روس میں کرسمس 7 جنوری کو کیوں منایا جاتا ہے؟
ماسکو: (ویب ڈیسک) دنیا کے بیشتر ممالک میں کرسمس کا تہوار 25 دسمبر کو منایا جاتا ہے تاہم روس میں کرسمس 7 جنوری کو منایا جاتا ہے، جو نہ صرف ایک مذہبی دن بلکہ سکون، روحانیت اور قدیم روایات کا مظہر بھی ہے۔
روس میں کرسمس کی تاریخ صدیوں پرانی ہے، ماضی میں پوری عیسائی دنیا جولین کیلنڈر استعمال کرتی تھی لیکن 1582 میں یورپ کے زیادہ تر ممالک نے وقت اور موسم کی درستگی کے لیے گریگورین کیلنڈر اختیار کر لیا، اس کے برعکس روسی آرتھوڈوکس چرچ نے مذہبی تہواروں کے لیے پرانا جولین کیلنڈر برقرار رکھا۔
اگرچہ روس میں روزمرہ زندگی کے لیے گریگورین کیلنڈر استعمال کیا جاتا ہے لیکن چرچ آج بھی اپنے مقدس دن جولین کیلنڈر کے مطابق مناتا ہے، دونوں کیلنڈرز کے درمیان 13 دن کا فرق ہے، اسی لیے روس میں کرسمس 25 دسمبر کے بجائے 7 جنوری کو آتا ہے۔
روس میں کرسمس منانے کا انداز بھی دنیا سے خاصا مختلف ہے، آتش بازی، کاؤنٹ ڈاؤن اور تحائف دینے کی تقریبات زیادہ تر نئے سال کی رات کو ہوتی ہیں، اس موقع پر خاندان کرسمس ٹری کے گرد جمع ہوتے ہیں، بچے ڈیڈ موروز (Ded Moroz) ،کا انتظار کرتے ہیں اور شہر روشنیوں سے جگمگا اٹھتا ہے،
روسی کرسمس کا دن زیادہ تر عبادت اور روحانیت سے وابستہ ہوتا ہے، لوگ چرچ جاتے ہیں خاندان کے ساتھ وقت گزارتے ہیں اور کئی گھرانوں میں شام تک روزہ رکھا جاتا ہے، کرسمس ڈنر میں 12 علامتی ڈشیں شامل ہوتی ہیں اور پہلا ستارہ نظر آنے کے بعد ہی کھانا کھایا جاتا ہے۔
کرسمس کے بعد کے دنوں کو Svyatki کہا جاتا ہے جن میں بچے ستارے اٹھائے گلیوں میں گیت گاتے ہیں اور لوگ ایک دوسرے کو مٹھائیاں دیتے ہیں۔ اس دوران ڈیڈ موروز اور اس کی نواسی سنیگوروچکا (Snegurochka)پارکوں میں بچوں کو تحائف دیتی ہیں.
یوں روس میں 7 جنوری کو منایا جانے والا کرسمس شور و ہنگامے کے بجائے عبادت، خاندان اور قدیم روایات سے جڑا ہوتا ہے، جو سردیوں میں ایک خاص روحانی ماحول پیدا کرتا ہے۔