مصنوعی ذہانت سے لیس کوز روبوٹک ڈاگ
اسپیشل فیچر
یہ روبوٹ جنگی علاقوں اور دشوار گزار مقامات پر استعمال کیلئے تیار کیا گیا ہے
ترکی کی دفاعی صنعت میں ایک نئی اور شاندار پیش رفت سامنے آئی ہے۔ معروف دفاعی کمپنی روکیٹ سان (Roketsan) نے مصنوعی ذہانت سے لیس ایک جدید روبوٹک کتے ''کوز‘‘ کو متعارف کرایاہے۔ یہ انوکھی ایجاد فوجی طاقت اور ٹیکنالوجی کے میدان میں جدت کی علامت قرار دی جا رہی ہے۔اس کی رونمائی استنبول میں منعقدہ 17ویں انٹرنیشنل ڈیفنس انڈسٹری فیئر (IDEF2025) کے موقع پر کی گئی۔ اس کی رونمائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ترکی بغیر پائلٹ کے نظاموں میں سرمایہ کاری بڑھا رہا ہے اور دفاعی خودکفالت کے اپنے وسیع تر ہدف کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔
''کوز‘‘ کو نہ صرف جنگی حکمت عملی کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے بلکہ اس میں اعلیٰ درجے کی مصنوعی ذہانت، خودکار حرکت، سمارٹ ہدف بندی اور حالات کے مطابق فوری ردعمل دینے کی صلاحیت بھی شامل ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ روبوٹک کتا شہری اور پہاڑی علاقوں اور جنگی حالات میں فوج کیلئے ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہو گا۔
چار ٹانگوں پر مشتمل یہ روبوٹک ڈاگ نہ صرف ریموٹ کنٹرول کے ذریعے بلکہ مکمل خودمختاری کے ساتھ بھی کام کر سکتا ہے۔ ''کوز‘‘ میں لیزر گائیڈڈ میٹے منی میزائل نصب کیے گئے ہیں جو انتہائی درستگی کے ساتھ ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس میں نصب جدید الیکٹروآپٹیکل سسٹم خطرناک اور حساس ماحول میں نگرانی اور ہدفی کارروائی کو ممکن بناتا ہے۔
روکیٹ سان کے ماہرین کے مطابق ''کوز‘‘ کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ دشوار گزار اور ناہموار علاقوں کے ساتھ ساتھ شہری جنگی ماحول میں بھی مکمل کارکردگی دکھا سکے۔ اس کی 2.5 گھنٹے تک مسلسل آپریشن کی صلاحیت اسے جاسوسی، حملہ اور خصوصی فوجی مشنز کیلئے نہایت موزوں بناتی ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیا روبوٹک ڈاگ مستقبل کی جنگوں میں ایک کثیر المقاصد اور انتہائی کارآمد ہتھیار ثابت ہو سکتا ہے۔ ''کوز‘‘ نہ صرف دشمن پر تیز اور درست حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ فوجیوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالے بغیر حساس آپریشنز کو بھی ممکن بناتا ہے۔
ماہرین نے یہ بھی کہا کہ اپنی منفرد حرکت پذیری، ذہین ہدف شناسی اور تیز موافقت کی بدولت ''کوز‘‘ ترکی کی دفاعی صنعت کو مصنوعی ذہانت پر مبنی عسکری ٹیکنالوجی میں ایک نئی سطح تک لے جا رہا ہے۔ اسے خاص طور پر شہری اور پہاڑی علاقوں میں جنگی حکمت عملیوں میں ایک قیمتی اثاثہ قرار دیا جا رہا ہے۔
مقامی ماہرین کی مہارت سے تیار کردہ ''کوز‘‘ اس بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے بنایا گیا ہے، جہاں اہلکاروں کی تعیناتی کو بہت زیادہ خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ ''کوز‘‘، روکیٹ سان کے سابقہ تجربے پر مبنی ہے جو میزائل سے لیس بغیر پائلٹ زمینی گاڑیوں اور مصنوعی ذہانت سے مزین جنگی پلیٹ فارمز کے حوالے سے حاصل کیا گیا تھا۔
''کوز‘‘گیم چینجر قرار
استنبول کی توپ کاپی یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ریٹائرڈ ریئر ایڈمرل Cihat yayci نے کوز کو جدید جنگی کارروائیوں کیلئے ''گیم چینجر‘‘ قرار دیا اور کہا یہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے انقلابی ایجاد نہیں ہے بلکہ اس لیے ہے کہ اس سے انسانی زندگی پر بڑا اثر پڑے گا۔
انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا روبوٹس کا مقصد خطرناک کاموں میں انسانوں کی جگہ لینا ہے، اور کوز کی وجہ سے ہم کسی ایک فوجی کی بھی جان کو خطرے میں ڈالے بغیر غاروں، عمارتوں اور اسنائپر سے متاثرہ شہری علاقوں کو صاف کر سکتے ہیں۔