آج تک بلوچستان کو جو حقوق ملے وہ پارلیمنٹ نے دیئے، سرفرازبگٹی

کوئٹہ :(دنیا نیوز)وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آج تک بلوچستان کو جو حقوق ملے وہ پارلیمنٹ نے دیئے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمام سیاسی جماعتوں کی مثبت کوششوں کے بعد ایک دھبہ دھویا، بلوچستان میں جمہوریت مستحکم ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سے رابطے میں اور ان کو ساتھ لے کر چلیں گے، بلوچستان کی تمام سیاسی پارٹیوں نے ہمارا ساتھ دیا، حکومت چلانے کیلئے ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

سرفرازبگٹی نے کہا کہ آئین نے ذمہ داری دی ہے کہ اپنے لوگوں کے جان و مال اور عزت کی حفاظت کریں، اپوزیشن کے بغیر ڈیموکریسی مکمل نہیں ، ہم اتحادی اکٹھے بیٹھیں گے اور مشاورت کے ساتھ فیصلے کریں گے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ہر اس فرد کو بلوچستان کا سوچنا چاہیے جس نے خلاف ورزی کا راستہ اپنایا ہوا ہے، آخری حل سیاسی ڈائیلاگ ہی ہوتا ہے آپ واپس آجائیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی اتحادی ہیں، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بیورکریسی اور سیاسی قیادت ایک صفحے پر ہے،  بلوچستان کے بارے میں تاثر تھا یہاں پیسہ چلتا ہے، پہلی دفعہ ایسے سینیٹ انتخاب ہوئے جس میں ہر ایک کو اپنا شئیر ملا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ گڈگورننس کا فائدہ عام لوگوں کو ہوتا ہے،تمام ڈاکٹرز اوراساتذہ کو بلا کر ان سے بھی بات چیت کی ہے، 2ہزارسے زائد ایسے اساتذہ تھے جو ترکی میں بیٹھے تھے اور تنخواہ ادھر سے لے رہے تھے، ہم نے کرپشن کو روکنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وفاق کی بلوچستان کیلئے سنجیدگی دیکھی ہے، ہم بلوچستان کے مسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہم وفاق کی مضبوط اکائی ہیں،ہم اپنے مسائل کو سامنے رکھیں گے۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ تربت اور گوادر میں دہشتگردوں کا حملہ ہوا،ان حملوں میں دہشتگردوں کا بہادری سے مقابلہ کرنے پرسکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ہم نے سمگلنگ کا خاتمہ کرنا ہے، بلوچستان میں روزگارکے مواقع بہت کم ہیں لیکن سمگلنگ کی اجازت نہیں دے سکتے، ہمیں اس وقت  گورننس،کلائمیٹ چینج اوردہشتگردی جیسے چیلنجز درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سے غلطی ہوسکتی ہے لیکن بددیانتی نہیں کریں گے، بلوچستان کا کوئی ایک انچ بھی ایسا نہیں جہاں ریاست کی رٹ قائم نہیں ہے ۔

سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ ہم بلوچستان میں انٹیلی جنس بیس آپریشن کریں گے، بلوچستان میں کوئی فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں، صوبے میں ایف سی ،پولیس و دیگر ادارے مقابلہ کریں گے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں