طالبان نے 4اغوا کاروں کی لاشوں کو عوامی مقامات پر لٹکادیا

دنیا

ہرات:(دنیا نیوز)افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد اسلامی سزائیں نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے چار اغوا کاروں کی لاشوں کو ہرات کے مختلف مقامات پر لٹکا دیا گیا۔

افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے اسلامی قوانین نافذ کرنے اور سزاؤں کو بحال کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ان چار افراد کی لاشوں کو مختلف مقامات پر لٹکا دیا گیا جو کہ اغوا کاری کی واردات میں ملوث تھے اور طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں مارے گئے تھے۔

اس حوالے سے طالبان رہنما کی جانب سے کہا گیا کہ عبرت کے لئے مجرموں کی لاشوں کو عوامی مقامات پر لٹکایا گیا جبکہ مجرم ایک بزنس مین اور اسکے بیٹے کو اغوا کرنے کے جرم میں ملوث تھے ۔

دوسری جانب امریکہ نے طالبان رہنما ملا نورالدین ترابی کی جانب سے سخت سزاؤں کے دوبارہ آغاز کے اعلان کی مذمت کی ہے۔

ترجمان اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ طالبان کی حکومت میں وزیر جیل خانہ جات نے ہاتھ کاٹنے اور سزائے موت کی سزاؤں کی بحالی کا اعلان کیا ہے جوانسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

پینٹا گون نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف فضائی کارروائی کا حق رکھتا ہے جبکہ فضائی حملہ کرنے کے لئے واشنگٹن کو طالبان سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے اہم رہنما ملا نورالدین ترابی نے کہا تھا کہ ملک میں ایک بار پھر مجرموں کو سزائے موت اور ہاتھ کاٹنے جیسی سزاؤں کا آغاز کرینگے، تاہم اس مرتبہ یہ سزائیں شاید سر عام نہ دی جائیں۔
 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں