ڈی آئی خان: تحریک طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ سینٹرل جیل ڈیرہ اسماعیل خان سے چھڑائے گئے تمام ساتھیوں کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی منتقل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چھڑائے گئے قیدی اور دہشت گردوں کا شمالی وزیرستان پہنچنے پر ہوائی فائرنگ کرکے استقبال کیا گیا۔ گزشتہ رات پونے گیارہ بجے ساٹھ سے ستر گاڑیوں میں ایک سو پچاس دہشت گردوں نے جدید اسلحہ کے ساتھ سینٹرل جیل پر دھاوا بولا۔ دہشت گردوں کے ہمراہ سات سے دس خود کش حملہ آور بھی تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جیل کا پہلا گیٹ دہشت گردوں نے توڑا۔ باقی دونوں گیٹ عملے نے خود کھولے۔ پولیس لائن میں موجود ایک سو پچاس اہلکاروں نے کوئی مزاحمت نہیں کی۔ ایک عینی شاہد نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں نے دروازے اور برج پر تعینات اہلکار پر راکٹ فائر کیا جو موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ ادھر سیکورٹی اہلکاروں کو تلاشی کے دوران اردگرد کے علاقوں سے دہشت گردوں کا چھوڑا ہوا اسلحہ بارود اور راکٹ لانچر ملے ہیں۔ آئی جی جیل خانہ جات خالد عباس کے مطابق بجلی بند ہونے کی وجہ سے آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ذرائع کے مطابق خفیہ ایجنسیوں نے دو روز قبل ہوم ڈیپارٹمنٹ کو سینٹرل جیل پر حملے کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔ ٹانک میں سیکورٹی خدشات کے باعث ضلع بھر میں کرفیو نافذ ہے۔