غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پراقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ

نیویارک : (ویب ڈیسک/دنیانیوز ) غزہ کے النصر ہسپتال اور الشفا ہسپتال سے دو اجتماعی قبروں میں سے 300 سے زائد لاشیں برآمد ہونے کے بعد اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے نے کہا ہے کہ گزشتہ روز النصر ہسپتال سے 324 لاشیں برآمد ہوئیں ، برآمد کی جانے والی لاشوں میں خواتین، بزرگ افراد اور مریض بھی شامل ہیں، جن میں سے ’صرف چند کی شناخت ہوسکی‘۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے منگل کو ہلاکتوں کی آزادانہ، مؤثر اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

وولکر ترک نے کہا کہ وہ غزہ کے ہسپتال میں اجتماعی قبروں کی دیافت سے متعلق رپورٹ سن کر دہل گئے ہیں۔

امریکا اورسعودی عرب کا تحقیقات کامطالبہ

دوسری جانب امریکا نے غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اسرائیل سے جواب طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ، وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے تحقیقات سے پہلے ’آزاد‘ کا لفظ استعمال نہیں کیا۔

سعودی عرب نے بھی غزہ کے علاقے خان یونس کے نصر ہسپتال کے قریب اجتماعی قبروں کی دریافت سے متعلق خبروں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔

سعودی عرب کا کہنا تھا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ عالمی برادری کی غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کے احتساب کیلئے کوئی طریقہ کار وضح کرنے میں ناکامی مزید خلاف ورزیوں کا سبب بنے گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دیگر عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے مقابلے اجتماعی قبروں کی تحقیقات کے لیے امریکا کے مطالبے میں بڑا فرق ہے۔

درحقیقت اقوام متحدہ میں امریکی نائب سفیر نے پہلے نشریاتی ادارے کو بتایا تھا کہ امریکا آزادانہ تحقیقات کی توثیق کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، تاہم امریکا دیگر ممالک مشاورت کرےگا اور تصاویر کا جائزہ لے گا۔

رفح شہر میں حملے جاری

دوسری جانب جنوبی غزہ کے رفح شہر میں ایک رہائشی عمارت پر تازہ ترین اسرائیلی فضائی حملے میں 5 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ، میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی نے توپ خانے کے ذریعے غزہ کے دیر البلاح اور متعدد مقامات پر گولہ باری کی ہے۔

نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج

حماس کی جانب سے اسرائیلی نژاد امریکی اسیر ہرش گولڈ برگ پولن کی ویڈیو جاری کرنے کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر سینکڑوں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

اسرائیلی قیدی نے کہا کہ نیتن یاہو اور ان کے ساتھی اسرائیلی لیڈرز کو غزہ میں اپنا مشن جاری رکھنے پر شرم آنی چاہیے کیونکہ میں اور میرے ساتھی یہاں زیر زمین جہنم میں پانی، کھانے اور سورج کے بغیر رہ رہے ہیں۔

ادھر اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیلی جنگی کونسل فوری طور پر آج جمعرات کو رفح میں فوجی آپریشن شروع کرنے کی تاریخ پر تبادلہ خیال کرے گی۔

اسرائیل جو غزہ کی پٹی میں رفح شہر کو حماس کا آخری گڑھ سمجھتا ہے، وہاں طے شدہ حملے سے قبل اس نے فلسطینی شہریوں کے لیے دسیوں ہزار خیمے خرید لیے ہیں جنہیں وہ آئندہ ہفتوں میں رفح سے نکالنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

مصری سرحد سے متصل رفح کی آبادی میں فلسطینیوں کی تعداد دس لاکھ سے زائد سے تجاوز کر گئی ہے۔

شہادتیں 34ہزار سے متجاوز

واضح رہے کہ7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک  34 ہزار 262 فلسطینی شہید اور 77 ہزار 229 زخمی ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اورخواتین کی ہے ۔

خیال کیا جارہا ہے کہ شہدا کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہیں کیونکہ کئی لاشیں اب بھی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں دبی ہوسکتی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ کی 556 مساجد شہید اور 3 چرچ تباہ ہوگئے جبکہ آثار قدیمہ کے 206 مقامات بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں آئے۔

فلسطینی میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں غزہ میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ کم از کم 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں