آج کا دن
مائی لائی قتل عام
12 نومبر 1969ء کو امریکہ کے ''پولٹزر ایوارڈ‘‘ یافتہ صحافی سیمر ہیرش نے دنیا کو ویتنام میں ہونے والے ''مائی لائی قتل عام‘‘ سے آگاہ کیا۔ اس قتل عام میں امریکی فوجیوں نے بچوں اور عورتوں سمیت 500 سے زائد شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ ویت نام جنگ کے دوران ریاستہائے متحدہ امریکہ کے فوجیوں نے مائی لائی اور میرا کیہ کے گاؤں میں ویتنامی شہریوں کا یہ قتل عام 6 مارچ 1968ء کو کیا تھا۔
جرمنی میں ریفرنڈم
12نومبر1933ء کو جرمنی میں لیگ آف نیشنز سے دستبرداری کیلئے ایک ریفرنڈم کروایا گیا۔اس ریفرنڈم کو95.1فیصد لوگوں نے منظور کیا۔ یہ ہٹلر کی قیادت میں ہونے والا پہلا ریفرنڈم تھا۔ بیلٹ پیپر پر یہ سوال تحریر کیا گیا تھا کہ '' کیا آپ جرمن حکومتی پالیسی کو منظور کرتے ہیں اور کیا آپ اپنی رائے اور مرضی کے اظہار کے طور پر اس بات کا اعلان کرنے کیلئے تیار ہیں‘‘؟
پیرس نمائش
12 نومبر 1900ء میں بین الاقوامی پیرس نمائش دیکھنے والے زائرین کی تعداد 50 ملین (5کروڑ)کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ اس نمائش میں سلطنت عثمانیہ کے آجروں سمیت 76 ہزار سے زائد آجروں نے شرکت کی۔ نمائش میں سینما ، فلمیں اورچلتی سیڑھیاں زائرین کی توجہ کا مرکز بنیں۔
جہازوں کا ہوا میں تصادم
12نومبر1996ء کو بھارت کی فضا میں ایک ہولناک حادثہ پیش آیا۔ سعودی عرب کی پرواز 763 اور قازقستان ایئر لائنز کی پرواز 1907دہلی کے مغرب میں 100کلومیٹر دور واقعہ چرخی دادری میں ایک دوسرے سے ہوا میں ٹکرا گئیں۔ اس حادثے میں دونوں طیاروں میں سوار349افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ فضاء میں ہونے والے حادثات میں سب سے مہلک حادثہ سمجھا جاتا ہے۔ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ حادثے کی وجہ قازقستان ایئر لائنز کے عملے کا جہاز کی بلندی برقرار نہ رکھنا تھا۔
ایس ٹی ایس ٹو خلائی شٹل
''ایس ٹی ایس ٹو‘‘ ناسا کی جانب سے بھیجا جانے والا دوسرا خلائی شٹل مشن تھا۔ جس کا آغاز 12نومبر1981ء کو کیا گیا اور دو دن بعد14نومبر کو یہ اپنے مدار میں داخل ہوا۔ اس شٹل کے ذریعے بہت سے تجربات کئے گئے جن میں شٹل امیجنگ ریڈار کا بھی استعمال کیا گیا۔ اس شٹل کی جانب سے سرانجام دیئے جانے والے اہم کاموں میں ''آربیٹل مینیوورنگ سسٹم‘‘ پر مختلف ٹیسٹ بھی شامل تھے۔ جن میں مدار میں رہتے ہوئے انجن کو شروع کرنا اور اس کے مدار میں مختلف ایڈجسٹمنٹ کرنا سب سے مشکل کام تھا۔
ایردوت معاہدہ
ایردوت معاہدہ 12نومبر1995ء کو جمہوریہ کروشیا اور مقامی حکام کے درمیان سرکاری طور پر طے کیا جانے والا ایک معاہدہ تھا۔ مشرقی کروشیا میں جنگ آزادی کے پرامن حل پر مشرقی سلاونیا، بارانجا اور مغربی سیرمیم کے علاقے کے سرب حکام نے مرکزی حکومت کے کنٹرول کا عمل شروع کیا اور اقلیتوں کے حقوق اور پناہ گزینوں کی واپسی پر ضمانتوں کا ایک سیٹ فراہم کیا۔ اس معاہدے کا نام ایردوت Erdut رکھا گیا تھا کیونکہ اس پر دستخط ایردوت گاؤں میں کئے گئے تھے۔