عوام کیلئے بڑا ریلیف،بجلی سستی:گھریلو7.41اور صنعتی صارفین کیلئے 7.69روپے یونٹ کمی کا اعلان،نرخ ابھی مزید کم کیے جائینگے:شہباز شریف
اسلام آباد(نامہ نگار ،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا،گھریلو صارفین کیلئے قیمت میں 7 روپے 41 پیسے اور صنعتی صارفین کیلئے 7 روپے 69 پیسے فی یونٹ کمی کی گئی ہے ۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا آج خدا کے فضل سے قوم کو خوشخبری سنانے آیا ہوں، ہم نے جب اقتدار سنبھالا تو دیوالیہ ہونے کی باتیں ہو رہی تھیں، آئی ایم ایف بات سننے کو تیار نہیں تھا، بجلی کے کارخانے چلانے کیلئے پیسے نہیں ہوتے تھے اور توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے بہت مشکل صورتحال کا سامنا تھا جبکہ پاکستان کو ڈیفالٹ کے دہانے پر لانے والے خوشی کے شادیانے بجا رہے تھے کہ اب کچھ بھی ہو جائے پاکستان کو کوئی ڈیفالٹ سے بچا نہیں سکتا تھا اور یہ ٹولہ پاکستان کو ڈیفالٹ کرنے کیلئے تمام حدیں پار کر گیا۔ یہ وہی ٹولہ ہے جس نے آئی ایم ایف سے کئے گئے اپنے معاہدے کو خود توڑا، پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے جو دن رات کوششیں کی گئیں اس میں روڑے اٹکائے گئے اور ایک سابق وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کو خطوط بھی لکھے ، معاشی استحکام کی راہ میں پہاڑ جیسی رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، مسائل کسی ایک حکومت کے پیدا کردہ نہیں، یہ 77 سال کا بوجھ ہے جس کے نیچے قوم دبی ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ اب یہ معیشت ماضی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں سے اجالوں کی طرف آ چکی ہے اور اس کیلئے پوری قوم، پاکستان کے کاروباری طبقے اور خاص طور پر عام آدمی کا صبر قابل تعریف ہے اور اس سارے عمل میں آرمی چیف سید عاصم منیر کا مجھے پورا تعاون حاصل رہا،بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی۔ ہمیں اس حقیقت کا ادراک ہے کہ مہنگی بجلی سے عوام متاثرہوئے ،ملک کی خاطر عام آدمی کی قربانیوں کامکمل احساس رکھتے ہیں،مہنگی بجلی کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں بھی متاثرہوئیں۔ تما م شعبوں کی ترقی میں مہنگی بجلی ایک رکاوٹ ہے ،ترقیاتی عمل آگے بڑھانے کیلئے بجلی قیمتوں میں کمی ناگزیرہے ،اب ملک کی ترقی کا سفر شروع ہوا چاہتا ہے ، گوکہ یہ سفر بہت چیلنجنگ ہے لیکن ہم اب ترقی کی طرف سفر کر رہے ہیں۔
سالانہ 600 ارب روپے کی بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا، نجکاری و رائٹ سائزنگ کے بغیر پاکستان ترقی نہیں سکتا۔بجلی کے نرخوں میں کمی کے حکومتی پیکیج کے حوالے سے تقریب کا اہتمام اسلام آباد میں ہوا جس میں وفاقی وزراء اور سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔ سرکاری دستاویز کے مطابق گھریلو صارفین کے لئے فی یونٹ بجلی کی اوسط قیمت 38 روپے 34 پیسے تھی، گھریلو صارفین کے لئے 7 روپے 65 پیسے اوسط کمی کی گئی، کمی کے بعد اوسط قیمت 31 روپے 63 پیسے پر پہنچ گئی۔کمرشل صارفین کے لئے فی یونٹ اوسط قیمت 71 روپے 6 پیسے تھی، کمرشل صارفین کے لئے فی یونٹ 8 روپے 58 پیسے اوسط کمی کی گئی، کمی کے بعد کمرشل صارفین کے لئے اوسط قیمت 62 روپے 47 پیسے فی یونٹ ہوگی۔انڈسٹریز کے لئے بجلی کی اوسط قیمت 48 روپے 19 پیسے تھی، صنعتوں کے لئے فی یونٹ 7 روپے 79 پیسے کمی کی گئی،کمی کے بعد فی یونٹ اوسط قیمت 41 روپے 51 پیسے ہوگی۔زرعی صارفین کے لئے فی یونٹ اوسط قیمت 41 روپے 76 پیسے تھی، زرعی صارفین کے لئے 7 روپے 18 پیسے فی یونٹ اوسط کمی گئی، کمی کے بعد زرعی صارفین کی اوسط فی یونٹ قیمت 34 روپے 58 پیسے ہوگئی۔دیگر صارفین کے لئے 39 روپے 68 پیسے فی یونٹ قیمت تھی، 6 روپے 99 پیسے کمی کے بعد اوسط قیمت 32 روپے 69 پیسہ فی یونٹ ہوگئی۔
جنرل سروسز کی اوسط قیمت 56 روپے 66 پیسے فی یونٹ تھی، جنرل سروسز کے لئے 7 روپے 18 پیسے کمی کے بعد نئی اوسط قیمت 49 روپے 48 فی یونٹ مقرر کی گئی ہے ۔بلک صارفین کے لئے اوسط قیمت 55 روپے 5 پیسے فی یونٹ تھی، بلک صارفین کے لئے نئی اوسط قیمت 47 روپے 87 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے ، بلک صارفین کے لئے قیمت میں 7 روپے 18 پیسے فی یونٹ اوسط کمی کی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا پچھلے ایک سال میں پٹرول کی قیمت میں 38 روپے فی لٹر کی کمی آئی، آج بھی پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں خطے میں سب سے کم ہیں۔ شرح سود ساڑھے 22 فیصد سے 12 فیصد پر آ چکی ہے جس سے کاروبار میں جان آ گئی ہے جبکہ مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ میں آ چکی ہے ۔نجکاری اور رائٹ سائزنگ جیسے فیصلے ہمیں کرنے پڑیں گے ،اس لئے کہ آئی ایم ایف کے ہوتے ہوئے سبسڈی نہیں دی جا سکتی، آئی ایم ایف کے قرض کی وجہ سے اس قوم کے 800 ارب روپے سالانہ ڈوب جاتے ہیں، سمجھتا ہوں کہ ہم سب سیاستدانوں اور اداروں کو 800 ارب روپے جمع کرنے ہوں گے ۔ان کا کہنا تھا محصولات میں 35 فیصد اضافہ کرنے جا رہے ہیں جو آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے کے مقابلے میں کم لیکن گزشتہ برسوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے ، اگر ہم محصولات 35 فیصد جمع کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اس سے نہ صرف ہمارے قرض کم ہو جائیں گے بلکہ ہمیں قرض بھی آسانی سے مل سکے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب تک بجلی کی قیمت میں خاطر خواہ کمی نہیں آئے گی ملکی صنعت، تجارت اور زراعت ترقی نہیں کر سکتی، ماضی میں جو ہو گیا سو ہو گیا اب آگے بڑھنے کے لیے آپ کا حوصلہ اتنا توانا ہونا چاہیے کہ آپ پیچھے مڑ کر نہ دیکھیں۔ان کا کہنا تھا پچھلے 15روزمیں جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی میں کم ہوئیں تو میں نے کہا کہ ہم ابھی ان قیمتوں کو برقرار رکھتے ہیں اور قوم کو اس کا براہ راست فائدہ پہنچائیں گے ، اس حوالے سے ہم نے آئی ایم ایف کو منایا اور انہیں راضی کیا۔ اسی طرح آئی پی پیز جب لگے تو انہوں نے بہت اچھا کام کیا، آئی پی پیز کے ساتھ جب مذاکرات ہوئے تو انہیں بتایا کہ آپ نے 100، 200 فیصد نہیں بلکہ کئی سو گنا منافع کما لیا لہٰذا اب آپ اس کا فائدہ قوم کو منتقل کریں، اس معاملے میں ہماری ٹیم نے بہت محنت کی اور آئی پی پیز کے ساتھ معاملہ طے کیا ، ان آئی پی پیز کی ایوریج قیمت 15 سال تک 3696 ارب روپے دینے تھے جو اس ٹیم نے بچا لئے ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا 2393 ارب روپے کا گردشی قرضہ ہے ، جس کا مستقل انتظام کر لیا گیا ہے اور اگلے 5 سال میں یہ گردشی قرضہ مکمل ختم ہو جائے گا۔ سرکاری پاور پلانٹ سالہا سال سے بند پڑے ہیں لیکن اربوں روپے کی تمام مراعات لی جا رہی تھیں، یہ وہ سٹرکچرل ریفارمز یا کینسر ہے جسے جڑ سے ختم کرنا ہوگا، ایک سال میں ہماری ٹیم نے ان سرکاری پاور پلانٹس کو فروخت کیا ہے جس سے 9 ارب روپے ملیں گے جبکہ ان پاور پلانٹس پر سالانہ 7 ارب روپے خرچ ہو رہے تھے ، آج وہ وقت آ گیا ہے ہم اس بوجھ کو دریا برد کر دیں۔
اسلام آباد (ذیشان یوسفزئی)وزیر اعظم کے بجلی کی قیمتوں میں ریلیف کے اعلان کے بعد ذرائع وزرات توانائی نے بتایا ہے کہ200یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بلوں میں ایک ہزار دو 230 روپے تک کمی متوقع ہے ،200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین کے بجلی ٹیرف میں 6 روپے 14 پیسے فی یونٹ کمی ہوئی ہے اوران کا ماہانہ بل دوہزار 460روپے تک آئےگا ۔تین سو یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کے بل میں تین ہزار 135روپے کا ریلیف متوقع ہے ۔
تھری فیز میٹر تین سو یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کیلئے بل میں دو ہزار 180 روپے کمی متوقع ہے ۔اس وقت بجلی کے بلوں پر پی ٹی وی فیس ، فنانس سرچارج ، جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس وصول کیا جاتا ہے ۔ دوسو یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین 43 پیسے فنانس سرچارج، 35 روپے ٹی وی فیس اور 18 فیصد جی ایس ٹی ادا کرتے ہیں،تین سو اور زائد یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین 3 روپے 22 پیسے فنانس سرچارج ، 35 روپے پی ٹی وی فیس اور 18 فیصد جی ایس ٹی کی ادائیگی کرتے ہیں۔ 25 ہزار اور زائد بل آنے پر گھریلو صارفین سے 7.5فیصد انکم ٹیکس بھی وصول کیا جاتا ہے ، بجلی کے بلوں میں گھریلو صارفین کو ریلیف ان کے سلیبز کے حساب سے ہی ملے ۔