بیلجیم نے بھی دریائے اردن کے مغربی کنارے یہودی بستیوں کی تعمیر مسترد کر دی

برسلز: (ویب ڈیسک) بیلجیم نے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کی تعمیر کی شدید مذمت کی ہے۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بیلجیم کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ ماکسیم پرووو نے سوشل میڈیا پر بیان میں اسرائیل کی طرف سے مغربی کنارے میں 19 بستیوں کے قیام اور انہیں قانونی حیثیت دینے کے اعلان کی مذمت کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قانون کی ایک اور صریح خلاف ورزی ہے جو کہ ناقابل قبول ہے، بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ اقدام دو ریاستی حل کی دانستہ مخالفت ہے جو فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان دیرپا سلامتی کو یقینی بنانے کا بہترین اور واحد انتخاب ہے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نافذ ہونے کے بعد 73 دنوں کے دوران اس معاہدے کی کل 875 بار خلاف ورزیاں کی ہیں ،جن کے نتیجے میں شدید جانی نقصان ہوا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سردی کی حالیہ لہر میں اسرائیل کی جانب سے خیموں، موبائل گھروں اور پناہ گزینوں کے سامان کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کے باعث مزید اموات واقع ہو سکتی ہیں۔

بیان میں عالمی برادری، اقوام متحدہ، جنگ بندی معاہدے کے ضامنوں اور متعلقہ ثالثوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اس بات کو یقینی بنا ئیں کہ اسرائیل اپنی ذمہ داریوں کو پوری طرح ادا کرتے ہوئے بڑھتے ہوئے انسانی بحران کے جواب میں عام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں