آج کا دن

اسپیشل فیچر
عرب اسرائیل جنگ
1967ء میں آج کے روز عرب اسرائیل جنگ کا آغاز ہوا۔ اس چھ روزہ جنگ کو''جون کی جنگ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ تیسری عرب، اسرائیل جنگ، اسرائیل اور بنیادی طور پر اردن، شام پر مشتمل عرب ریاستوں کے اتحاد کے درمیان 5 سے 10 جون تک جاری رہی۔ اسرائیل اور عرب پڑوسی ریاستوں کے درمیان تعلقات 1949ء کی جنگ بندی کا معاہدہ ختم کے بعد معمول پر نہیں آئے تھے۔ 1956 میں، اسرائیل نے مصر پر حملہ کیا، جس سے سوئز کا بحران پیدا ہوا، اسرائیل کی طرف سے حملے کا مقصد آبنائے تیران کو دوبارہ کھولنے پر مجبور کرنا تھا، جسے مصر نے 1948ء سے تمام اسرائیلی جہاز وںکیلئے بند کر دیا تھا۔
پیرس میں بغاوت
5جون1832ء کو پیرس میں بادشاہت کے خلاف بغاوت کا آغاز ہوا۔ اس بغاوت کو ''پیرس بغاوت‘‘ یا ''جون بغاوت‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بغاوت کا آغاز ریپبلکنز کی طرف سے 1830ء میں لوئس فلپ کی حکومت پلٹنے کی کوشش سے ہوا، 16 مئی 1832ء کو بادشاہ کے طاقتور حامی صدر کونسل کیسمیر پیئر پیریئر کی موت کے فوراً بعد لامارک، ایک مقبول سابق آرمی کمانڈر جو فرانسیسی پارلیمنٹ کے رکن بنے اور بادشاہت پر تنقید کرتے تھے، ہیضے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔ اس کے جنازے کے بعد ہونے والے فسادات نے بغاوت کو جنم دیا۔اس بغاوت پر مختلف کتابیں بھی لکھی گئیں اور ان کتابوں کی مدد سے سٹیج ڈرامے بھی بنائے گئے۔
سا گون معاہدہ
معاہدہ سا گون پر 5 جون 1862ء کو فرانسیسی سلطنت کے نمائندوں اور ہاؤس آف نگوین کے آخری قبل از نوآبادیاتی شہنشاہ کے درمیان دستخط ہوئے تھے۔ معاہدے کی شرائط کی بنیاد پر، جزیرے اور تین جنوبی صوبے جنہیں فرانسیسیوں کے حوالے کردیا گیا۔ اس معاہدے کی تصدیق 14 اپریل 1863 کو ''ہوئے ‘‘کے معاہدے سے ہوئی۔اس معاہدے کو تاریخی طورپر اس لئے شہرت حاصل ہوئی کیونکہ معاہدے پر طویل عرصے تک بحث چلتی رہی جس کی تصدیق کیلئے ایک سال بعد ایک اور معاہدہ کیا گیا۔
ریو میں زلزلہ
5 جون 1888ء کو ریو میں ایک خوفناک زلزلہ آیاجس کی دت5.5تھی۔اس زلزلے نے ریو کے بالائی حصے کو ہِلا کر رکھ دہا۔ زلزلے کا مرکز یوراگوئے کے جنوب مغرب میں 15کلومیٹر اربیونس آئرس سے42 کلو میٹر مشرق میں واقع تھا۔اس کا مرکز 30 کلو میٹر گہراتھا۔زلزلے کی وجہ سے لکڑی کے گھر ہلنے لگے اور عمارتوں میںموجود لوگ خوف کی وجہ سے باہر نکل آئے ۔ اس زلزلے کے نتیجے میں بہت سے گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔ زلزلے کے کچھ آفٹر شاکس بھی محسوس کئے گئے جس کی وجہ سے ان عمارتوں کو زیادہ نقصان ہوا جو پہلے جھٹکے کی وجہ سے کمزور ہو چکی تھیں۔