انگلینڈ کے سابق ٹیسٹ فاسٹ باؤلر پیٹر لیور انتقال کرگئے

برمنگھم: (ویب ڈیسک) 1971 میں 274 رنز کی یادگار اننگز کھیلنے والے ایشین ڈان بریڈ مین ظہیر عباس کے لیے عصاب شکن بن جانے والے اور لیڈز ٹیسٹ میں پاکستان کی شکست میں اہم کردار ادا کرنے والے انگلینڈ کے سابق فاسٹ باؤلر پیٹر لیور انتقال کر گئے۔
84 سالہ پیٹر لیور نے 17 ٹیسٹ میچز میں 41 وکٹیں اپنے نام کیں، 30 برس کی عمر میں پہلا ٹیسٹ کھیلتے ہوئے آنجہانی پیٹر لیور نے سرگیری سوبرز کی قیادت میں آنے والی ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے اوول گراؤنڈ پر پرخچے اڑائے اور محض 83 رنز کے عوض سات کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا۔
انہوں نے پاکستان کے خلاف تین ٹیسٹ کھیلتے ہوئے 17 وکٹیں حاصل کیں، 1971 میں برمنگھم ٹیسٹ میں پیٹر لیول نے تاریخی ڈبل سنچری جڑتے ہوئے 274 رنز جوڑنے والے ظہیر عباس کی اننگز کا خاتمہ کیا، اسی پہلی اننگ میں پاکستان کی جانب سے مشتاق محمد نے بھی سنچری سکور کی تھی جبکہ آصف اقبال نے ناقابل شکست سنچری (104 رنز) بنائی تھی۔
اگلے ٹیسٹ میں لارڈز کے میدان میں 40 رنز پر بیٹنگ کرنے والے ظہیر عباس کو پیٹر لیور نے آؤٹ کر کے ان کے بڑھتے ہوئے قدم روکے پھر انتخاب عالم کو 18 رنز تک محدود کر کے واپس پویلین بھیجا۔
بعدازاں لیڈز کے تاریخی میدان میں پیٹر لیور نے پاکستان کے خلاف انگلینڈ کی 25 رنز سے فتح میں کلیدی کردار ادا کیا، پہلی اننگز میں 72 رنز پر بیٹنگ کرنے والے ظہیر عباس کے بیٹ کو خاموش کرنے والے پیٹر لیول نے دوسری اننگز میں آخری تینوں وکٹیں حاصل کر کے انگلینڈ کو فتح دلوائی۔
پیٹر لیور نے 203 رنز کے مجموعی سکور پر وسیم باری (2 رنز) کی وکٹ حاصل کی پھر 205 رنز پر آصف مسعود (ایک رن) کو آؤٹ کر کے اسی سکور پر کوئی رن بنائے بغیر پرویز سجاد کو میدان بدر کیا اور انگلینڈ کو کامیابی دلوا دی۔
اس سیریز میں ظہیر عباس تین مرتبہ پیٹرلیور کا شکار بنے، لیور نے ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں بھی 11 وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے 1960 سے 1976 کے درمیان لنکاشائر کی نمائندگی کی، 301 فرسٹ کلاس میچز میں 800 وکٹیں حاصل کیں۔
پیٹر لیور نے 1965 میں نسل پرستی کی وجہ سے انگلینڈ کے دورے پر آنے والی جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کے خلاف لنکا شائر کی جانب سے کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔