بائیڈن نے جاتے جاتے 1500 قیدیوں کی سزائیں ختم کرادیں
واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک دن میں 1500 افراد کی سزا میں نمایاں کمی کرکے جدید امریکی تاریخ کا منفرد ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
صدر بائیڈن نے 39 ایسے افراد کو بھی معافی دی ہے جو سنگین جرائم کے مرتکب نہیں تھے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مزید مجرموں کو بھی معاف کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
امریکی ایوانِ صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر کی طرف سے عام معافی کے اعلان کا بنیادی مقصد لوگوں کو اُن کے اہلِ خانہ کے ساتھ دوبارہ زندگی بسر کرنے کا موقع فراہم کرنا اور انہیں معاشرے سے دوبارہ ہم آہنگ ہونے میں مدد دینا ہے۔
جن 1500 افراد کو رہائی دی گئی ہے اُن میں بڑی تعداد اُن کی ہے جنہیں کووِڈ کی وبا کے دوران جیلوں سے نکال کر گھروں میں نظر بند کیا گیا تھا۔ کووِڈ کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہزاروں قیدیوں کو رہائی دی گئی تھی۔
جو بائیڈن کی طرف سے معافی پانے والوں کی تعداد 1700 تک ہے۔ سابق صدر براک اوباما نے اپنے ادوارِ صدارت میں 1927 قیدیوں کی سزا معاف کی تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدِ صدارت میں 144 افراد کی سزا معاف کی تھی اور 94 افراد کی سزا میں تخفیف کی تھی۔