تھائی لینڈ کے وزیراعظم نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی
بنکاک: (ویب ڈیسک) تھائی لینڈ کے وزیراعظم انتھن چارن ویراکُل نے صرف تین ماہ عہدے پر فائز رہنے کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کر دی، جس کا اعلان شاہی گزٹ میں جاری فرمان کے ذریعے کیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کی قبل از وقت تحلیل ایسے وقت سامنے آئی ہے جب تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی متنازعہ سرحد پر جھڑپیں شدت اختیار کر چکی ہیں، جن میں اب تک 20 افراد ہلاک اور تقریباً 6 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
شاہی گزٹ کے مطابق جس میں انتھن کی جانب سے موصولہ رپورٹ کا حوالہ دیا کہ حکومت اقلیتی حیثیت رکھتی ہے اور ملک میں سیاسی حالات مختلف چیلنجز سے بھرپور ہیں، جس کے باعث حکومت ریاستی امور کو موثر اور مستحکم انداز میں جاری نہیں رکھ سکتی، اس لئے ایوانِ نمائندگان کی تحلیل اور نئے عام انتخابات کرانا ہی مناسب حل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تھائی قانون کے مطابق انتخابات پارلیمنٹ تحلیل ہونے کے 45 سے 60 دن کے اندر منعقد کیے جائیں گے، جس کے باعث پولنگ جنوری کے آخر یا فروری کے اوائل میں متوقع ہے۔
وزیراعظم انتھن نے جمعرات کو فیس بک پر جاری بیان میں کہا تھا کہ وہ اختیار عوام کو واپس دینا چاہتے ہیں، جسے ملک میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا واضح اشارہ سمجھا جاتا ہے، انتھن ستمبر میں اس شرط پر وزیراعظم بنے تھے کہ آئندہ عام انتخابات کیلئے پارلیمنٹ تحلیل کی جائے گی، وہ گزشتہ دو سال کے دوران ملک کے تیسرے وزیراعظم ہیں۔
اپنے مختصر دورِ اقتدار میں انہیں کمبوڈیا کے ساتھ بڑھتے ہوئے فوجی تناؤ، میانمار سے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث گروہوں کے لوگوں کی آمد اور اکتوبر میں سابق ملکہ سیرکت کی وفات جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔