بے قابوکورونا اور غیر سنجیدہ عوام! رمضان المبارک میں ضمنی الیکشن ملتوی کرانے کی درخواستیں

تحریر : عابد حسین


کورونا کی تیسری لہر نے ملک بھر میں ایک بار پھر خوف و ہراس کی فضا ء پیدا کردی ہے ۔پنجاب کو دیکھتے ہوئے سندھ حکومت نے بھی 15 اپریل تک انڈور اسپورٹس ، جم ، سینما ، تھیٹر ، مزارات بند کردئیے ہیں ۔ہوٹلز اور شادی ہالز میں انڈور تقریبات اور کھانے پینے پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔ شاپنگ مالز اور مارکیٹیں صبح 6 بجے سے رات دس بجے تک کھلے رہ سکتے ہیں۔کھلے میدانوں میں شادی ہو سکے گی لیکن مہمان 300 تک ہوں گے اور تقریبات 10 بجے تک ختم ہو جائیں گی ۔ سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں ملازمین کی 50 فیصد تعدادگھروں سے اور 50 فیصد دفاتر سے کام کرے گی۔ صوبے بھر میں پارکس شام 6 بجے تک بند کئے جارہے ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق سرکاری احکامات کچھ بھی ہوںجب تک عوام سنجیدگی سے ایس او پیز کا خیال نہیں رکھیں گے ،اس وقت تک وبا ء پر قابو پانا مشکل ہے۔

گزشتہ ہفتے سندھ اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی ہونے کے بعد سندھ کی سیاست پر جیسے اوس پڑ گئی ہے۔سیاست میں گرمی کی وجہ پی ٹی آئی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر کے تحت سندھ اسمبلی میں حاضری تھی۔ایوان کے اندر’’ مچھلی بازار‘‘ اور ایوان کے باہر’’ اتوار بازار‘‘ کا گمان ہورہا تھا۔اس سیشن میں بعض ارکان اسمبلی کی توجہ ’’تو تو ،میں میں‘‘پر مرکوز رہی۔تحمل اور بردباری سے قانون سازی پس منظر میں چلی گئی ۔یہی وجہ ہے کہ گزشتہ اجلاس میں کوئی اہم قانون سازی تو نہیں ہوسکی البتہ 8مارچ کے اختتامی اجلاس میں عالمی یوم خواتین کے حوالے سے رسمی قرارداد منظور کی گئی تھی ۔دیکھتے ہیں اس پر کتنا عمل ہوتا ہے۔

سینیٹ الیکشن کے نتیجے میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کا عمل مکمل ہونے کے بعد بظاہر سندھ کی سیاست میں بھی ٹھہراؤ آگیا ہے لیکن سیاسی مبصرین اسے عارضی قرار دے رہے ہیں۔سینیٹ انتخابات میں پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر تحریک انصاف نے اپنے دو ارکان سندھ اسمبلی اسلم ابڑو اور شہریارخان کو پارٹی سے نکال دیا ہے ، دونوں کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

ادھر کراچی غربی کے حلقہ این اے 249 پر ضمنی الیکشن کی تیاریاں جاری ہیں۔مسلم لیگ (ن) سندھ کے جنرل سیکریٹری مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ این اے 249 پر کامیابی کے دعوے کرنے والے میدان چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں،پہلے بھی این اے 249 سے میاں محمد شہباز شریف عوام کے ووٹوں سے کامیاب ہوگئے تھے لیکن فیصل واؤڈا کی شکل میں عوامی ووٹوں کے تقدس کو پامال کرنے والوں کو عوام نے اچھی طرح دیکھ لیا ہے ۔اس حلقے سے مسلم لیگ( ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے مہم کا آغاز کردیا ہے۔کیماڑی کے علاقے میں شہباز شریف سیکریٹریٹ قائم کردیا گیا ہے جہاں اتحاد ٹاؤن، گلشن غازی، عابد آباد، سعید آباد، سیکٹر 9 نئی آبادی میں کارکنوں نے ’’بیٹھک‘‘کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔اس بیٹھک پروگرام میں سینئر نائب صدر علی اکبر گجر، کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری ناصر الدین محمود، ضلع ایسٹ کے صدر ندیم اختر آرائیں، ضلع کیماڑی کے سینئر نائب صدر ایاز آفریدی، پی ایس 115کے صدر نوشاد تنولی، ضلع کیماڑی کے سیکرٹری اطلاعات عبدالحمید بٹ ودیگر عہدیداران و کارکنان نے شرکت کی ۔مسلم لیگ (ن) کے سوا ابھی کسی دوسری پارٹی نے بھرپور سرگرمی نہیں دکھائی ہے۔الیکشن شیڈول کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے 249 کراچی غربی۔2 پر ضمنی انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی کی وصولی اور جمع کرانے کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد آج 18مارچ کو امیدواروں کی ابتدائی فہرست جاری ہوگی۔ اْمیدوار 7 اپریل تک دستبردار ہو سکیں گے ۔

 دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیوایم پاکستان نے این اے 249کے ضمنی انتخاب کی تاریخ تبدیل کرانے کے لئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا ہے۔پی ٹی آئی کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ اپریل کے دوسرے ہفتے سے رمضان المبارک شروع ہوتے ہی کسی بھی امیدوار کے لئے بھرپور انتخابی مہم چلانا ممکن نہیں ہے۔ لہٰذا ضمنی انتخاب کی تاریخ عید الفطر کے بعد رکھی جائے۔ ضمنی الیکشن عام دنوں کے بجائے چھٹی کے دن رکھا جائے تاکہ حلقے کے عوام اپنے نمائندے کو منتخب کرنے کے لئے با آسانی اپنا ووٹ ڈال سکیں۔تحریک انصاف کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے بھی رمضان المبارک میں پولنگ کے التواء کی درخواست کردی ہے ۔

ادھر تحریک انصاف کی خواتین وِنگ شدید اختلافات کا شکار ہو گئی ہے، کراچی کی پی ٹی آئی خواتین وِنگ کی صدر نے جنرل سیکریٹری اور سیکریٹری انفارمیشن کو سینیٹ میں فتح کا جشن منانے پر معطل کر دیا ہے۔ انصاف ہاؤس میں سینیٹ چیئرمین کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی پر جشن منایا گیا تھا، جس میں ناچ گانا کیا گیا تھا۔جشن منانے پر شعبہ خواتین کی صدر فضا ذیشان نے جنرل سیکریٹری ارم بٹ اور سیکریٹری انفارمیشن فوزیہ صدیقی کو معطل کردیاہے۔فضا ذیشان نے اس ضمن میں بتایاکہ ان سے پوچھے بغیر جشن منایا گیا جو پارٹی کے لیے شرمندگی کا باعث بنا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

دوست وہ جو مشکل میں کام آئے!

کسی جنگل میں ایک درخت پر دو کبوتر نر اور مادہ رہتے تھے۔وہ دونوں ہنسی خوشی زندگی گزاررہے تھے،کچھ دن پہلے مادہ نے انڈے دئیے تھے اور اب وہ ان پر بیٹھی ہوئی تھی کیونکہ چند دن تک ان میں سے بچے نکلنے والے تھے۔

قاضی صاحب کا فیصلہ

ایک گائوں میں ارمان نامی آدمی رہتاتھا اُس کے پاس کوئی نوکری نہیں تھی۔ ایک دن اُس نے سوچا کہ وہ نوکری ڈھونڈنے شہر جائے گا۔ اُس کے پاس صرف تین اشرفیاں تھیں۔ وہ اپنے سفر پر نکل گیا۔

مجلس کے آداب

مجلس میں کسی بیٹھے ہوئے آدمی کو اُٹھا کراس کی جگہ بیٹھنے کی کوشش نہ کریں یہ انتہائی بُری عادت ہے۔

سنہری حروف

٭… آپ کا پل پل بدلتا رویہ، آپ سے وابستہ لوگوں کو پل پل اذیت میں مبتلا رکھتا ہے۔

زرا مسکرائیے

ایک لڑکا روتا ہوا گھر آیا،ماں نے رونے کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ استاد نے مارا ہے۔

پہلیلیاں

نازک نازک سی اِک گڑیاکاغذ کے سب کپڑے پہنےدھاگے کے سب زیور گہنےسیدھی جائے، مڑتی جائےپری نہیں، پر اڑتی جائے(پتنگ)