے مناسب اور صا ف ستھرے برتنوں میں بھی کھانا پیش کیا جا سکتا ہے۔ برتنوں کے انتخاب میں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ تمام برتنوں کی وضع اور سائز یکساں نہ ہوں کیونکہ اس سے یکسانیت اور غیر دلکش تاثیر پیدا ہو تی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف وضع اور سائز کے ڈونگے اور ڈشیں وغیرہ دیکھنے میں بھی خوشنما لگتی ہیں۔ ان سے کم جگہ میں بھی زیادہ چیزیںپیش کی جا سکتی ہیں۔