وہ 5 فیصلے جن پر آپ ہمیشہ پچھتائیں گے!

اسپیشل فیچر
زندگی کی تیز رفتاری، وقت کی قلت اور روزمرہ کی مصروفیات میں انسان بعض اوقات ایسے فیصلے کر بیٹھتا ہے جن کے نتائج وقتی طور پر تو معمولی لگتے ہیں، مگر وقت گزرنے کے ساتھ یہ معمولی فیصلے زندگی کے بڑے پچھتاووں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ ماہرین نفسیات، عمر رسیدہ افراد کے تجربات اور مختلف سرووں کے تجزیے اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ زندگی کے اختتام پر انسان کو جو سب سے زیادہ افسوس ہوتا ہے، وہ ان فیصلوں پر ہوتا ہے جو اس نے ''نہیں‘‘ کیے، یا جن سے اس نے ''کنی کترائی‘‘۔آئیے جائزہ لیتے ہیں ان پانچ فیصلوں کا جن پر اکثر لوگ آخر عمر تک پچھتاتے ہیں۔
سخت محنت کیوں کی!
سخت محنت کرنا ایک عمدہ طریقہ ہے دنیا پر اثر ڈالنے کا، سیکھنے کا، بڑھنے کا، کچھ حاصل کرنے کا اور بعض اوقات خوشی پانے کا بھی۔ مگر یہ مسئلہ بن جاتا ہے جب آپ یہ سب اُن لوگوں کی قیمت پر کرتے ہیں جو آپ کے سب سے قریب ہوتے ہیں۔ افسوسناک طور پر ہم اکثر ان لوگوں کیلئے پیسہ کمانے کی خاطر محنت کرتے ہیں جن سے ہمیں محبت ہوتی ہے، یہ سمجھے بغیر کہ وہ ہماری موجودگی کو پیسے سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔
اصل بات یہ ہے کہ جو کام آپ کو پسند ہو اور جن لوگوں سے آپ کو محبت ہو، ان دونوں میں توازن قائم کریں۔ ورنہ ایک دن پیچھے مڑ کر دیکھیں گے تو افسوس ہوگا کہ آپ نے اُن لوگوں پر زیادہ توجہ کیوں نہ دی جن سے آپ کو محبت تھی۔
اپنے جذبات کا اظہار کیوں نہ کیا
ہمیں بچپن سے سکھایا جاتا ہے کہ جذبات خطرناک ہوتے ہیں اور انہیں دبانا اور قابو میں رکھنا ضروری ہے۔ شروع میں یہ طریقہ کارگر رہتا ہے، مگر جذبات کو دبانے سے وہ اندر ہی اندر بڑھتے رہتے ہیں یہاں تک کہ ایک دن پھٹ پڑتے ہیں۔
سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ اپنے احساسات کا کھل کر اظہار کریں۔ اگرچہ ایسا کرنا شروع میں تکلیف دہ ہوتا ہے، لیکن یہ آپ کو ایماندار اور شفاف بناتا ہے۔مثال کے طور پر اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی آمدنی کم ہے تو اپنے باس سے ملاقات طے کریں اور دلائل کے ساتھ اپنی قدرو قیمت بتائیں۔ نتیجتاً یا تو وہ آپ سے متفق ہو کر آپ کی تنخواہ بڑھا دے گا یا آپ کو بتائے گا کہ آپ کو مزید قیمتی بننے کیلئے کیا کرنا چاہیے۔دوسری طرف، اگر آپ کچھ نہ کریں اور اپنے جذبات کو اندر ہی اندر سڑنے دیں تو یہ آپ کی کارکردگی کو متاثر کرے گا اور آپ کو اپنے مقصد تک پہنچنے سے روک دے گا۔
دوستوں سے رابطے میں کیوں نہ رہے!
جب آپ روزمرہ کی مصروفیات میں الجھ جاتے ہیں، تو یہ بھول جانا آسان ہو جاتا ہے کہ لوگ آپ کیلئے کتنے اہم ہیں، خاص طور پر وہ جن کیلئے وقت نکالنا پڑتا ہے۔ پرانے دوستوں سے تعلق وہ پہلا رشتہ ہوتا ہے جو مصروفیات کے دوران نظر انداز ہو جاتا ہے۔یہ افسوسناک ہے کیونکہ دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا تناؤ کم کرنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ قریبی دوست آپ کو توانائی اور ایک احساسِ وابستگی دیتے ہیں، جو کوئی اور نہیں دے سکتا۔
خود کو خوش ہونے کی اجازت کیوں نہ دی!
جب زندگی اپنے اختتام کے قریب پہنچتی ہے، تو وہ ساری مشکلات جن سے آپ گزرے ہوتے ہیں، اچانک بے معنی لگنے لگتی ہیں، ان اچھے لمحوں کے مقابلے میں جو آپ نے جئے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کو آخرکار احساس ہوتا ہے کہ زیادہ تر تکلیفیں ہماری اپنی مرضی کا نتیجہ ہوتی ہیں۔بدقسمتی سے، زیادہ تر لوگ یہ حقیقت بہت دیر سے سمجھتے ہیں۔ اگرچہ ہم سب کو درد اور تکلیف کا سامنا کرنا ہی ہوتا ہے، لیکن ہم اس پر کیسے ردعمل دیتے ہیں، یہ ہمارے مکمل اختیار میں ہوتا ہے، اور اسی طرح خوشی محسوس کرنا بھی۔ہنسنا، مسکرانا اور خوش رہنا سیکھنا، خاص طور پر دباؤ کے لمحوں میں ایک چیلنج ضرور ہے، مگر یہ ایک ایسا چیلنج ہے جو مکمل طور پر کوشش کے قابل ہے۔
یہ پانچ فیصلے بظاہر سادہ اور معمولی لگتے ہیں، لیکن یہی فیصلے زندگی کے بڑے پچھتاوے بن جاتے ہیں۔ وقت کے ساتھ انسان کو یہ احساس ہوتا ہے کہ کامیابی، شہرت یا دولت سے بڑھ کر اہم چیزیں احساس، محبت، خود شناسی، اور سچائی ہیں۔
زندگی ایک موقع ہے اور یہ موقع صرف ایک بار ملتا ہے۔کوشش کریں کہ آپ کے فیصلے ایسے ہوں جو آنے والے وقت میں فخر کا باعث بنیں، نہ کہ پچھتاوے کا۔