نوشہروفیروز،گلوکار جلال چانڈیو کی 14ویں برسی منائی گئی
پھل شہر میں تقریب کا انعقادجلال چانڈیو یادگار کمیٹی اور سگا کی جانب سے کیا گیامحکمہ ثقافت نے برسی کو بھلادیا،جلال چانڈیو نے 10ہزار سے زائد کلام یاد کیے
نوشہروفیروز (نمائندہ دنیا) سند ھ کے مشہور گلوکار جلال چانڈیو کی 14 ویں برسی پھل شہر میں منائی گئی، محکمہ ثقافت نے مشہور گلوکار کی برسی کو اس سال بھی بھلادیا، تفصیلات کے مطابق جلال چانڈیو یادگار کمیٹی اور سگا کی جانب سے سندھ کے نامور گلوکار جلال چانڈیو کی 14ویں برسی منائی گئی، اس موقع پر مرحوم کے بیٹے دلبر جلال نے کہا کہ مرحوم جلال چانڈیو نے 10ہزار سے زائد کلام یاد کر رکھے تھے ، انہوں نے سندھی لوک موسیقی کو جدت بخشی جس کے باعث نہ صرف سندھ بلکہ ملک اور بیرون ملک جلال چانڈیو کی شہرت میں بے پناہ اضافہ ہوا، مرحوم جلال چانڈیو نے یکتارے (تنبورے) اور چپڑے کے میلاپ والی موسیقی سے سندھی موسیقی کو دنیا بھر متعارف کرایا، انہوں نے مزید کہا کہ جلال چانڈیو کو سندھی سنگیت کی خدمت کے عوض شاہ عبداللطیف، سچل سرمست اور فنکار ایوارڈ سمیت سیکڑوں ایورڈز سے نوازیا گیا مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ محکمہ ثقافت نے گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی کہیں بھی مرحوم کی یاد میں پروگرام نہیں منعقد کیا۔ دریں اثنا محراب پور میں گلوکاری سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں فنکاروں نے جلال چانڈیو کی قبر پر حاضری دی اور پھول اور چادریں چڑھائیں، صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جلال چانڈیو نے سند ھی ٹوپی اور اجرک کو دیس دیس متعارف کروایااور سندھ کے نوجوانوں نے ان کے اس انداز کو نہ صرف پسند کیا بلکہ کاپی بھی کیا، جلا ل چانڈیو سندھ کے عوام کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔