کن اوقات میں وزن چیک نہیں کرنا چاہئے

تحریر : ڈاکٹر فروہ


بڑھتا ہوا وزن ہر کسی کیلئے پریشانی کا باعث ہوتاہے۔آج کی مصروف اور ہنگامہ خیز زندگی میں کھانے پینے اور رہنے سہنے کے خراب معمولات کی وجہ سے خواتین میںموٹاپا ایک عام مسئلہ بننے لگا ہے۔ہم سب کسی نہ کسی وقت اپنا وزن کم کرنے کیلئے سخت محنت کرتے ہیں لیکن جب وزن چیک کرنے کا وقت آتا ہے تو ہمیں بعض اوقات مایوسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کیا آپ جانتی ہیں کہ جس وقت ہم اپنا وزن چیک کرتے ہیں تو اس سے ہمارے وزن پر فرق پڑتا ہے؟ اور اگر ایسے وقت پر وزن کریں گے جو موزوں نہ ہوں تو مایوسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایک غیر ملکی ٹی وی چینل کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں ماہر غذائیات  نے ایسے وقت کی نشاندہی کی ہے جس میں اگر وزن کیا جائے تو بدترین نتیجہ مل سکتا ہے، وہ اوقات درج ذیل ہیں۔

کھانے اور پینے کے بعد 

جب آپ وزن کرنے سے پہلے کھاتے یا پیتے ہیں تو اس سے بڑا فرق پڑتا ہے۔ اگر وزن کرنے سے پہلے اچھا کھا لیتے ہیں یا پی لیتے ہیں تو آپ کا وزن زیادہ ہو گا۔ یہ اس لیے ہوتا ہے کہ آپ کا معدہ اب بھی خوراک کو ہضم کر رہا ہوتا ہے۔ وزن دیکھنے کے لیے یہ یقینی بنائیں کہ آپ یا تو خالی پیٹ ہوں یا ہلکا سا کھانا کھا چکی ہوں۔

ماہواری کے دوران

ماہر غذائیات کے مطابق ماہواری کے دوران اپنا وزن چیک کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ اس دوران جسم میں ہارمونل تبدیلیاں ہوتی ہیں جو جسم میں پانی کو برقرار رکھنے کا سبب بن سکتی ہے جس سے عارضی طور پر کچھ اضافی کلو وزن بڑھ سکتا ہے۔ لہٰذا ماہواری کا دورانیہ ختم ہونے کے بعد اپنا وزن کریں۔

ورزش کے بعد

کیا آپ کو ورزش کے بعد اپنا وزن کرنے کی عادت ہے؟ لوگ دیکھنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے وزن میں کمی کی ہے یا نہیں لیکن اگر ورزش کے بعد آپ ایسا کرتے ہیں تو نہ کریں۔ یاد رکھیں کہ وزن میں کمی راتوں رات نہیں ہوتی۔ آپ کے پٹھے ورزش کے بعد معمول پر آنے کے دوران پانی کو برقرار رکھ سکتے ہیں جس سے وزن میں ہلکا سا اضافہ بھی ممکن ہے۔پہلے اپنے جسم کو معمول پر آنے کا وقت دیں اس کے بعد اپنا وزن کریں۔

جاگنے کے فوراً بعد

جاگنے کے فوراً بعد اپنا وزن چیک کرنے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔ اگرچہ صبح کے وقت اکثر وزن کرنے کی تجویز دی جاتی ہے لیکن اگر رات کے وقت نیند میں خلل واقع ہوا ہو یا پانی پیا ہو تو ایسا کرنے سے گریز کریں۔ ماہر غذائیات کے مطابق کہ اگر آپ کا جسم پھولا ہو یا پانی کی کمی محسوس ہو تو اپنے وزن کی جانچ نہ کریں۔ جب آپ بہتر محسوس کریں تو اپنا وزن چیک کریں۔

چھٹیوں سے واپسی کے بعد

چھٹیوں سے واپسی کے فوراً بعد اپنا وزن چیک کرنا ایک اچھا آئیڈیا نہیں ہو سکتا۔ چھٹیوں میں ہم ضرورت سے زیادہ کھانے لگتے ہیں جس کے نتیجے میں وزن بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے اپنے آپ کو کچھ وقت دیں۔ اس دوران ڈائیٹ اور فٹنس روٹین پر عمل کریں اور بعد میں وزن چیک کر لیں۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

جلد کوتروتازہ رکھئے

قانون قدرت ہے کہ ہر جاندار بچپن سے جوانی اور پھر بڑھاپے کی جانب بتدریج گامزن رہتا ہے۔ جلد بھی بالکل انہی مراحل سے گزرتی ہے۔ یہ جسم کے دوسرے حصوں کی نسبت کچھ زیادہ ہی متاثر ہوتی ہے۔

بال کیوں گرتے ہیں؟

یوں تو بال ہر انسان کے لیے اس کے جسم کا انتہائی اہم حصہ ہیں،مگر خواتین کی نسوانیت صرف بالوں سے ہی قائم ہوتی ہے۔خواتین کے لیے بالوں میں کمی اتنی حیران کن نہیں ہوتی جتنی جوان لڑکیوں کے لیے۔ آج کا اہم مسئلہ آلودگی اور ذہنی تنائو انہیں بالوں سے محروم کر دیتا ہے۔ایک انسان کے سر پر عموماً ایک لاکھ بیس ہزار بال ہوتے ہیں اور تقریباً پچا س سے سو بال روزانہ جھڑ جاتے ہیں۔کیا آپ جانتی ہیں کہ ہر سن کے بعد عورتوں کے بال گرنے کی شرح میں بے حد اضافہ ہو جاتا ہے اور ایک خاص عمر کے بعد بال کچھ اس طرح گرنا شروع ہو جاتے ہیں کہ گھنا پن یکدم ختم ہو جاتا ہے۔ عورتوں میں بال گرنے کے تین اسبا ب ہیں عمر رسیدگی،جینز اور ہارمونز۔

آج کا پکوان: قیمہ کڑاہی

اجزاء:ہاتھ سے کٹا ہوا گائے کا قیمہ آدھا کلو، پسا ہوا لہسن ادرک ایک کھانے کا چمچ، کٹی ہوئی پیازایک عدد، کٹے ہوئے ٹماٹر چار عدد، پسی ہوئی لال مرچ ایک کھانے کا چمچ، بھنا اور کٹا ہوا سفید زیرہ دو چائے کے چمچ، کٹا ہوا دھنیا دو چائے کے چمچ، کٹی ہوئی ہری مرچیں دو کھانے کے چمچ، کٹا ہوا ہرا دھنیا دو کھانے کے چمچ، کٹی ہوئی ہری پیاز دو کھانے کے چمچ، پودینہ چند پتے، پسا ہو ا گرم مصالحہ چوتھائی چائے کا چمچ، پانی ایک پیالی، نمک ایک چائے کا چمچ، تیل آدھی پیالی، کٹا ہوا ہرا دھنیا اور ادرک سجانے کیلئے۔

ایم ڈی تاثیر ہر ادبی صنف میں کامیاب

تعارف: 28 فروری 1902ء کو امرتسر (ہندوستان ) میں پیدا ہوئے۔ایم اے 1926ء میں ایف سی کالج سے کیا۔ اسی سال اسلامیہ کالج میں انگریزی کے لیکچرر مقرر ہوئے اور کچھ عرصہ بعد مستعفی ہو کر محکمہ اطلاعات سے وابستہ ہو گئے۔ محمد دین تاثیر حضرت علامہ اقبالؒ کے دوست تھے۔ تاثیر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انگریزی ادب میں انگلینڈ سے پی ایچ ڈی کرنے والے وہ برصغیر کے پہلے آدمی تھے۔ 1935ء کے آخر میںمحمد دین تاثیر ایم اے او کالج امرتسر کے پرنسپل اور 1941ء میں سری نگر کے پرتاپ کالج کے پرنسپل مقررہوئے۔

سوء ادب : ہمارے جانور بھینس

شفیق الرحمان لکھتے ہیں کہ بھینس کو دُور سے آتے دیکھیں تو یہ پتا نہیں چلتا کہ وہ آرہی ہے یا جا رہی ہے، حالانکہ دُو ر سے تو یہ بھی پتا نہیں چلتا کہ وہ جو آرہی ہے ،بھینس ہے یا کوئی اور چیز۔

سہ ماہی سائبان

یہ کتابی سلسلہ جس کا یہ سال نامہ ہے جید شاعر اور ادیب حُسین مجروع جس کے مُدیر اعلیٰ ہیں لاہور سے شائع ہوتا ہے۔ یہ یقینی طور پر ادب اور جمالیات کا آئینہ ہے اور جس میں ادبی مضامین نظم و نثر کے ساتھ ساتھ فنونِ لطیفہ کے حوالے سے بھی تحریریں شائع ہوتی ہیں۔