براعظم
اسپیشل فیچر
براعظم یا کونٹی نینٹ سے مراد زمین کے سات بڑے علاقوں میں سے کوئی ایک علاقہ ہے۔ بعض اوقات ان کی تقسیم الجھن میں بھی مبتلا کردیتی ہے کیوں کہ بعض علاقے یا براعظم ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو چاروں طرف سے پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔ بعض علاقوں میں کئی کئی ملک ہیں اور بعض میں ملکوں کی تعداد بالکل کم ہے۔ اسی صورت حال کو دیکھتے ہوئے بعض لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ دنیا کے براعظم سات نہیں بلکہ چھ ہیں۔جغرافیائی اعتبار سے دنیا کو سات براعظموں میں تقسیم کیا گیا ہے جن کے نام اس طرح سے ہیں:-1 براعظم ایشیا، -2 براعظم افریقہ، -3 براعظم یورپ، -4 براعظم شمالی امریکا، -5 براعظم جنوبی امریکا، -6 براعظم اوشنیا اور -7 براعظم انٹارکٹکا۔ اوشنیا، جسے بعض اوقات براعظم آسٹریلیا بھی کہتے ہیں، اور انٹارکٹکا مکمل طور پر پانی سے گھرے ہوئے ہیں۔ دیگر تمام براعظم ایسے ہیں جو کم از کم ایک اور براعظم سے جڑے ہوئے ہیں۔ اگر نقشے کو غور سے دیکھیں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ ہر براعظم کم از کم دو ہیمی سفیئرز کے اندر واقع ہے۔ یعنی اگر نقشے کے چار حصے کردئیے جائیں تو کچھ براعظم ایسے ہیں جو دو حصوں میں ہیں، کچھ ایسے ہیں جو تین حصوں میں پائے جاتے ہیں اور کچھ ایسے ہیں جن کی حدود چاروں حصوں کو چھوتی ہیں۔یہاں ہم کچھ ایسے دلچسپ حقائق دے رہے ہیں جو کہ ہر براعظم کو منفرد حیثیت دلاتے ہیں۔براعظم افریقہ میں دنیا کا سب سے طویل دریا ’’نیل‘‘ بہتا ہے۔ اسی براعظم کے اندر دنیا کا سب سے بڑا صحرا ’’صحارا‘‘ بھی واقع ہے۔ اس براعظم کے اندر ملکوں کی تعداد کسی بھی دوسرے براعظم سے زیادہ ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ سونا اور ہیرے اسی براعظم میں پائے جاتے ہیں۔انٹارکٹکا واحد براعظم ہے جو پوری طرح برف سے ڈھکا ہوا ہے۔ یہ مکمل طور پر بے آباد ہے اور اس پر انسانی آبادی کے کوئی آثار نہیں ملتے۔ تاہم سائنس دان تحقیق کی غرض سے مختصر مدت کے لئے اس میں قیام کرتے رہتے ہیں۔ایشیاء واحد براعظم ہے جو دوسرے دو براعظموں سے جڑا ہوا ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک چین اسی براعظم میں ہے اور دنیا کا سب سے بلند مقام، مائونٹ ایوریسٹ بھی یہیں ہے۔ براعظم یورپ کو یہ تخصص حاصل ہے کہ کالونیوں کی صورت میں ایک وقت میں اس نے باقی پوری دنیا پر حکومت کی ہے اور یہی براعظم دونوں عظیم جنگوں کا نقطہ آغاز بھی بنا۔شمالی امریکا میں دنیا کا سب سے اونچا پہاڑ (Mount Kea) واقع ہے اور دنیا کی تازہ پانی کی سب سے بڑی جھیل ’’لیک سپریئر‘‘ بھی شمالی امریکا میں ہے۔اوشنیا ایسا براعظم ہے جس میں ملکوں کی تعداد سب سے کم ہے۔ ان میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور پاپوا نیوگنی شامل ہیں۔ یہ واحد براعظم ہے جس میں بھیڑوں کی تعداد انسانوں سے زیادہ ہے۔ کئی جنگلی جانور ایسے ہیں جو اپنی شکل و صورت کے اعتبار سے بالکل منفرد ہیں اور صرف اسی علاقے میں پائے جاتے ہیں۔جنوبی امریکا میں دنیا کا سب سے بڑا دریائی نظام (امازون) واقع ہے۔