زمین سے نمودار پراسرار روشنیوں’ریڈ گوبلن‘ سے سائنسدان حیران

نیویارک :(ویب ڈیسک) امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ’ناسا‘ کے ایک خلاباز نے بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) پر سوار ایک کھڑکی سے زمین کی فضا میں جھلکتی ہوئی عجیب و غریب سرخ روشنیوں کی تصویر کشی کی ہے۔

3 جون کو NASA SpaceX Crew-8 مشن کے کمانڈر میتھیو ڈومینک کی طرف سے کھینچی گئی یہ حیرت انگیز تصویر’ریڈ گوبلن‘ بجلی کے نام سے مشہور موسمی رجحان کی ایک تیز جھلک کی ہے، یہ معلوم ہوا ہے کہ ’ریڈ سپرائٹس‘ گرج چمک کے اوپر اونچے ماحول کے ایک حصے میں موجود ہیں جسے میسوسفیئر کہا جاتا ہے۔ یہ سطح سے 53 میل تک پھیلا ہوا ہے۔

’ناسا‘ کو امید ہے کہ یہ تصویر آسمان پر نظر رکھنے والوں کو ’ناسا‘ کے شہری سائنس پروجیکٹ، Spritacular میں سپرائٹس اور دیگر روشن واقعات کو سمجھنے میں مدد دے گی۔

امریکی خلائی ایجنسی کو امید ہے کہ یہ ڈیٹا بیس جو کہ شہریوں پر اجتماعی طور پر انحصار کرتا ہے اگلے اکتوبر میں اپنے آپریشن کے تیسرے سال میں داخل ہو جائے گا اور سائنسدانوں کو ان نایاب مظاہر کو سمجھنے میں بہت مدد دے گا۔

ڈومینک نے سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے وضاحت کی کہ میں چند ہفتے قبل بہت خوش قسمت تھا جب میں نے جنوبی افریقہ کے ساحل پر گرج چمک کے ساتھ طوفان کی ٹائم لیپس فوٹیج حاصل کی۔

ڈومینک جو ’ناسا‘ میں شامل ہونے سے پہلے بحریہ کے ٹیسٹ پائلٹ اور فائٹر پائلٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں نے کہا کہ ٹائم لیپس کے فریموں میں سے ایک میں سرخ چیز تھی۔

انہوں نے  کہا کہ اگر ریڈ گوبلنز کے بارے میں کوئی ماہر موجود ہیں تو میں ان  کے مشورے سے لطف اندوز ہوں گا، میرے خیال میں طوفان جتنا مضبوط ہوگا اتنا ہی بہتر ہے۔

خلائی طبیعیات دان ڈاکٹر برکو کوسر جو سپریٹیکولر پر پرنسپل انویسٹی گیٹر کے طور پر کام کرتے ہیں نے کہا کہ پراجیکٹ ریڈ سپرائٹس جیسے مظاہر کے ان آرام دہ فوٹوگرافروں کو سائنسدانوں کو متوجہ کرنےکی امید کرتا ہے جو ان کا مطالعہ کرتے ہیں، لوگ سپرائٹس کی زبردست تصاویر لیتے ہیں، لیکن وہ صرف وقفے وقفے سے آن لائن شیئر کی جاتی ہیں، زیادہ تر سائنسی برادری اس فوٹیج کے بارے میں نہیں جانتی ہے۔

ڈاکٹر کوسر جو گرین بیلٹ میری لینڈ میں ناسا کے گوڈارڈ سپیس فلائٹ سینٹر کے ساتھ کام کرتے ہیں نے کہا کہ Spritacular اس خلا کو پُر کرے گا۔

ڈومینک نے اپنی مخصوص سرخ سپرائٹس کی تصویر ان اونچائی والے برقی لہروں سے سیکڑوں میل اوپر واقع مقام سے لی، جو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ’آئی ایس ایس‘ کے اندر مدار میں زمین کی سطح سے 250 میل اوپر ہے،نئی تصویر کے بارے میں ’ناسا‘ کی ایک پریس ریلیز میں وضاحت کی گئی ہےکہ ٹرانسینٹ لائمینوس ایونٹس(TLEs) اور ریڈ سپرائٹس توانائی کے رنگین مظاہر ہیں جو طوفانوں کے اوپر بجلی کی سرگرمی کے نتیجے میں ظاہر ہوتے ہیں جو زمین پر طوفانوں کے اندر اور نیچے ہوتی ہے۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں