پنڈی ٹیسٹ: بنگالی جیت کے قریب، شاہین کلین سویپ سے بچنے کیلئے معجزے کے منتظر

راولپنڈی: (دنیا نیوز) راولپنڈی ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گیا، پاکستان کے سر پر بنگلادیش کیخلاف تاریخ میں پہلی بار وائٹ واش کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔

پنڈی ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان کو سیریز بچانے کا چیلنج درپیش ہے جبکہ بنگلا دیش کی میچ پر گرفت مضبوط ہے، بنگلادیش کو تاریخی کلین سویپ کیلئے میچ جیتنا ضروری ہے اور ان کے پاس 7 وکٹیں بھی موجود ہیں۔

دوسری جانب اگر پاکستان کو میچ جیتنا ہے تو 10 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنا ہو گا، قومی ٹیم دوسری اننگز میں 172رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی اور بنگلا دیش کو میچ جیتنے کیلئے 185 رنز کا ہدف ملا تھا۔

علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے بھی آج راولپنڈی میں بارش کی پیشگوئی کر رکھی ہے، اگر میچ بارش سے متاثر ہوتا ہے تو قومی ٹیم کلین سویپ سے تو بچ جائے گی مگر سیریز برابر کرنے کا موقع ان کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔  

چوتھا روز
اس سے قبل پاکستان کی بیٹنگ لائن دوسری اننگز میں بری طرح ناکام رہی اور پوری ٹیم 172 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔

قومی ٹیم نے 9 رنز 2 وکٹوں کے نقصان پر چوتھے روز کھیل کا آغاز کیا تو 47 کے مجموعی سکور پر اوپنر صائم ایوب 20 رنز بنا کر تسکین احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے جبکہ اس کے بعد کپتان شان مسعود 62 کے مجموعی سکور پر 28 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

کپتان شان مسعود کے بعد تجربہ کار بلے باز بابر اعظم بھی خاص کارکردگی نہیں دکھا سکے اور 11 رنز بنا کر پویلین کی راہ لی، بابراعظم پوری سیریز میں اچھا کھیل پیش نہ کر سکے۔

نائب کپتان سعود شکیل 2، وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان 43، محمد علی صفر، ابرار احمد 2 اور میر حمزہ 4 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ سلمان علی آغا 47 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

بنگلادیش کی جانب سے حسن محمود نے 5، ناہید رانا نے 4 اور تسکین احمد نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

185 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بنگال ٹائیگرز نے کھیل کا شاندار آغاز کیا تاہم سٹیڈیم میں کم روشنی کی وجہ سے میچ کے چوتھے روز کا کھیل ختم کر دیا گیا۔

تیسرا روز

کھیل کے تیسرے روز پاکستانی باؤلرز نے شاندار کم بیک کیا، خرم شہزاد اور میر حمزہ نے جارحانہ باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنگلادیش کے ٹاپ 6 بیٹر کو محض 26 رنز کے عوض پویلین بھیج دیا تھا۔

بنگلادیش کی جانب سے شادمان اسلام 10، کپتان نجم الحسین شانتو 4 ،مشفق الرحیم 3، شکیب الحسن 2 جبکہ ذاکر حسن اور مومن الحق ایک ایک رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

بعدازاں لٹن داس اور مہدی حسن میراز نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 165 رنز بناکر بنگلادیشی ٹیم کی میچ میں واپسی ممکن بنائی، مہدی 78 اور لٹن داس 138 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، تسکین احمد ایک اور ناہید رانا صفر پر پویلین لوٹے۔

پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 6 کھلاڑیوں کا شکار کیا جبکہ میر حمزہ اور سلمان علی آغا نے دو دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

میچ کے تیسرے دن کے اختتام پر پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں صرف 9 رنز پر 2 وکٹیں گنوادی تھیں، عبداللہ شفیق 3 اور خرم شہزاد صفر پر پویلین لوٹ گئے تھے۔

قبل ازیں بنگلادیش کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں پاکستان کے 274 رنز کے تعاقب میں 262 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی تھی۔

دوسرا روز
قومی ٹیم کو پہلی اننگز میں عبداللہ شفیق کی صورت میں صفر پر پہلی وکٹ کا نقصان ہوا تاہم کپتان شان مسعود اور صائم ایوب نے 107 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی بعدازاں شان 57، صائم ایوب 58 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 16، بابراعظم 31 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان 29 اور آغا سلمان 54، خرم شہزاد 12، محمد علی 2 اور ابرار احمد صرف 9 رنز بنا کر پویلین چلتے بنے۔

بنگلادیش کی جانب سے مہدی حسن میراز نے 5، تسکین احمد نے 3 جبکہ شکیب الحسن اور ناہین رانا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں بنگلادیش کے کپتان نجم الحسین شانتو نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ کوشش ہے پاکستان کو جلد آؤٹ کر کے برتری حاصل کریں۔

اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا کہ میچ میں فتح کیلئے بے چین ہیں، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کو آرام کروایا گیا ہے جبکہ انکی جگہ ابرار احمد اور میر حمزہ کو ٹیم کا حصہ بنایا ہے۔

پہلا روز
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلے روز کا کھیل مسلسل بارش اور گیلی آؤٹ فیلڈ کے باعث ختم کردیا گیا تھا جبکہ خراب موسم کی وجہ سے ٹاس بھی ممکن نہیں ہوسکا تھا۔

پاکستانی ٹیم
قومی ٹیم میں کپتان شان مسعود، نائب کپتان سعود شکیل، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، وکٹ کیپر محمد رضوان، بابر اعظم، سلمان علی آغا، نسیم شاہ، خرم شہزاد، محمد علی، ابرار احمد اور میر حمزہ شامل ہیں۔

بنگلادیشی سکواڈ
بنگلادیشی سکواڈ کپتان نجم الحسین شانتو، شادمان اسلام، ذاکر حسن، مومن الحق، مشفق الرحیم، لٹن داس، شکیب الحسن، مہدی حسن میراز، تسکین احمد، حسن محمود اور ناہید رانا پر مشتمل ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں