تحریک انصاف کا آج جلسہ، اسلام آباد کے مختلف داخلی راستے کنٹینرز لگا کر بند

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) اسلام آباد میں آج سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، سنگجانی میں جلسے کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں۔

پی ٹی آئی کے جلسے کے پیش نظر وفاقی پولیس نے اسلام آباد کے مختلف داخلی راستے بند کر دئیے، جی ٹی روڈ کو سنگجانی کے مقام پر کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا، روات میں ٹی چوک پر بھی کنٹینرز پہنچا دیئے گئے، جبکہ فیض آباد انٹرچینج کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔

اس کے علاوہ ایکسپریس ہائی وے کھنہ پل کے مقام پر کنٹینر لگا کر بند کر دی گئی، ایکسپریس ہائی وے کی بندش سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

جلسہ گاہ سے بارودی مواد برآمد

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جلسہ گاہ کے قریب سے بارودی مواد برآمد ہوا جو کہ بم ڈسپوزل سکواڈ نے قبضے میں لے لیا۔

جلسہ گاہ سے ہینڈ گرنیڈ، راکٹ لانچر، ڈیٹونیٹر اور بم برآمد کر لئے گئے، پولیس کے بم ڈسپوزل سکواڈ کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے جبکہ پولیس کی بھاری نفری کو جلسے کے ارد گرد تعینات کر دیا گیا۔

میٹرو بس سروس بند

علاوہ ازیں اسلام آباد کے علاقے سنگجانی میں پی ٹی آئی کے جلسے کے پیشِ نظر میٹرو بس سروس مکمل بند کر دی گئی، انتظامیہ کے مطابق میٹرو بس سروس راولپنڈی صدر سٹیشن سے پاک سیکرٹریٹ تک بند کی گئی ہے۔

دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، اسد قیصر، محمود اچکزئی نے جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سنگجانی کے مقام پر اسلام آباد کا سب سے بڑا جلسہ منعقد ہوگا، انتظامیہ کا مشکور ہوں جنہوں نے این او سی دیا، جلسہ پرامن ہوگا، لانگ مارچ نہیں ہوگا، جلسہ عدلیہ کی آزادی کیلئے ہوگا، بانی پی ٹی آئی عمران خان آپ کی آزادی کی وجہ سے جیل میں ہیں۔

محمود اچکزئی نے کہا کہ سب چاہتے ہیں ملک بحرانوں سے باہر نکلے، نواز شریف سمجھ گئے ہیں، ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے مل بیٹھنا ہوگا، بغیر انصاف کے دنیا کا کوئی نظام نہیں چل سکتا، بانی پی ٹی آئی نے اگر غلط کام کیا تو یہ لوگ کیوں دہرا رہے ہیں؟

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ملک کو غاصبوں سے نجات دینے کیلئے سب کو نکلنا ہوگا،عدلیہ پر وار کیا گیا تو یہ پاکستان کیلئے بڑا المیہ ہوگا، ہمارے ایم این ایز اور سینیٹرز کو دباؤ میں لایا جا رہا ہے، یہ قانون سازی کر رہے ہیں یا من مانی کر رہے ہیں؟

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں