ملک کے اندر مذہبی منافرت اور لسانیت کی بنیاد پر تفریق ہے: وزیراعظم

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

اسلام آباد:(دنیا نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے اندر مذہبی منافرت اور لسانیت کی بنیاد پر تفریق ہے۔

 اسلام آباد میں ’رب ذوالجلال کا احسان پاکستان‘ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کا فرض ہے کہ وہ آگے بڑھ کر پاکستان کے معاشی، معاشرتی اور دہشت گردی کا مسئلے کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ آج دہشت گردی کےخاتمے کے لیے ایک مرتبہ پھر افواج پاکستان قربانیاں دی رہی ہیں، اس کے باوجود ملک کے اندر تفریق ہے، مذہبی منافرت ہے، لسانیت کی بنیاد پر تفریق ہے، ذاتی خواہشات آگے لانے کے لیے قومی مفاد قربان کرنے کی جو سوچ ہے وہ بے وفائی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عظیم ملک پاکستان کے لیے ہم نے قربانیاں دیں آج وہاں پر ترقی اور خوش حالی کے مناظر کے بجائے تفریق ہے اور اپنے اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے ملکی استحکام، عزت اور وقار کو داؤ پر لگایا جارہا ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ آج بھی موقع ہے کہ فیصلہ کریں کہ پاکستان کے وسیع ترمفاد کی خاطر اپنی تمام ذاتی خواہشات اور انا کو پاکستان کے تابع کریں، اس سے بڑی پاکستان کی خدمت نہیں ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مملکت خداد پاکستان کو اللہ نے جوہری قوت سے نوازا ہے، جوہری افزودگی کے خلاف تمام عالمی طاقتیں متحد ہیں اور کہیں پر مارنے کی کوشش کرے گا تو وہ اس کو سزا دینے کے لیے تیار ہیں لیکن خدائے بزرگ برتر کا جتنا شکر کرے کم ہے، جس کی کمال مہربانی سے پاکستان 1998 میں ایٹمی قوت بن گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا کوئی ازلی دشمن ہو یا کوئی قریبی دشمن ہو تو اللہ نے اس قوم کو بہادر فوج کے علاوہ جوہری طاقت عطا فرمائی ہے، دشمن اگر ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات کرے تو یہ قوم اس کو روند ڈالے گی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم قوم کی ترقی، یک جہتی اور اتفاق کے لیے اپنے ذاتی اختلافات دفن کریں، ذاتی خواہشات قربان کریں، یہی وہ واحد راستہ ہے، جس سے پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس لیے معرض وجود میں نہیں آیا تھا کہ ہم قرضے لیتے رہیں اور قرض کی زندگی بسر کریں، جب تک ہم پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط قلعہ نہیں بنالیں اس وقت تک ہمیں بھرپور خیال رکھنا ہوگا کہ معاشی آزادی کے حصول تک سیاسی آزادی خواب ہوتا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں:جعفر ایکسپریس کے حملہ آوروں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے دستور میں کہا گیا ہے ریاست اپنے شہریوں کو اس قابل بنائے گی کہ وہ اپنی زندگیاں اسلام کے مطابق گزار سکتیں، پاکستان میں کوئی قانون اور ضابطہ قرآن اور سنت کے خلاف نہیں بن سکتا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اسی طرح واضح طور پر معلوم ہونا چاہیے اگر ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے اور پاکستان کو معاشی طاقت بنانا ہے تو اس دشوار گزار راستے سے گزرنا پڑے گا، جس سے تمام کامیاب ملک گزر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم مل کر آگے چلیں گے تو یہ ملک چند برسوں میں نہ صرف خطے کے اندر جو ہمارے ہمسایے ہیں ان کو پیچھے چھوڑے گا بلکہ ہم قائداعظم کے خواب کو ضرور شرمندہ تعبیر کریں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے بھائیوں، بہنوں اور بچوں کےساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں جو قابض اور ظالم افواج کے ظلم و جبر کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پھر فلسطینیوں کی نسل کشی کا وحشیانہ سلسلہ شروع کردیا ہے، 50 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، یہ سراسر ظلم ہے جو انسانی کی برداشت سے باہر ہوچکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین اور کشمیر کی آزادی تک ان کی بھر پور حمایت ہم سب پاکستان کے 24 کروڑ عوام کرتے رہیں گے، دعا ہے مقبوضہ خطوں کے مظلوم مسلمان بہنوں اور بھائیوں کو اللہ تعالیٰ آزادی عطا فرمائے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں