بال کیوں گرتے ہیں؟
یوں تو بال ہر انسان کے لیے اس کے جسم کا انتہائی اہم حصہ ہیں،مگر خواتین کی نسوانیت صرف بالوں سے ہی قائم ہوتی ہے۔خواتین کے لیے بالوں میں کمی اتنی حیران کن نہیں ہوتی جتنی جوان لڑکیوں کے لیے۔ آج کا اہم مسئلہ آلودگی اور ذہنی تنائو انہیں بالوں سے محروم کر دیتا ہے۔ایک انسان کے سر پر عموماً ایک لاکھ بیس ہزار بال ہوتے ہیں اور تقریباً پچا س سے سو بال روزانہ جھڑ جاتے ہیں۔کیا آپ جانتی ہیں کہ ہر سن کے بعد عورتوں کے بال گرنے کی شرح میں بے حد اضافہ ہو جاتا ہے اور ایک خاص عمر کے بعد بال کچھ اس طرح گرنا شروع ہو جاتے ہیں کہ گھنا پن یکدم ختم ہو جاتا ہے۔ عورتوں میں بال گرنے کے تین اسبا ب ہیں عمر رسیدگی،جینز اور ہارمونز۔
بڑھاپے میں چونکہ سارے جسم کا نظام سست پڑ جاتا ہے لہٰذا بالوں کی نشوؤنما بھی اس کی زد میں آ جاتی ہے۔جبکہ وراثتی طور پر بال ان تمام عوامل سے اثر پذیر ہو سکتے ہیں جو آپ کے والدین میں پائے جاتے ہیں،مثلاًاگر آپ کے والدین کے بال جلد سفید ہو گئے یا گر گئے تو یقینا آپ اس وراثت خصوصیت سے خود کو الگ نہیں کر سکتیں۔ جہاں تک ہارمونز کا تعلق ہے تو ہر عورت کے جسم میں موجود ہارمونز دیگر عناصر کے ساتھ مل کرFolliclesکو سکیڑ کر بالوں کی نشوؤ نما کے قدرتی دائرے کو مختصر کر دیتے ہیں،گو یہ نارمل بات ہے اور ضروری بھی ہے مگر testosteroneنامی یہ ہارمون حیاتیاتی اعتبار سے غیر متحرک ہوتے ہیں۔اینڈروجن مردانہ ہارمونز کا شکار ہوتی ہے تو اس کے بال بہت زیادہ تعداد میں گرنا شروع ہو جاتے ہیں۔اینڈروجن کی زیادتی نہ صرف عورتوں کے بالوں کو تباہ کر دیتی ہے بلکہ وہ دیگر جلدی بیماریوں میں بھی مبتلا ہو جاتی ہیں۔
جگر اور تھائی رائیڈ کی خرابی بھی بالوں کی بیماری کے اہم اسباب میں شامل ہے۔اس کے علاوہ مختلف ادویات جو آرتھرائٹس اور ہائپر ٹینشن والی ادویات بھی آپ کے بالوں پر مضر اثرات کا سبب بن سکتی ہے۔اگر ادویات کا استعمال چھوڑ دیا جائے تو بالوں کی نشوؤ نما نارمل حالت میں آ سکتی ہے۔
بالوں کی ایک بیماری ایسی بھی ہے جس میں خون کے خلیے،بالوں کے خلیوں کو نشانہ بنا کر کچھ اس طرح تباہ کر دیتے ہیں کہ بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں،اور جہاں جہاں سے گرتے ہیں وہاں گول دائرے بن جاتے ہیں۔یہ بیماریAlopecia Areateکہلاتی ہے اور اس کے نتیجے میں انسان گنجے پن کی لپیٹ میں آ جاتا ہے۔یوں تو اس بیماری کی اصل وجوہات سامنے نہیں آئیں لیکن سائنس دان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مسلسل ذہنی تنائو اور دبائو کی کیفیت اس بیماری کو جنم دیتی ہے۔
اس کے علاوہ نوکری کرنے والی خواتین بھی بالوں کے پتلے ہو جانے کی کی شکایت کرتی ہیں۔ اس کا اہم سبب ذہنی تنائو ہے کیونکہ دفتری ماحول، زیادہ کام کا بوجھ،مقابلہ آ رائی کا رجحان اس قدر دبائو ڈالتا ہے کہ وہ اپنی خوبصوتی سے محروم ہونے لگتی ہیں۔