مل کر بُن لیا شاہکار!اون سے دنیا کا سب سے بڑا نقشہ تیار
اسپیشل فیچر
آئرلینڈ کی ہنر مند خواتین نے اپنی غیر معمولی مہارت، صبر اور تخلیقی صلاحیت کا ثبوت دیتے ہوئے اُون کے دھاگوں سے ایسا حیرت انگیز شاہکار تخلیق کیا ہے جسے دنیا کا سب سے بڑا بُنا ہوا ماڈل قرار دیا جا رہا ہے۔ نقشے کی شکل میں تیار کیا گیا یہ وسیع و عریض فن پارہ نہ صرف آئرش ثقافت کی خوبصورتی اور ہنرمندی کا مظہر ہے بلکہ اس بات کی روشن مثال بھی ہے کہ جب روایتی فنون کو جذبے اور لگن کے ساتھ اپنایا جائے تو وہ عالمی سطح پر بھی اپنی پہچان بنا لیتے ہیں۔ خواتین کی ایک ٹیم نے مہینوں کی محنت کے بعد اُون کے نرم دھاگوں کو رنگوں، تہوں اور بناوٹوں میں یوں سمویا کہ گویا آئرلینڈ کا نقشہ زندگی کی نئی روشنی پا کر سامنے آگیا ہو۔ یہ منفرد تخلیق اب سیّاحوں، فنونِ لطیفہ کے شائقین اور عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
آئرلینڈ کی خواتین کے ایک گروپ نے اُون کی مدد سے اپنے ملک کا نقشہ تخلیق کیا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے بُنے ہوئے ماڈل میں گھروں اور درختوں سے لے کر ایک لائٹ ہاؤس تک سب کچھ شامل ہے، حتیٰ کہ ایک شرارتی کتا بھی نظر آتا ہے۔ شاندار اُونی ماڈل ستمبر میں نمائش کیلئے رکھا گیا جو 15.92 مربع میٹر (171.36 مربع فٹ) پر مشتمل ہے۔ سمجھنے کیلئے یوں کہیے کہ یہ رقبہ تقریباً ایک کار پارکنگ سپیس کے برابر ہے۔گروپ کا مشن ہے کہ ''لوک آرٹ کی روایات اور جدید تکنیکوں میں جڑی ہوئی شمولیّت پر مبنی اور دلکش ہنری سرگرمیوں کے ذریعے تخلیقی صلاحیت اور خود اظہار کو فروغ دیا جائے۔
خواتین کے اس گروہ نے 2018ء میں اس منصوبے کا آغاز کیا، جب انہیں ایک پاپ اَپ ٹورسٹ میپ سے تحریک ملی جس میں آئرلینڈ کے مشہور مقامات دکھائے گئے تھے۔نقشہ تیار کرنے کیلئے انہوں نے تقریباً 200 اُون کے گولے استعمال کیے،جن میں سے کم از کم 80 فیصد انہیں عطیہ کیے گئے۔مزید برآں 1,500 میٹر سے زیادہ ٹِن فائل (خطّہ زمین کی ساخت بنانے کیلئے)، 5ہزار سے زائد ڈریسنگ پِنیں، تقریباً 10 انسولیٹنگ بورڈز، 50 میٹر سے زیادہ تار، 100 سے زائد گلو اسٹکس اور ''تھوڑی سی ہنسی خوشی‘‘ بھی شامل رہی، جس نے اس نقشے کو تخلیق دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس تخلیق میں مشہور ٹائی ٹینک جہاز کا ایک ننھا ماڈل بھی شامل ہے، جو اس تاریخی حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ ٹائی ٹینک بیلفاسٹ میں تیار کیا گیا تھا۔ آئرلینڈ کے ایک چھوٹے سے A4 سائز کے نقشے سے آغاز کرتے ہوئے، ان خواتین نے سب سے پہلے یہ خاکہ بنانا شروع کیا کہ وہ کیا کرنے جا رہی ہیں۔ انہوں نے منصوبے کو مکمل طور پر تصور کرنے میں مدد کیلئے اس تصویر کو بڑا کرایا، اور پھر بُنائی کا کام شروع کیا۔اور یہ سب کچھ انہوں نے کسی بھی تیار شدہ پیٹرن کے بغیر کیا، بس اپنی ذاتی تخیل کی پیروی کرتے ہوئے۔
گروپ کی رکن لِز بٹلر کے مطابق: ''کریئیٹو کرافٹرز (Creative crafters) کی بنیاد ہوم فرسٹ نِٹنگ گروپ سے ہوئی، جسے میری بلیک نے قائم کیا تھا، اور وہ آج بھی اس گروپ کی رکن ہیں‘‘۔ لِز بٹلر نے مزید کہا کہ میری پسندیدہ بات یہ سب کچھ ہے، یہ سفر، تجربہ اور خاص طور پر کہانی۔ کارنیو، کاؤنٹی وِکلَو کے اس چھوٹے سے قصبے میں خواتین کا ایک گروپ ہر ہفتے کارنیو کمیونٹی کیئر میں ملتا تھا تاکہ سب سے بڑا بُنا ہوا ماڈل تیار کیا جا سکے۔ میرا یقین ہے کہ میں تمام خواتین کی جانب سے یہ کہہ سکتی ہوں کہ یہ منصوبہ بہت مزے دار تھا۔
کورونا وائرس کی وبا اور اس کے بعد کے لاک ڈاؤنز نے کئی رکاوٹیں اور دل شکستہ کرنے والے لمحے پیدا کیے۔ گروپ ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکا، جس کی وجہ سے انہیں 2020ء میں اپنا منصوبہ مؤخر کرنا پڑا۔ لِز نے کہا: ہم 2022ء میں واپس آئے، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے دو ارکان بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئے، ہم ہمیشہ انہیں یاد رکھیں گے۔
لِز بٹلر نے کہا: ہم جان گئے کہ اب ہمیں یہ منصوبہ صرف اپنے لیے نہیں بلکہ ان کے اعزاز میں بھی مکمل کرنا ہے۔ ہم دوبارہ کام میں لگ گئے اور اسے مکمل کیا، جو اب ہمارا مشن بن چکا تھا۔ ہم نے اپنی نمائش جولائی 2024 میں لانچ کی۔ یہ کامیاب رہی، اور آج بھی ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ ہم نے دنیا کا ریکارڈ توڑنے یا اپنی اور اپنے پیارے نقشے کی توجہ حاصل کرنے کیلئے یہ کام نہیں کیا تھا۔ یہ ایک چیلنج تھا، تاہم ہم سب اس تعاون اور توجہ کے بہت شکر گزار ہیں اور اسے دل سے سراہتے ہیں۔
لِز نے بتایا کہ گروپ کو ماڈل کے کچھ بڑے حصے بنانے میں بھی مشکلات پیش آئیں۔ہمیں بہت تخلیقی ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ الجسٹر میں واقع جائنٹس کاز وے کیلئے یہ شکل ہم نے 12 سمارٹیز کے ڈبوں سے بنائی یہ اس کی ہیکساگونل (چھ کونی) ساخت کیلئے بالکل موزوں تھی اور اگر میں کہوں تو یہ واقعی ایک ذہانت بھرا حل تھا۔