اکاشی کیکیو برج:دنیا کا طویل ترین پل

اسپیشل فیچر
جاپان میں اکاشی کیکیو برج اس وقت دنیا کا طویل ترین سسپنشن پل ہے جو کوبے شہر کو ''اواجی شیما‘‘ جزیرے سے ملاتا ہے۔ 1998ء میں جاپانی انجینئروں نے یہ پل تعمیر کرکے برج انجینئرنگ میں ایک نئی تاریخ رقم کی۔ اس پل کی تعمیر مکمل ہونے سے قبل سب سے طویل سپنشن برج کا اعزاز ڈنمارک کے گریٹ بیلٹ ایسٹ برج کو حاصل تھا جس سے یہ پل366میٹر لمبا ہے، جبکہ دنیا کے دوسرے طویل ترین پل ہمبر برج (انگلینڈ) سے اس کی لمبائی580میٹر زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ یہ پل امریکہ کے گولڈن گیٹ برج سے بھی 710 میٹر زیادہ ہے۔ اس پل کی لمبائی 3991 میٹرز ہے۔
اکاشی کیکیو پل صرف طویل ہی نہیں بلکہ سب سے اونچا پل بھی ہے۔ اس کی دو ٹاوروں کی اونچائی928فٹ ہے۔ ان کی اونچائی، ایفل ٹاور کے برابر ہے۔ اکاشی اسٹریٹ جاپان میں ایک مصروف بندرگاہ ہے چنانچہ جاپانی انجینئروں کیلئے ضروری تھا کہ وہ اس پل کو اس طرح ڈیزائن کریں جس سے یہاں جہازوں کی آمدورفت متاثر نہ ہو۔ انہیں موسم کی شدت کا بھی احساس تھا۔ یاد رہے کہ جاپان کا موسم زمین پر سخت ترین موسموں میں شمار ہوتا ہے۔ یہاں کی آبی گزر گاہ پر نہایت تیز ہوائیں چلتی ہیں۔ یہاں سالانہ 57انچ بارش پڑتی ہے۔تقریباً ہر سال یہاں سمندری اور زمینی طوفان اور زلزلے آتے رہتے ہیں۔
جاپانی انجینئروں نے اس پل کو ایک خاص تکنیک کے ذریعے مضبوط بنایا جسے '' ٹرس‘‘ کہتے ہیں۔ اس تکنیک کے مطابق پل میں مختلف آہنی تکونوں کا ایک نیٹ ورک بنایا گیا ہے جس سے اگرچہ پل کی لچک کم ہونے سے یہ ٹھوس اور سخت ہو جاتا ہے لیکن تکونوں کے اس نیٹ ورک سے ہوا آر پار گزر سکتی ہے۔ اس سے ہوا کے دبائو کا بخوبی مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ماہرین نے ہر ٹاور میں 20 ٹیونڈ ماس ڈیمپرز لگائے ہیں جو ہوا کو جذب کرکے اس کی شدت کو کم کر دیتے ہیں۔ یہ TMDمخالف سمت میں جھولنے لگتے ہیں۔ اس ڈیزائن کی وجہ سے یہ پل180میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائوں کا مقابلہ کر سکتا ہے۔
اس پل کی ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ بڑے سے بڑے زلزلے کو برداشت کر سکتا ہے۔ پل سے 150کلو میٹر دور اگر ریکٹر سکیل پر 8.5درجے کا زلزلہ آ جائے تو اسے بھی یہ پل برداشت کر سکتا ہے۔ پل کی اس صلاحیت کا مظاہرہ 17 جنوری 1995ء کو اس وقت ہوا جب اس علاقے میں ایک شدید ترین زلزلہ آیا تھا۔ اس وقت یہ پل ابھی زیر تعمیر تھا۔ اس زلزلے سے پل کے کچھ حصے متاثر ہوئے تاہم اس کا بنیادی ڈھانچہ اینکر، ستون اور ٹاور وغیرہ بالکل محفوظ رہے۔
اس زلزلے کے باعث پل کی تعمیر ایک ماہ کیلئے روک دی گئی۔ اس ایک مہینے کے نقصان کو اگلے تین سالوں میں زیادہ محنت کرکے پورا کر لیا گیا اور اس طرح پروگرام کے مطابق پل کا افتتاح کردیا گیا۔ زلزلے سے ایک فائدہ یہ ہوا کہ اس کی لمبائی میں تقریباً تین فٹ کا اضافہ ہو گیا۔ پل کی تعمیر دس سال تک جاری رہی۔ تعمیر کے دوران اگرچہ ایک دو حادثات پیش آئے جن میں چھ افراد زخمی ہوئے لیکن سیفٹی کے اعلیٰ معیار کے باعث کوئی جانی نقصان نہ ہوا۔
5اپریل1998ء کو جاپان کے ولی عہد اور شہزادی سیاکو نے سرکاری طور پر ایک تقریب میں اس پل کا افتتاح کیا اور اس موقع پر 15000مہمانوں نے اس پل کے اوپر چل کر اس پر سفر کا باقاعدہ آغاز کیا۔ اس پل کے بارے میں چند دلچسپ حقائق بھی ہیں مثلاً اس میں 3لاکھ کلومیٹر لمبی کیبل استعمال کی گئی ہے جسے اس دنیا کے گرد سات دفعہ لپیٹا جا سکتا ہے۔
اس پل کے ڈیزائن میں اس کی لمبائی 12825 فٹ رکھی گئی تھی لیکن 17جنوری 1995ء کو آنے والے زلزلے کے باعث اس کی لمبائی میں تین فٹ کا اضافہ ہو گیا۔ اپریل 2006ء میں اس طویل ترین سسپنشن برج کو دنیا کے سات نئے عجائبات میں شامل کیا گیا۔
عالمی ریکارڈز
اس پل کے تین عالمی ریکارڈ ہیں۔ یعنی سب سے لمبا پل، سب سے اونچا پل اور سب سے مہنگا پل۔ اس کی تعمیر پر 4.3بلین ڈالر کی لاگت آئی جو اب تک دنیا میں کسی بھی پل کی سب سے بڑی لاگت ہے۔