ایجوکیشن اتھارٹی، 272 ملازمین کی تنخواہیں روک لی گئیں

لاہور(عاطف پرویز سے)ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے بھرتیوں میں بے ضابطگیوں اور قواعد کی خلاف ورزی کے الزامات پر سخت قدم اٹھاتے ہوئے 422 میں سے صرف 150 ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
باقی تین سو کے قریب ملازمین کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بھرتیوں میں بے ضابطگیوں پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے درجہ چہارم کی تنخواہوں روک لیں۔ یہ بھرتیاں سابقہ حکومت کے دور میں کی گئی تھیں، جن پر محکمہ سکول ایجوکیشن سمیت آڈیٹر جنرل نے اعتراضات اٹھائے تھے۔ بھرتیوں میں میرٹ کی پامالی، شفافیت کی کمی اور مبینہ کرپشن کی شکایات سامنے آئی تھیں، جس کے بعد محکمہ سکول ایجوکیشن نے اس معاملے پر باقاعدہ تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کی تھی۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے صرف 150 ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے کے لیے اکاؤنٹنٹ جنرل آفس کو خط ارسال کر دیا ہے، جبکہ بقیہ بھرتیوں کی جانچ پڑتال جاری ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی بھرتیوں پر مزید کارروائی کا امکان ہے اور اس معاملے پر مستقبل میں قانونی اقدامات بھی متوقع ہیں۔