عظیم مسلم سائنسدان ابو القاسم عمار موصلی
اسپیشل فیچر
عمار موصلی امراضِ چشم میں مرض موتیا بند کا ماہر تھا۔ اس نے موتیا بند کے سلسلے میں تحقیق کی اور اس کا علاج آپریشن کے ذریعے دریافت کیا۔ مرض موتیا بند تکلیف دہ مرض ہے اور انسان آنکھیں رکھتے ہوئے مجبور ہو جاتا ہے۔ عمار موصلی نے موتیا بند کے آپریشن کئے۔موصلی نے اس فن پر ایک کتاب بھی مرتب کی جس میں اس مرض پر اچھی بحث کی گئی ہے۔ اس کتاب کا نام ''علاج العین‘‘ ہے۔ اس کا ترجمہ یورپ میں ہوا اور 1905ء میں جرمنی سے یہ ترجمہ شائع بھی ہوا۔
ابتدائی زندگی
ابو القاسم عمار موصلی سائنسدان، طبیب حاذق اور امراض چشم کا نامور ماہر تھا۔ اس کے ابتدائی حالات کا کچھ علم نہیں ہو سکا البتہ یہ کہا جاتا ہے کہ یہ طبیب الحاکم 996ء کے عہد میں پیدا ہوا اور اس کے بیٹے کے عہد میں اس نے کام کیا۔
علمی خدمات اور کارنامے
ہمار موصلی کو علم طب سے خاصی دلچسپی تھی۔ اس نے آنکھ اور اس کے امراض سے متعلق گہری تحقیق کی اور اس کام میں پوری زندگی گزاری دی۔ موصلی نے امراض چشم کے علاج کے سلسلے میں ایک نیا طریقہ اختیار کیا جو بہت کامیاب رہا۔ یہ طریقہ آپریشن کا تھا۔ آنکھوں کے بعض امراض میں آپریشن کے ذریعہ علاج کا طریقہ بہت کامیاب اور اطمینان بخش ثابت ہوا، موصلی آنکھوں کا پہلا سرجن تھا۔
امراض چشم میں موتیا بند عام مرض ہے جس میں آنکھوں کی پتلی پر ایک باریک سا پردہ آ جاتا ہے۔ موتیا بند کے لئے آپریشن کا طریقہ اسی مشہور ماہر امراض چشم کا ایجاد کردہ ہے۔ موصلی نے سرکاری ہسپتال میں بے شمار مریضوں کی آنکھوں کا آپریشن کیا۔
عمار موصلی نے آپریشن کے لئے ایک خاص قسم کا آلہ ایجاد کیا تھا۔ اس نے آپریشن کے اصول اور قاعدے مرتب کئے، احتیاط اور علاج کا طریقہ بتایا، حفظ ماتقدم کے اصول بیان کئے اور اپنی یہ تمام باتیں اور تجربے قلم بند کر لئے۔ موصلی نے اپنی اس ڈائری کو کتاب کی صورت میں مرتب کرکے اس کا نام علاج العین رکھا۔
ُُ''علاج العین‘‘ امراض چشم اور علاج و احتیاط کے بارے میں مکمل اور جامع کتاب ہے۔ یہ کتاب یورپ میں بہت مقبول ہوئی اور اس کا ترجمہ یورپ میں ہوا اور جرمنی میں 1905ء میں اس کا ترجمہ بڑے اہتمام سے شائع کیا گیا۔