پی ٹی آئی پہلے شفاف پارٹی الیکشن کرائے پھر جنرل الیکشن کی شفافیت کا سوال کرے: پرویز خٹک

پشاور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز چیئرمین پرویزخٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی پہلے شفاف پارٹی الیکشن کرائے پھر جنرل الیکشن کی شفافیت کا سوال کرے۔

پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز چیئرمین پرویزخٹک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ندیم خان کے خاندان کا سیاست میں ایک نام ہے، اس صوبے میں 5 سال وزیراعلیٰ رہا، ترقی کے لئے کردار ادا کیا، 75 سال ہوگئے ہمیں خوشحالی نہ ملی، دنیا ترقی کررہی ہے ہم پیچھے جارہے ہیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا کینسر قرضہ ہے، ان حکمرانوں سے جب تک چھٹکارا نہیں پاتے ترقی نہیں ہوسکتی، یہ لوگ اس ملک کے مجرم ہیں، وزیراعظم اس کا ذمہ دار ہوتا ہے، خیبرپختونخوا کے 200 ارب روپے وفاق نے روکے ہوئے ہیں، وفاق خیبرپختونخوا کے ساتھ زیادتی کررہا ہے، موقع ملا تو ہم اپنا حق حاصل کریں گے۔

پرویزخٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 2012ء کے انٹراپارٹی الیکشن نے ایک سال لیا، پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخاب کا سب نے تماشا دیکھا، یہ سب جعلی الیکشن تھا، بیرسٹر گوہر کی عزت کرتا ہوں وہ میرا وکیل بھی رہا ہے، کوئی سینئر رہنما لاتے تو اچھا ہوتا، بیرسٹر گوہر سے سوال کرتا ہوں کہ ان کے پاس پارٹی کارڈ ہے یا نہیں، میرے خیال میں ان کے پاس پارٹی کارڈ بھی نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت نظر آرہا ہے کہ الیکشن 8 فروری کو ہونگے، سپریم کورٹ نے کہا ہے تو الیکشن ضرور ہوں گے، 8 فروری کو بالائی علاقوں میں برف باری ہوگی، الیکشن مشکل ہوگا، حلقہ بندیوں کے چار ماہ بعد الیکشن ہونا چاہئے، نوشہرہ میں میرا حلقہ بھی بگاڑ دیا ہے، ابھی تو میں اپنی پارٹی بنارہا ہوں، مجھے پتہ ہے کہ کس کا کون سے حلقے میں کتنا ووٹ ہے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ 60 فیصد ایم پی ایز 2018ء میں پی ٹی آئی میں شامل کئے تھے، 18 وی ترمیم کو کوئی ختم نہیں کرسکتا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی کہا تھا 18 ویں ترمیم ختم نہیں ہوسکتی، یہ خواب ہی رہے گا، سب سے بات چیت چل رہی ہے، بعض حلقوں پر سیٹ ایڈجسمنٹ کریں گے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں