’ایکس‘ نے آن لائن مواد بارے قوانین کی خلاف ورزی کی: یورپی یونین

پیرس :(ویب ڈیسک) ایلون مسک کے زیر ملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر یورپی یونین کی جانب سے آن لائن مواد سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

یورپی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایکس کے ویریفائیڈ بلیو ٹک اکاؤنٹس کو صارفین کو دھوکا دینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یورپی ریگولیٹرز کی جانب سے بتایا گیا کہ صارفین کو یہ دھوکا ہو سکتا ہے کہ ایکس پر بلیو ٹک والا اکاؤنٹ مستند ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ہر فرد پیسے دیکر اپنا اکاؤنٹ ویریفائیڈ کراسکتا ہے۔

بیان کے مطابق ایسے شواہد دریافت ہوئے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ کچھ افراد کی جانب سے اس سسٹم کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے،یورپی کمیشن نے یہ بھی دریافت کیا کہ ایکس میں اشتہارات کے حوالے سے شفافیت کی کمی ہے جبکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے یورپی قوانین کے تحت درکار ڈیٹا فراہم نہیں کیا۔

خیال رہے اگر یہ الزامات درست ثابت ہو جاتے ہیں تو یورپی یونین کی جانب سے ایکس پر عالمی سالانہ آمدنی کے 6 فیصد حصے کے برابر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے جبکہ یورپ میں اسے مختلف تبدیلیوں کے لیے بھی مجبور کیا جا سکتا ہے، ایکس کی جانب سے فی الحال اس حوالے سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

واضح رہے یورپی ریگولیٹرز کی جانب سے ڈیجیٹیل سروسز ایکٹ (ڈی ایس اے) کے تحت 7 ماہ سے مختلف ٹیکنالوجی کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کی جا رہی تھی تاکہ غیر قانونی مواد کی روک تھام ہوسکے اور عوام کا تحفظ ہوسکے، ڈی ایس اے کے تحت ٹک ٹاک، میٹا پلیٹ فارمز، ایپل اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں