موسم بہار:اس موسم میں اپنی سال بھر کی کھوئی ہوئی توانائی بحال کر سکتے ہیں
اسپیشل فیچر
سردیوں کے سخت موسم میں مختصر دن اور تاریک سرد راتوں کے بعد جب سورج اپنی گردش میں تبدیلی لاتاہے تو موسم میں تبدیلی آنا شروع ہوجاتی ہے اور سردیوں کے بعد ایک خوشگوار سا احساس شروع ہوجاتا ہے۔ لوگوں گرم اور بوجھل کپڑوں سے آزاد ہو جاتے ہیں۔ چار سو چھائی خاموشی کے بعد پرندوں کی چہچہاہٹ اورہلکے پھلکے کپڑوں میں جسم کو ٹکراتی خوشگوار ہوائیں،ہوائوں میںاڑنے کا احساس پیدا کرتی ہیں۔ موسم بہار کے شروع ہوتے ہی ہر طرف سبزہ اور طرح طرح کے رنگین پھول ماحول کو ترو تازہ بنا دیتے ہیں۔ اس موسم میں قدرت کے نظارے دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
موسم بہار کے آتے ہی ہر طرف قدرت اپنے رنگ بکھیرنا شروع کردیتی ہے جیسے کہ کسی خاص مہمان کی آمد پر اہتمام کیا جا رہا ہو۔ہر طرف لہلہاتے پھولوں سے اٹھکیلیاں کرتی ہوائیں، ہوائوں کے دوش پر جھومتے پرندے۔ ایسے میں انسان بھی قدرت کی رعنائیوں سے لطف اندوز ہونے کیلئے سردیوں کے بوجھل موسم سے آزادی پر اپنے آپ کو ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے۔ خواتین بھی اس خوشگوار موسم کی مناسبت سے کپڑوں میں ایسے رنگوں کا انتخاب کرتی ہیں کہ جیسے ان کے لباسوں میں بہار امڈ آئی ہو، گو کہ اس موسم میں ہر طرف، ہرسو خوشگواریت کا احساس ہوتا ہے۔
جیسے قدرت موسم بہار کی آمد کیلئے خاص اہتمام کرتی ہے اور ہرطرف سبزہ اور رنگا رنگ پھولوں کو بچھا دیتی ہے، فضائوں میں تازگی کا احساس جاگ اٹھتا ہے۔ سبزہ اپنے رنگ کے مختلف درجات میں نمایاں ہوتا ہے او ردیکھنے والوں کی آنکھوں میں فرحت کی خنکی بھر دیتا ہے۔ پھولوں کے پودوں پر کلیاں چٹکتی ہیں اور گوناگوں رنگوں کے پھول فطرت کے جمالیاتی حسن کو اجاگر کرتے ہیں۔ گھروں میں سڑکوں پر ، باغیچوں، باغات اور پارکوں میں لہلہاتے پھول بہار کی بھر پور خوبصورتی کا اعلان کرتے ہیں، پارکوں میں حکومتی اور غیر سرکاری سطح پر پھولوں کی نمائشوں کا انعقاد ہوتا ہے۔ مالی اپنے ہنر و فن کا اظہار کرتے ہیں۔بچے اور عورتیں پھولوں کے قطعوں میں گھومتے پھولوں کا حصہ دکھائی دیتے ہیں۔
اس موسم میں شادیوں کی تقریبات کے ساتھ ساتھ شوخ اور جذب نظر پہناوئوں کا زورہوتا ہے۔ طبیعت میں ہلکا پن ہونے کے سبب بھوک لگتی ہے۔ نت نئے پکوان تیار ہوتے ہیں اور تناؤل کئے جاتے ہیں۔ اس موسم میں کچھ نہ کچھ کرتے رہنے کو جی کرتا ہے اور مشکل گھڑیاں ہنستے کھیلتے گزر جاتی ہیں۔ موسم بہار کا دورانیہ بہت مختصر ہوتا ہے۔
یونانی دیو مالائی کہانیوں کا ایک کردار ، پرسی فون بہار ہی کے موسم میں زیر زمین سے سطح زمین پر آتی ہے۔حسین و جمیل پرسی فون زیر زمین دنیا کے حکمران ہیڈیز کی ملکیت میں جو سال کے چھ ماہ زیر زمین اور چھ ماہ زمین پر گزارتی ہے ۔ پرسی فون کی آمد سے خوشوں میں دانے بھر جاتے ہیں پود ے اور اشجار سر سبز ہو جاتے ہیں اور پھولوں کے چہرے کھل اٹھتے ہیں بہار کی یہ دیوی اپنے جلو میں صحت بخش تازگی اور خوشیاں لاتی ہے۔
موسم بہار بلا شبہ رب العزت کا بیش بہا عطیہ ہے اس کی آمد انسانی اجسام کی لطافت سے نوازتی اور گرمیوں کے سخت موسم کیلئے تیار کرتی ہے۔ موسم بہار میں چونکہ نئی کونپلیں پھوٹتی ہیں لہٰذا اس وجہ سے بہت سے لوگ الرجی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ موسم کی اس بدلتی ہوئی صورت حال میں چھوٹے بچے بہت سی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اگر ان کی طرف مناسب اور بروقت توجہ نہ دی جائے تو پھر اس مہینے کی خوبصورتیاں پریشانیوں اور تکلیفوں میں بدل سکتی ہیں۔ تاہم موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی بیماری کا شکار ہو جانے والوں کیلئے ایک اچھی خبر تو یہ ہے کہ وہ موسم بہار میں اپنی سال بھر کی کھوئی ہوئی توانائی بحال کر سکتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ اس موسم میں ہونے والی بیماری کے اثرات زیادہ سے زیادہ اپریل کے اواخر تک زائل بھی ہو جاتے ہیں۔کہا جاتا ہے کہ موسم بہار میں ہونے والا بخار اس بات کی نشانی ہوتا ہے کہ انسانی جسم خود کو نئی صورتحال یعنی الٹرا وائیلٹ شعاعوں اور گرمی کے مطابق ڈھال رہا ہے۔ تاہم بدلتے موسم کا عادی ہونے میں بیمار بزرگ افراد کو سب سے زیادہ مشکلات پیش آتی ہیں جبکہ مردوں سے زیادہ خواتین اور بچے اس موسم سے متاثر ہوتی ہیں۔
موسم بہار کے آنے پر کچھ احتیاط اپنائی جائیں تو پریشانی سے بچا جاسکتا ہے۔
٭سب سے پہلے تو رات کوجلد سونے اور صبح جلد بیدار ہونے کی عادت ڈالیں۔
٭ بہت زیادہ گرم میوہ جات اورٹھنڈی اشیاء وغیرہ سے پرہیز کیا جائے۔
٭بہت زیادہ میٹھا اور کھٹا کھانے سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔
٭ہلکی پھلکی ورزش کو اپنا معمول بنا لیں، خاص طور سے چہل قدمی کی جائے۔
٭غذاؤں کو رنگ دار بنانے والے کیمیکلز اور تیز مرچ مسالوں سے بھی اجتناب ضروری ہے۔
٭ بلا ضرورت دوا استعمال کرنے سے گریز کریں۔
٭نہانے کیلئے نیم گرم پانی استعمال کریں،بالخصوص بچوں کو یکدم ٹھنڈے پانی سے نہ نہلایا جائے۔
٭موسمی پھلوں اور سبزیوں کاا ستعمال زیادہ سے زیادہ کیا جائے تو نظام ہاضمہ درست رہے گا۔
٭موسم بدلتے ہی فوراً گرم کپڑوں کو خیرباد کہہ کر ہلکے پھلکے کپڑے زیب تن نہ کریں بلکہ رفتہ رفتہ یہ تبدیلی لائیں۔
٭یکدم کھلے آسمان کے نیچے یا ایئر کنڈیشنر میں سونے سے گریز کریں، ورنہ یہ بدلتا موسم آپ کو مشکل میں ڈال سکتا ہے۔
٭ کوشش کریں ناشتہ ہلکا کریں، جیسے ڈبل روٹی مکھن، انڈا وغیرہ۔