قانون سازی کے ایک سال بعد ہی پاکستان ساورن ویلتھ فنڈ ختم کئے جانے کا امکان

اسلام آباد: (دنیا نیوز) قانون سازی کے محض ایک سال بعد پاکستان ساورن ویلتھ فنڈ کو ختم کئے جانے کا امکان پیدا ہو گیا۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ساورن ویلتھ فنڈ کو ختم کرنے یا ایڈوائزر کی تعیناتی سے چلانے کا فیصلہ دسمبر تک ہوگا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق وفاقی وزیر نوید قمر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے بریفنگ دی۔

وزارت خزانہ حکام کے مطابق ساورن ویلتھ فنڈ منافع بخش اداروں کو چلانے اور سرمایہ کاری کیلئے قائم کیا گیا تھا، عالمی اداروں کو بھی ساورن ویلتھ فنڈز کے قیام اور چلانے کیلئے اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔

حکام وزارت خزانہ کے مطابق ساورن ویلتھ فنڈز کے قیام کا مقصد سرمایہ کاری اور اداروں کی گورننس کو مزید بہتر بنانا ہے، ساورن ویلتھ فنڈ کی سپر وائزری کونسل کی قیادت وزیر اعظم کر رہے ہیں۔

وزارت خزانہ حکام کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر ساورن ویلتھ فنڈ کا ایجنڈا دوبارہ زیرغور آئے گا، خزانہ کمیٹی میں صدر نیشنل بینک کی جانب سے بینک منافع 274 ارب سے کم ہو کر 21 ارب ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

صدر نیشنل بینک کے مطابق نیشنل بینک کا منافع 274 ارب سے کم ہو کر 21 ارب روپے تک رہ گیا ہے، نیشنل بینک کی کارکردگی ابھی بھی دوسرے بینکوں کی نسبت بہتر ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں