لاہور کی اہم سڑکوں کے نام کیسے رکھے گئے؟
ایک مختصر سا بیان دلچسپی کا باعث ہوسکتا ہے کہ چند انتہائی اہم سڑکوں کے نام کن نامور ہستیوں کی یاد تازہ کرتے ہیں ۔ مثال کے طور پر عام لوگ یہ نہیں جانتے کہ ایبٹ روڈکو پرانے دور کے ایک مشہور سرحدی ایڈمنسٹریٹر سرجیمز ایبٹ (James Abbot) کا نام دیا گیا۔ ضلع ہزارہ کا صدر مقام (ایبٹ آباد) بھی انہی کے نام سے مشہور ہے۔ چیمبر لین (Chamberlain) اور نکلسن (Nicholson) روڈ ہمیں ان دو عظیم سپاہیوں کی یاد دلاتے ہیں جنہوں نے بغاوت (جنگ آزادی) کے تاریک ایام میں ہندوستان کو بچانے کی خاطر نمایاں خدمات سرانجام دیں۔ بیڈن (Beadon)، برانڈرتھ (Brandreth)، کوپر (Cooper)، کسٹ (Cust) لیک (lake) ہال (Hall) اور نسبت (Nisbet) روڈ لاہور کے سابقہ ڈپٹی کمشنروں اور کمشنروں کے ادوار کی یاد تازہ کرتے ہیں۔ ان میں سے مسٹر کوپر (Cooper) اور کرنل پیری نسبت (parry nisbet) انتہائی قابل ذکر ہستیاں ہیں۔ انہوں نے لاہور شہر کی ترقی و ترویج کے سلسلہ میں بہت کچھ کیا۔ ڈیورنڈ (Durand)، ڈیویز (Davies)،16 میکلوڈ (Mcleod)، ایجرٹن (Egerton) اور منٹگمری (Montgomery) روڈ سابق لیفٹیننٹ گورنروں کی نسبت سے مشہور ہیں۔ میکلیگن روڈ کو ہمارے موجودہ گورنر کے والد میجر جنرل میکلیگن (Maclagan) کا نام دیا گیا۔ موصوف جب محکمہ تعمیرات عامہ میں حکومت کے سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ تو اس وقت لاہور کے معاشرہ میں ایک جانے پہچانے اور مقبول عام فرد سمجھے جاتے تھے۔ ٹمپل روڈ پنجاب کے ایک اعلیٰ و ممتاز سرکاری افسر سر رچرڈ ٹمپل بارٹ (Richard temple,Bart) کے نام سے منسوب ہے۔ انہیں بعد میں بمبئی کاگورنر مقرر کیا گیا تھا۔ تھارنٹن (Thornton) روڈ کو بھی پنجاب کے ایک اور ممتاز سرکاری افسر کا نام دیا گیا، جو کئی برس تک حکومت کے سیکرٹری رہے۔ رابرٹس روڈ جو جوڈیشل کمشنر مسٹر اے اے رابرٹس (A.A.Roberts) کے نام کی حامل ہے، جنہوں نے فرسٹ پنجاب والنٹیئر کور قائم کی اور وہ اس کے پہلے کمانڈنٹ تھے۔ ایڈورڈس روڈ کو مشہور و معروف سپاہی اور منتظم سرہربرٹ ایڈورڈس (Herbert Edwardes) کا نام دیا گیا۔ نیپیئر روڈ پنجاب کے پہلے سول انجینئر کرنل آر نیپیئر (R.Napier) کی یاد تازہ کرتی ہے۔ لارنس (Lawrence)، میو (Mayo) اور لٹن (Lytton) روڈ سابق گورنر جنرلوں اور وائرسرائوں کے نام سے مشہور ہیں۔ کچھ لوگوں کو یقینا اس بات پر حیرانگی ہوتی ہوگی کہ لٹن روڈ جیسی اس قدر غیر معروف اور بدمزہ سڑک کو اتنا معتبر نام کیوں دیا گیا۔ ان کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ یہ نام لارڈ لٹن (Lytton) کے افغان جنگ کے دوران قیام لاہور کے موقع پر تفویض کیا گیا۔ اس وقت ہزایکسی لینی بہاولپور ہائوس میں قیام پذیر ہوئے تھے۔ دہلی گزٹ کو لکھے گئے ایک مراسلے کا حوالہ یہاں پیش کیا جاتا ہے۔ مصنف اس قدر مذکورہ جریدے کا مقامی نمائندہ تھا۔’’اس کا شمار ہماری انتہائی گرد آلود سڑکوں میں ہوتا ہے۔ مگر صرف یہی ایک واحد راستہ ہے جو موضع مزنگ سے گزر کر سیدھا بہاولپور ہائوس تک جاتا ہے۔ اس بات کا ہرگز بھی ارادہ نہیں تھا کہ وائسرائے صاحب اس سڑک پر سفر کریں۔ اس لئے اس پر کبھی بھی پانی کا چھڑکائو نہیں کیا گیا تھا۔ تاہم قسمت میں شاید یہی لکھا تھا کہ ہزایکسی لینسی اس کی کچھ خاک پھانکے بغیر لاہور کو خیرباد نہ کہیں اور اپنے جلو کے ممتاز حشم وخدم کو لیکر بلدیہ کی فراموش کردہ اس سڑک پر سے گزریں۔ ایک عینی شاہد نے مجھے بتایا کہ ایک مرتبہ پورے کا پورا جلوس گردو غبار کے بادلوں میں گم ہوگیا۔ ان ناقابل نفوذ بالوں میں سے وائسرائے کے حفاظتی دستہ کے افراد کے افراتفری کے عالم میں چیخنے چلانے کی آوازیں سنائی دیں جب انہوں نے راستے سے بھٹک کر خود کو ایک غیر چھڑکائو شدہ سڑک پر چلتے ہوئے پایا۔ اسی روز سے ہمارے پر مذاق ڈپٹی کمشنر (میجر ائے، ہرکورٹ)(A.Harcout) نے اس سڑک کے ساتھ ہز ایکسی لینسی کا نام چسپاں کر دیا۔(’’پرانا لاہور‘‘ازکرنل ایچ آر گولڈنگ،مترجم،افتخار محبوب)